مجھے امریکہ میں پرانے بنگلہ دیشیوں کی باتیں یاد آئيں کہ وہ کس طرح انیس سو ستر کی دہائی میں امریکی ایوانوں کی حمایت حاصل کرنے کیلیے تگ و دو کیا کرتے تھے۔ بلوچ، ایک ایسی آبادی جس کے جوانوں اور بوڑھوں کو لاپتہ کر کے قتل کیا جارہا ہو اور اس کی اکثریت لفظ ’آزادی‘ روز مرہ کے معمولات میں بار بار استعمال کرتی ہو تو یہ سب کچھ خلاء میں چلائی جانیوالی بائی سائیکل نہیں بلکہ دیوار پر لکھی ہوئی صاف تحریر ہے۔ http://www.bbc.co.uk/urdu/interactivity/2012/02/120210_baloch_us_mujtaba_ar.shtml