mehwish_ali
Chief Minister (5k+ posts)
Allah ko jawab dina hoga Mustafa Kamal ko bhee ore Imran ko bhee. Magar Imran kisi ka gulam nahin hay na kisi hukumran ko shikayat karta haay, jo bhee kehta haay moin par keh diyta haay,,,Janque London wala jali peer pagal main churee moin main Ram Ram karta haay....Naam ka Hussain magar kaam Yazeed kay karty haay. Karachi main fasad barpa karna ore pher usko rokna Altaf kay liay kitna aasan haay?
اگر آپ کے دماغ کا گند صاف نہیں ہوا ہے تو بات صاف ہے کہ مصفطفی کمال ہر جگہ ایک ہے۔ جو بات وہ نواز شریف کے منہ پر ہر ہر میڈیا کے سامنے کہتا ہے، وہی بات کلنٹن کے سامنے بھی کہتا ہے۔ مگر آپ کا عمران خان منافق ہے۔ یہ منافق نائن زیرو جاتا ہے، اور پھر الطاف حسین کی مدح پڑھتا ہے اور الطاف حسین کو انقلابی لیڈر کہتا ہے۔ مگر بعد میں منافقت دکھاتا ہے اور پوری کی پوری داستان کو بمع نائن زیرو کو شیر مادر سمجھ کر بغیر ڈکار مارے ہضم کر جاتا ہے۔ مگر جب ڈان اخبار اسے رنگے ہاتھوں پکڑتا ہے تو اس منافق کو سب یاد آ جاتا ہے اور اسکا بہانہ ہوتا ہے کہ وہ تو 1996 میں وہ اپنی پارٹی کے لوگوں کو بچانے کے لیے منافقت کرتے ہوئے الطاف حسین کو انقلابی لیڈر کہہ رہا تھا۔ کوئی جا کر اس منافق کے منہ پر تھپڑ مارے تاکہ یہ ہوش میں آئے کہ 1996 میں تو آپریشن کے وقت ایم کیو ایم کی قیادت روپوش تھی اور نصیر اللہ بابر اور شعیب سڈل جیسے لوگ اور حقیقی کے قاتل دہشتگرد کراچی میں بادشاہ بنے بیٹھے تھے۔ اگر اسے جان کا امان طلب کرنی تھی تو حقیقی کے قاتلوں سے جا کر کرتا کہ انہوں نے اُس وقت نو گو ایریاز بنائے ہوئے تھے۔ مگر 1996 کے مقابلے میں 2007 میں عمران خان آ کر متحدہ کے خلاف بھونکنا شروع کر دیتا ہے تو اس وقت اسے اپنے ساتھیوں کی جان کو خطرہ یاد نہیں آیا کہ اُس وقت تو متحدہ مکمل طاقت میں تھی اور پوری پولیس بھی اسکے انڈر تھی۔
اور یہ لوگ ہیں جو عمران خان جیسے منافقوں کی ان منافقتوں کو منٹ نہیں لگاتے ہضم کرنے میں، مگر دوسری طرف مصطفی کمال اگر ملاقات کے دوران کہا گیا ایک فقرہ بھول جائے تو یہ اسکا ناقابل معافی جرم بن جاتا ہے۔ مگر خود پر یہ ہزار قتل، ہزار منافقتیں معاف رکھتے ہیں۔