جماعت اسلامی کے سربراہ سراج الحق نے آج سے 6 مہینے پہلے کہا تھا کہ ” کسی فرد کے لئے بین الاقوامی سطح پر اتنی بڑی کرپشن کے ثبوت حاصل کرنا انتہائی مشکل ہے، اس لئے ایک ایسا کمیشن /کمیٹی بنائی جائے جو ثبوت اکٹھے کرے اور منی ٹریل پکڑے کیونکہ سپریم کورٹ انویسٹی گیشن کا ادارہ نہیں ہے ” لیکن ہمارے یہاں گھر میں بے روزگار کی اور معاشرے میں داڑھی ٹوپی والے کی کہاں کوئی سنتا ہے، سب نے مذاق اڑایا کہ یہ ن لیگ سے مل گئے، یہ ہمیشہ سے ہی ڈوبتے کو بچا لیتے یہ مولوی بکاؤ مال ہیں، تحریک انصاف نے تو کہا یہ ہمارا کیس خراب کرنے آگئے ہیں …. اور آج جب سپریم کورٹ نے بھی یہ فیصلہ دیا کہ ایک جاندار ٹیم تمام ثبوت اکٹھے کرے اور منی ٹریل پکڑ کر دے تو سب کو سمجھ آئی کہ بارات جا کہاں رہی ہے… بات ضمیر جعفری نے ہی ٹھیک کہی تھی