Habib Akram starts crying on the current multi-pronged crises.
حبیب اکرم کی طرح ہر محب وطن پاکستانی اسی طرح ملک کی سالمیت کے لیے فکرمند اور آبدیدہ ہے . ملک سے دس ہزار میل دور بیٹھ کر ہم جیسے اوورسیز پاکستانی بھی اسی کیفیت میں ہیں اور ملک کے لیے رنجیدہ ہیں
سر نہ پوچھیں کیا حال ہے اس چمن کا، جو ریگزار بنا جارہا ہے۔ آٹے کی ایک بوری کے لیئے لڑتے اور ذلیل ہوتے لوگ ۔۔۔۔ اس رمضان تو یقین کریں کہ اکثر بھکاری بھی صرف روٹی کا سوال کرتے ہیں، پیسے مانگنے چھوڑ دیئے۔
اوپر سے ہمارے ملک اور اس کی سالمیت پر دانت لگائے بیٹھی طاقتیں۔
اور ان کے بھی اوپر سے یہ بے حس چور اچکّے سیاستدان اور ان کے تخلیق کار، معاون و مددگار ۔۔۔۔۔۔ سب دیمک کی طرح لگے ہوئے ہیں اس ملک کی جڑیں چاٹنے میں۔
سونے پر سہاگہ یہ صدیوں کی جاہل رکھی گئی عوام، جو صرف ایک بریانی کی پلیٹ پر اپنا اور اپنی نسلوں کا مستقبل بیچ آتے ہیں۔
کڑوی بات ہے، لیکن یہ بتا دوں کہ ڈالر جس دن خدانخواستہ ۳۰۰ پر پہنچ گیا، تو سری لنکا اور ہم میں کوئی فرق نہیں رہے گا۔
جبکہ ہماری پارلیمنٹ میں سپریم کورٹ پر قانون سازی ہورہی ہے، نیب قوانین میں ترمیم ہورہی ہے، فوج اپنے گھر اور کاروبار تو علیٰحدہ کر بیٹھی، اب کھیت بھی علیحدہ کر لیئے ہیں ۔۔۔۔۔ سب اپنی اپنی میں لگے ہوئے ہیں۔
سر نہ پوچھیں کیا حال ہے اس چمن کا، جو ریگزار بنا جارہا ہے۔ آٹے کی ایک بوری کے لیئے لڑتے اور ذلیل ہوتے لوگ ۔۔۔۔ اس رمضان تو یقین کریں کہ اکثر بھکاری بھی صرف روٹی کا سوال کرتے ہیں، پیسے مانگنے چھوڑ دیئے۔
اوپر سے ہمارے ملک اور اس کی سالمیت پر دانت لگائے بیٹھی طاقتیں۔
اور ان کے بھی اوپر سے یہ بے حس چور اچکّے سیاستدان اور ان کے تخلیق کار، معاون و مددگار ۔۔۔۔۔۔ سب دیمک کی طرح لگے ہوئے ہیں اس ملک کی جڑیں چاٹنے میں۔
سونے پر سہاگہ یہ صدیوں کی جاہل رکھی گئی عوام، جو صرف ایک بریانی کی پلیٹ پر اپنا اور اپنی نسلوں کا مستقبل بیچ آتے ہیں۔
کڑوی بات ہے، لیکن یہ بتا دوں کہ ڈالر جس دن خدانخواستہ ۳۰۰ پر پہنچ گیا، تو سری لنکا اور ہم میں کوئی فرق نہیں رہے گا۔
جبکہ ہماری پارلیمنٹ میں سپریم کورٹ پر قانون سازی ہورہی ہے، نیب قوانین میں ترمیم ہورہی ہے، فوج اپنے گھر اور کاروبار تو علیٰحدہ کر بیٹھی، اب کھیت بھی علیحدہ کر لیئے ہیں ۔۔۔۔۔ سب اپنی اپنی میں لگے ہوئے ہیں۔
میرے بھائی یہی تو رونا ہے . دیکھا نہیں تھا کل شمشاد احمد خان صاحب جیسے سمجھدار اور تجربہ کار محب وطن پاکستانی سیاست پی کے کو اپنے انٹرویو میں کس طرح تڑپ رہے تھے اور حالت غم اور بیچارگی میں اپنے آپ کو کیسے کوس رہے تھے . یہ وہ قابل فخر لوگ ہیں جنکا خون پسینہ شامل ہے اس ملک کی بنیادوں میں . یہ ایک لمحہ فکریہ ہے اس ملک کے غدار فیصلہ سازوں کے لیے
میں تو اس نتیجے پر پہنچ رہا ہوں کہ جب تک سری لنکا والا ایکشن ری پلے کرنے کے لیے لوگ بغیر کسی کال کے خود نہیں نکلیں گے اور چن چن کے بدمعاشیہ کو انکے خاندانوں سمیت نیست و نابود نہیں کریں گے غلامی اور فقیروں کی طرح کی زندگی انکا مقدر ہے
عمران کی پرامن تحریک ہمارے جیسے چوروں کے پجاری احمقانہ ملک کے لیے نہیں ہے جہاں کے فیصلہ ساز اپنی ناک سے آگے دیکھ ہی نہیں سکتے . انکے تکبر کی وجہ سے ملک میں جلد وہی ہونے والا ہے جب روم جل رہا تھا اور نیرو بانسری بجا رہا تھا
ہم تو بھائی بس دعا ہی کر سکتے ہیں
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|