KP official papers belie Imran’s ‘Billion Tree Tsunami’ claims

akmal1

Chief Minister (5k+ posts)
ensured an end to grazing, grass-cutting and collection of firewood

اسکا کیا مطلب ہے ؟؟ میری انگریزی کمزور ہے

نہیں سر میں یہ نہیں کہہ رہا
لیکن میرے نزدیک اسکا مطلب ان تمام اعمال کا قدرتی جنگلات میں سے خاتمہ ہے نہ کہ لوگوں کی زندگیوں سے
حدود مقرر کی جاتی ہیں اور کوشش کی جاتی ہے کہ محفوظ علاقوں میں ان سرگرمیوں کا خاتمہ کیا جاۓ
 

Birdie101

Senator (1k+ posts)
یہ سرکاری دستاویزات کے مطابق ہے ، ان پودوں کی کوئی گنتی موجود نہیں ، آزاد ذرائع کے مطابق انکی تعداد بہت کم ہے

How can any free source be believed herE?Cause, Even if there claims are true the planted trees still should be in million.They aren't government so they don't the manpower and money to count millions of trees.
 
Last edited:

gorgias

Chief Minister (5k+ posts)
[h=1]’بلین ٹری سونامی‘: کامیابی حیرت انگیز ہے، ڈبلیو ڈبلیو ایف[/h] پاکستانی صوبہ خیبر پختونخوا میں ایک ارب درخت لگانے کی مہم کے اثرات اب نظر آنے لگے ہیں اور ایک سال میں ہی اس صوبے کی ہریالی میں اضافہ ہوا ہے۔ اب ملک کے دیگر حصوں میں بھی ایسے ہی منصوبے شروع ہو رہے ہیں۔

پاکستان میں ’’ورلڈ وائڈ فنڈ فار نیچر‘‘ WWF کے پروگراموں کے سینیئر ڈائریکٹر رب نواز نے تھامسن روئٹرز فاؤنڈیشن سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’’(اس منصوبے کی) حقیقی کامیابی حیرت انگیز ہے۔ یہ کامیابی محض درخت لگانے تک نہیں بلکہ رویوں میں تبدیلی کے حوالے سے بھی ہے۔‘‘
WWF نے درخت لگانے کی اس مہم کے آڈٹ میں مدد فراہم کی ہے۔ ’’بلین ٹری سونامی‘‘ یا ایک ارب درخت لگانے کی یہ مہم دراصل پاکستانی کرکٹ لیجنڈ عمران خان کی سیاسی جماعت پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے شروع کی گئی تھی۔ اس کا مقصد درختوں کی غیر قانونی کٹائی کے سبب ماحول کو پہنچنے والے نقصانات کا ازالہ اور پاکستان کو سرسبز و شاداب بنانا تھا۔ پاکستانی صوبہ خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف کی حکومت ہے۔ بلین ٹری سونامی سے اس صوبے میں جنگلاتی یا درختوں والے علاقے میں دو فیصد اضافہ ہونا ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت FAO کی 2015ء میں جاری ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں جنگلاتی علاقے کُل رقبے کے دو فیصد سے بھی کم تھے اور یہ اس پورے علاقے میں کم ترین شرح تھی۔
پاکستان میں موجود مجموعی جنگلاتی علاقوں کا قریب 40 فیصد خیبر پختونخوا میں ہی ہے جہاں عمران خان کی درخت لگانے کی مہم جاری ہے۔ تھامسن روئٹرز فاؤنڈیشن کے مطابق امید کی جا رہی ہے کہ ایک ارب درخت لگانے کا یہ ہدف رواں برس یعنی 2017ء کے آخر تک حاصل کر لیا جائے گا۔
پاکستان میں موجود مجموعی جنگلاتی علاقوں کا قریب 40 فیصد خیبر پختونخوا میں ہی ہے جہاں عمران خان کی درخت لگانے کی مہم جاری ہے

درختوں سے متعلق کاروباری سرگرمیوں کو فروغ
درخت لگانے کی اس مہم کے سلسلے میں صوبہ خیبر پختونخوا کی حکومت نے پورے صوبے میں پودوں کی نرسریاں قائم کرنے کے لیے نہ صرف لوگوں کو قرضے فراہم کیے بلکہ ان سے پودے خریدنے کی یقین دہانی سے متعلق معاہدے بھی کر رکھے تھے۔
خیبر پختونخوا کے ’’گرین گروتھ انیشی ایٹیو‘‘ نامی ادارے کے چیئرمین امین اسلم کے مطابق اس مہم پر اب تک 11 ارب روپے خرچ کیے جا چکے ہیں۔ یہ رقم 110 ملین امریکی ڈالرز کے قریب بنتی ہے۔ صوبے کے قریب ہر ضلع میں حکومتی اور پرائیویٹ نرسریاں قائم کی گئی ہیں اور ان کی تعداد 13,000 سے زائد ہے۔
امین اسلم کے مطابق نئے درختوں کے لیے قریب 40 فیصد پودے ان نرسریوں نے فراہم کیے ہیں جبکہ 60 فیصد قدرتی طریقے سے جنگلات اگانے کی کوششوں کا نتیجہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جنگلات کا تحفظ اب یقینی بنایا گیا ہے۔
یہ منصوبہ پاکستان کے مستقبل کے لیے ہے اور میرے دل کے بہت قریب ہے، عمران خان

جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے مانیٹرنگ
’’بلین ٹری سونامی‘‘ نامی اس مہم کی نگرانی جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے کی جا رہی ہے۔ انہوں نے گزشتہ ہفتے اس پراجیکٹ کی ویب سائٹ کا افتتاح کیا جس میں GPS کوآرڈینیٹس کے ذریعے لگائے جانے والے درختوں کے بارے میں معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔
تھامسن روئٹرز فاؤنڈیشن سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا، ’’یہ منصوبہ پاکستان کے مستقبل کے لیے ہے اور میرے دل کے بہت قریب ہے۔ سر سبز اور ایک ایسی فضا مہیا کر کے جس میں سانس لی جا سکتی ہو اور گرین جابز کی فراہمی کے ساتھ یہ منصوبہ صرف خیبرپختونخوا کے لیے سود مند نہیں ہے بلکہ یہ پاکستان کو درپیش ان خطرات کے سامنے دفاع ہے جو اسے موسمیاتی تبدیلیوں کے سبب لاحق ہیں۔‘‘
خیبر پختونخوا میں درخت لگانے کی اس مہم کے بعد پاکستان کی وفاقی حکومت نے موجودہ مالی سال کے بجٹ میں ’’گرین پاکستان‘‘ پروگرام کے لیے رقم مختص کی تھی۔ اس پروگرام کا مقصد ملک بھر میں درخت لگانا ہے۔
 

gorgias

Chief Minister (5k+ posts)
[h=1]” بلین ٹری سونامی پراجیکٹ کی حقیقت “[/h]
ثاقب ملک






ایک ارب درختوں کے پراجیکٹ پر ایسے ایسے مضحکہ خیز اعتراضات اٹھ رہے ہیں کہ” عمران بغضین” پر ہنسی آتی ہے. اگر تھوڑا سا سوچ سمجھ لیا جائے تو یہ جاننا مشکل نہیں کہ ہمارے دین میں درخت کی کیا اہمیت ہے اور دنیا کی بقا میں درختوں، پودوں، جھاڑیوں اور اس سے منسلک پورے ایکولوجکل سسٹم کی کیا مرکزیت ہے. ہمیں تو ایک ارب چھوڑ ایک لاکھ درخت لگانے پر بھی خوشی کا اظہار کرنا چاہیئے تھا کیونکہ درخت پاکستان میں لگ رہے ہیں اسکا فائدہ پورا پاکستان اٹھائے گا.

لیکن لوگ، کے پی کے بندوں، درختوں اور دنوں کو ہاتھوں پر جمع تفریق کر کر کے باؤلے ہو رہے ہیں. ایک ارب درخت صرف دو برسوں میں کیسے لگ سکتے ہیں؟ یہ ممکن نہیں. کچھ لوگوں کا مطالبہ ہے کہ درخت ہمارے سامنے کیوں نہیں لگے؟. یہ لا علمی ہے سادگی ہے اور کچھ تعصب ہے.

“کچھ حقائق ”
1. 40 فیصد پلانٹیشن ہاتھوں سے ہوئی ہے. باقی 60 فیصد پروٹیکٹڈ ری جنریشن، اور ایریل سیڈنگ کے ذریعے کی گئی. آسان لفظوں میں پرانے جنگلات اور بیڈ لینڈز، بنجر، نرسریز اور ویٹ لینڈز کو ٹھیک کیا گیا. ہیلی کاپٹر سے بیج پھینکے گئے. یوں تیز رفتاری سے ماس پلانٹیشن ممکن ہوئی. گمبیلا دریا کے آس پاس مانسہرہ کا علاقہ اسکا ایک مرکز تھا. زیادہ تر پلانٹیشن کاٹے گئے جنگلات کی جگہوں پر کی گئیں.
2.جنگلات کے تین ریجن قائم کئے گئے. پہلا سینٹرل سدرن فاریسٹ ریجن جس میں پشاور، مردان کوہاٹ وغیرہ کے علاقے شامل ہیں، دوسرا ناردن فاریسٹ ریجن ایبٹ آباد، جس میں ہری پور، کوہستان بونیر کے علاقے شامل ہیں. تیسرا ناردن مالا کنڈ ریجن ہے جس میں دیر، سوات چترال کے علاقے شامل ہیں.

3.انٹرنیشنل یونین فار کنزرویشن آف نیچر (IUCN) نے 2011 میں “بون چیلنج” کا آغاز کیا تھا. دنیا کے بیس ممالک نے جنگلات کے رقبے میں اضافے کے چیلنج کو قبول کیا تھا. بون چیلنج کا مقصد 2020 تک ایک سو پچاس ملین ایکڑ رقبے پر جنگلات کو ریسٹور کرنا ہے پاکستان وہ پہلا ملک بنا جس نے سب سے زیادہ تقریباً 35 ہزار ایکڑ کا رقبہ آباد کیا. ڈنمارک کی معروف انوائر منٹلسٹ انگر اینڈرسن جو آئی یو سی این کی ڈائریکٹر جنرل ہیں انھوں نے پاکستان کی اس کامیابی پر مسرت کا اظہار کیا ہے. دنیا کے 160 ممالک میں اس تنظیم کی نمائندگی ہے. دنیا مختلف ممالک کی 1300 سرکاری تنظیمیں اسکی رکن ہیں.

4. 13 ہزار سرکاری نرسریاں قائم کی گئیں. نجی این جی اوز کی شراکت سے بھی نر سریز کا قیام عمل میں لایا گیا. چھوٹے سکیل کی نرسریوں نے 25 ہزار بیج کی کم از کم مقدار مہیا کی.
5.کے پی کے حکومت نے اس پراجیکٹ کے لئے 123 ملین ڈالر مختص کئے. مزید سو ملین 2020 تک پودوں کی دیکھ بھال پر خرچ ہونگے.
6.ورلڈ وائلڈ فنڈ جو 1961 سے قائم شدہ سوئٹزرلینڈ بیسڈ تنظیم ہے اس نے بطور آزاد نمائندے کے اس پراجیکٹ کو مانیٹر کیا اور تصدیق کی ہے.

7. تقریباً 23 فیصد سفیدے، 20 فیصد چیڑ کے درخت کو لگایا گیا. اخروٹ، کیل، ملبری اور دیگر علاقائی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے درختوں کی اقسام کا انتخاب کیا گیا. سفیدے کے متعلق تحقیق کے بعد اس مفروضے کو بے بنیاد پایا گیا کہ یہ زیر زمین پانی میں کمی لاتا ہے. لیکن اسکا پانی کا استعمال دوسرے درختوں سے کچھ زیادہ یقیناً ہوتا ہے.

8.کچھ سرکاری اور نجی سکولوں میں پلانٹیشن مہم چلائی گئی. طالب علموں نے پلانٹیشن میں حصہ لیا.
یہ تو ہیں اعداد و شمار جن کی تصدیق عالمی ادارے بھی کر رہے ہیں. لیکن پاکستان میں فراڈ اور بے ایمانی کو لازمی ایک فیکٹر کے طور رکھنا چائیے. اس لئے کنٹریکٹرز کے گھپلوں، بیجوں میں ملاوٹ اور اعدادوشمار میں ہیر پھیر کا کچھ امکان میں رکھتا ہوں لیکن اس سب کے باوجود یہ مانے بغیر چارہ نہیں کہ لازماً کروڑوں پودے لگائے گئے ہیں.
اگر آپ کو پھر بھی شک ہے تو ابھی کچھ ہی دن قبل مدھیہ پردیش بھارت میں 12 گھنٹوں میں ساڑھے چھ کروڑ درخت لگائے گئے. پندرہ لاکھ لوگوں نے یہ کارنامہ انجام دیا. یاد رہے بھارت پیرس پیکٹ کے تحت اگلے پندرہ برسوں میں اپنے مجموعی رقبے کے 29 فیصد کو جنگلات میں تبدیل یا ریسٹور کرے گا.

ورلڈ وائلڈ فنڈ کے نمائندے کا کہنا ہے کہ درخت کا مطلب مزید پرندے، پرندوں کے اضافے سے کیڑے مکوڑے کی بہتات، جانوروں کے لئے بہترین ماحول، سیلاب اور گلوبل وارمنگ سے بچاؤ میں مدد اور ہوا میں آکسیجن کا اضافہ انسانی صحت میں بہتری کا سبب، یعنی پورا ایکولوجکل سسٹم بہتر ہوگا.

پاکستان اگلے 30 برسوں میں گلوبل وارمنگ سے شدید متاثر ہونے والے سات ممالک میں شامل ہے. ڈیم اور درخت ہماری زندگی کی بقا کا اہم ترین جزو ہونگے.
 

gorgias

Chief Minister (5k+ posts)
[h=1]بلین ٹری سونامی: منصوبہ 83 فیصد تک کامیاب[/h]




tree-1.jpg


اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخواہ میں ایک ارب درخت لگانے کے منصوبے کا عالمی تنظیم نے آڈٹ کروایا اور اسے 83 فیصد تک کامیاب قرار دیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں ماحولیاتی تبدیلیوں اور خیبر پختونخواہ میں بلین ٹری منصوبے کے حوالے سے تقریب منعقد ہوئی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا بلین ٹری سونامی منصوبے کا عالمی تنظیم ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ (ڈبلیو ڈبلیو ایف) نے آڈٹ کروایا اور کہا کہ یہ منصوبہ 83 فیصد تک کامیاب ہے۔
[h=3]مزید پڑھیں: ایک ارب درخت لگانے کا منصوبہ تکمیل کے قریب[/h]
عمران خان کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر بلین ٹری اور ماحولیاتی بہتری کے لیے صوبے کی خدمات کا اعتراف کیا گیا۔ خیبر پختونخواہ نے درخت لگا کر دیگر صوبوں کے لیے مثال قائم کی ہے۔
tree-2.jpg

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے 5 سال میں 1 ارب درخت لگانے کا اعلان کیا ہے۔ یہ مہم اس وقت کامیاب ہوگی جب لوگ آپ کے ساتھ ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ صوبے بھر میں 80 کروڑ درخت لگائے جا چکے ہیں جن کی کسی بھی طرح تصدیق کی جاسکتی ہے۔ سال کے آخر تک ایک ارب درختوں کا ہدف پورا کرلیں گے۔
عمران خان نے بتایا کہ صوبے میں 22 ارب روپے کی 60 ہزار کنال زمین ٹمبر مافیا سے واپس لی گئی۔ زمینیں وا گزار کروانے کے دوران گولیاں بھی چلیں لیکن اہلکار کھڑے رہے۔
[h=1]پاکستان گلوبل وارمنگ سے متاثر ملک[/h]
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ پاکستان عالمی درجہ حرات میں اضافے یعنی گلوبل وارمنگ سے متاثرہ ملک ہے۔ جیسے جیسے گرمی برھے گی، بارش کم ہوتی جائے گی۔ ایسے میں مجھےخوشی ہے خیبر پختونخواہ حکومت نے ماحولیات سے متعلق اقدامات کیے۔
ان کے مطابق اس مہم کا پورے ملک میں بہت اچھا اثر پڑے گا، اور مستقبل کی نسلیں اس سے فائدہ اٹھاسکیں گی۔
یاد رہے کہ سنہ 2015 میں صوبہ خیبر پختونخواہ میں ماحولیاتی آلودگی اور کلائمٹ چینج جیسے بین الاقوامی خطرات سے نمٹنے کے لیے بلین ٹری سونامی پروگرام کا آغاز کیا گیا تھا جس کے تحت صوبے بھر میں ایک ارب درخت لگانے کا منصوبہ تھا۔
tree-3.jpg

یہ دنیا کا تیز رفتار ترین منصوبہ ہے اور پوری دنیا میں 3 سال کے عرصے میں کسی بھی ملک نے شجر کاری کا اتنا بڑا ہدف حاصل نہیں کیا۔

https://urdu.arynews.tv/ik-on-billion-tree-tsunami-project/
 

gorgias

Chief Minister (5k+ posts)
پشاور: عالمی ادارہ برائے تحفظ فطرت آئی یو سی این کا کہنا ہے کہ پاکستان کا صوبہ خیبر پختونخواہ واحد صوبہ ہے جہاں وسیع پیمانے پر شجر کاری کے ذریعے 35 لاکھ ایکڑ جنگلات کو بحال کیا گیا ہے۔
حال ہی میں آئی یو سی این کی جانب سے جاری کی جانے والی ایک رپورٹ کے مطابق بلین ٹری سونامی منصوبے پر کامیاب عملدر آمد کے بعد خیبر پختونخواہ کا شمار دنیا کے ان علاقوں میں ہونے لگا ہے جس نے عالمی معاہدے ’بون چیلنج‘ کو پورا کرتے ہوئے 35 لاکھ ایکڑ زمین پر جنگلات قائم کیے۔
یاد رہے کہ بون چیلنج ایک عالمی معاہدہ ہے جس کے تحت دنیا کے درجنوں ممالک سنہ 2020 تک 15 کروڑ ایکڑ رقبے پر جنگلات میں اضافہ کریں گے۔
آئی یو سی این نے خیبر پختونخواہ حکومت کو اس اہم سنگ میل کی تکمیل پر مبارک باد بھی دی۔
دوسری جانب برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ خیبر پختونخواہ میں جاری شجر کاری کی مہم ’بلین ٹری سونامی‘ کا منصوبہ تکمیل کے مراحل میں داخل ہوگیا ہے۔
اس منصوبے کے تحت صوبے بھر میں مجموعی طور پر ایک ارب درخت لگائے جانے تھے اور رپورٹ کے مطابق اب تک 94 کروڑ درخت کامیابی سے لگائے جاچکے ہیں۔

اب تک متعدد عالمی اداروں بشمول آئی یو سی این اور عالمی تنظیم ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ (ڈبلیو ڈبلیو ایف) کی جانب سے بلین ٹری سونامی پروجیکٹ کی نگرانی کی جاچکی ہے اور اسے کامیاب قرار دیا جاچکا ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ دنیا کا تیز رفتار ترین منصوبہ ہے اور پوری دنیا میں 3 سال کے عرصے میں کسی بھی ملک نے شجر کاری کا اتنا بڑا ہدف حاصل نہیں کیا۔

https://urdu.arynews.tv/billion-tree-tsunami-restores-350000-hectares-of-forests/
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
تم لوگ راجے کے پیچھے پڑ ے رہنا - اپنے رنگیلے کی لمبی لمبی اس چھوڑنے پر کوئی کومنٹ نہ کرنا - کیوں کہ اس کے لئے کچھ صلاحیت کچھ انفورمیشن کی ضرورت ہوتی ہے - جو تمہارے بس میں نہیں
تم لوگوں کے لئے جہالت ایک نعمت ہے




ایک نیا دن
ایک نئی چول
راولپنڈی کے رنگیلے کا فوبیا برقرار، کھانا ہضم، دن خوشگوار[hilar]:lol:[hilar]:lol:[hilar]:lol:[hilar]:lol:​

Raja the tiit quotes the official toilet paper the News. I look at his source and then decided straight away its shiit.

مردان کیس ختم
اب جیو بلین ٹری کے پیچھے پڑے گا
آج شاہزیب خانزادہ اس پر ایک پروگرام کریگا
اور کل رانا ثنا الله اس پر پریس کانفرنس
دو دن تک اسکا رونا روئیں گے
اگر باقی میڈیا نے اس خبر پر توجہ دیدی تو ٹھیک
ورنہ جیو اور رجریوال کوئی اور جھوٹ گھڑ لینگے

یہ ہے مختصر سی کہانی
جیو دی نیوز جنگ رجریوال اور مریم نواز کے میڈیا سیل کی
 

Educationist

Chief Minister (5k+ posts)
تم لوگ راجے کے پیچھے پڑ ے رہنا - اپنے رنگیلے کی لمبی لمبی اس چھوڑنے پر کوئی کومنٹ نہ کرنا - کیوں کہ اس کے لئے کچھ صلاحیت کچھ انفورمیشن کی ضرورت ہوتی ہے - جو تمہارے بس میں نہیں
تم لوگوں کے لئے جہالت ایک نعمت ہے


راجے میں تحریک انصاف کا سپورٹر نہیں ہوں اور نہ ہی عمران خان کو سیاست دان کے طور پر پسند کرتا ہوں- یہ بات میں کئی بار لکھ چکا ہوں- مگر میرا سوال کچھ اور ہے، کہ تمہاری ہر پوسٹ بائی ایزڈ کیوں ہوتی ہے، تمہیں تصویر کا ایک رخ کیوں نظر آتا ہے؟ اس کا جواب مانگا تھا میں نے- برائے کرم جہلم کے بھڑوے کی طرح کوئی چول مت مار دینا
 

akmal1

Chief Minister (5k+ posts)
تم لوگ راجے کے پیچھے پڑ ے رہنا - اپنے رنگیلے کی لمبی لمبی اس چھوڑنے پر کوئی کومنٹ نہ کرنا - کیوں کہ اس کے لئے کچھ صلاحیت کچھ انفورمیشن کی ضرورت ہوتی ہے - جو تمہارے بس میں نہیں
تم لوگوں کے لئے جہالت ایک نعمت ہے



DVcv2eGW4AEInCJ.jpg
 

akmal1

Chief Minister (5k+ posts)
اس سے کیا ہوتا ہے سرکار - اس طرح کی تو ایک یہ والی خبر بھی ہے

https://www.geo.tv/latest/178152-ja...l-notice-to-imran-khan-over-venomous-campaign


یہ انفورمیشن تو کے پی کے حکومت کے اپنے زارے سے ای ہے - اس نوٹس سے تو اور اچھا ہے حقیقت کھل کر سامنے آے گی


جن ذرائع سے آئی ہے انہی کی طرف سے نوٹس آیا ہے
[FONT=&amp]یعنی کہ جیو نے غلط بیانی کی ہے

[/FONT]
 

Back
Top