Last edited by a moderator:
پوچھا: لکھاری ہوں،مشہور ہونے کا کوئی آسان کلیہ بتلا دیجئے
فرمایا: قلم میں جان پیدا کرو، تحریر جاندار ہو گی تو اپنی جگہ بھی بنا لے گی اور تمھاری مشہوری کی راہ بھی آسان کردے گی۔
پوچھا: لکھ تو سالوں سے رہا ہوں، کسی کو تحریر پسند نہیں آ رہی، تو اس صورت مشہوری کی کوئی صورت کیا نہیں نکلتی؟
فرمایا: اگر [HI]اپنے ہی شعبے کے لوگوں پر الزام تراشی کرو اور گند اچھالو[/HI] تو جگہ تو تمھاری بنتی ہے۔
تو موصوف توفیق بٹ صاحب اپنے حسب توفیق گند تو اچھال رہے ہیں۔ چلو انہیں اپنی تحریروں کے طفیل تو کوئی پذیرائی نا ملی نذیر ناجی، سلیم صافی اور قاسمی پر کیچڑ پھینک کر ہی سہی۔
مدعی لاکھ برا چاہے کیا ہوتا ہے
وہی ہوتا ہے جو منظور خدا ہوتا ہے
سوال پھر یہ اٹھتا ہے کہ بھونڈی تحریر کا خالق بھی روشنی میں آنے کے جتن آخرکیوں نا کرے۔؟
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|