رسول اللهﷺ کے مبارک سچے کھرے الفاظ آنحضرتﷺ نے فرمایا عنقریب ایسا زمانہ آئے گا کہ نام کے سوا اسلام کا کچھ باقی نہیں رہے گا۔ الفاظ کے سوا قرآن کا کچھ باقی نہیں رہے گا۔ یعنی علم ختم ہوجائےگا۔ اس زمانہ کے لوگوں کی مسجدیں بظاہر تو آباد نظر آئیں گی لیکن ہدایت سے خالی ہوں گی ان کے علماء آسمان کے نیچے بسنے والی مخلوق میں سے بدترین ہوں گے۔ (عُلَمَآءُ ھُمْ شَرُّ مَنْ تَحْتَ اَدِیْمِ السَّمَآءِ۔ اُن کے علماء کی اب نشاندہی ہوگئی کہ اُن کے علماء آسمان کے نیچے بسنے والی مخلوق میں بد ترین ہوں گے) ان میں سے ہی فتنے اُٹھیں گے اور ان میں ہی لَوٹ جائیں گے یعنی تمام خرابیوں کا وہی سرچشمہ ہوں گے۔ (بہیقی بحوالہ مشکوٰۃ کتاب العلم الفصل الثالث صفحہ۳۸ کنزالعمّال ۶ صفحہ ۴۳) پھر ایک اور موقع پر آنحضرتﷺ فرماتے ہیں:۔ تَکُوْنُ فِیْ اُمَّتِیْ فَزْعَۃٌ فَیَصِیْرُالنَّاسُ اِلَی عُلَمَاءِھِمْ فَاِذَا ھُمْ قِرَدَۃٌ وَ خَنَازِیْرُ (کنزالعمّال جلد ۷ صفحہ ۱۹۰) میرے آقاومتاع محمد عربی ﷺ نے انہیں خنزیر سے متشابہ قرار دیا۔ دونوں حدیثیں زمینی حقائق نشانات و واقعات سے سچی ثابت ہو چکی ہیں۔ ان پیشگوئیوں کا سچا ثابت ہونا بھی آنحضرت ﷺ کے سچے نبی ہونے کی عظیم دلیل ہے منکرین اسلام کے لیے کیونکہ سچا نبی ہی سچی پیشگوئی کرتا ہے الله سے خبر پا کے