Imran Khan speaking at protest against drones outside the Parliament House

khan ahmad

Councller (250+ posts)
Imran khan spoke his heart and mind ,but his speech must be on how what action govt should take to stop drones ,the defense of country is ttheir responsibility ,they should be asked Is drones attack on country or they think otherwise ,if they say yes why they do not shoot them down
 
Last edited:
L

Liberal Fascist

Guest
popular awami leaders ke stage isi trah ke hote hain. Bhutto ke jalson ka bhi yehi haal hota tha


میں نے یہ پوسٹ آپکی خدمت میں پیش کرنے کیلئے لِکھی تھی لیکن وہ تھریڈ بند ہو جانے پر یہاں پیش ہے۔

جناب، آپکو غلط فہمی ہوئی ہے۔
یہاں سلفیوں یا اہلحدیث کے عقائد پر نہیں بلکہ ایک سلفی کے اُن خیالات کو تقابلی طور پر پیش کر کے نکتہِ نظر واضح کرنے کی کوشش کی گئی۔ میری پوسٹ کا مرکزی خیال شہری آزادی ہے جِس میں یا رسول اللہ مدد کہنے والے کو بھی آزادی ہو اور اِسے شِرک سمجھنے والوں کی بھی۔ مزارات پر جانے والوں کو بھی اُسکا حق ہو اور اِس کو باطل سمجھنے والوں کو بھی۔ ضمنی وضاحت پوسٹ نمبر چھیاسٹ میں دیکھی جا سکتی ہے۔

مسلکی بحثیں جِن میں معرکہِ حق و باطل بپا ہوتا ہے سے ہمیشہ دور رہتا ہوُں کہ یہ بات مُجھ پر بہت پہلے منکشف ہو گئی تھی کہ ہر مسلک اپنے اپنے عقائد کو درست مانتا ہے جِسکے لیے اُسکے پاس موثر دلائل بھی ہوتے ہیں لِہٰذا اِن بھکیڑوں سے کُچھ حاصل ہونے والا نہیں۔ چنانچہ اِس بابت مُجھ سےآپکا شکوہ بیجا ہے۔

اگر میری کِسی بھی بات سے کِسی کی عقیدت کو ٹھیس پہنچی ہو تو صمیمِ قلب سے غیر مشروط طور پر معذرت خواہ ہوں کہ میں تمام مذاہب و مسالک کو جُزوی یا کلی طور پر غلط سمجھنے کے باوجود بھی اُنکے احترام کو اپنے لیے لازم سمجھتا ہوُں۔
 
ح

حکایت جنوں

Guest

میں نے یہ پوسٹ آپکی خدمت میں پیش کرنے کیلئے لِکھی تھی لیکن وہ تھریڈ بند ہو جانے پر یہاں پیش ہے۔

جناب، آپکو غلط فہمی ہوئی ہے۔
یہاں سلفیوں یا اہلحدیث کے عقائد پر نہیں بلکہ ایک سلفی کے اُن خیالات کو تقابلی طور پر پیش کر کے نکتہِ نظر واضح کرنے کی کوشش کی گئی۔ میری پوسٹ کا مرکزی خیال شہری آزادی ہے جِس میں یا رسول اللہ مدد کہنے والے کو بھی آزادی ہو اور اِسے شِرک سمجھنے والوں کی بھی۔ مزارات پر جانے والوں کو بھی اُسکا حق ہو اور اِس کو باطل سمجھنے والوں کو بھی۔ ضمنی وضاحت پوسٹ نمبر چھیاسٹ میں دیکھی جا سکتی ہے۔

مسلکی بحثیں جِن میں معرکہِ حق و باطل بپا ہوتا ہے سے ہمیشہ دور رہتا ہوُں کہ یہ بات مُجھ پر بہت پہلے منکشف ہو گئی تھی کہ ہر مسلک اپنے اپنے عقائد کو درست مانتا ہے جِسکے لیے اُسکے پاس موثر دلائل بھی ہوتے ہیں لِہٰذا اِن بھکیڑوں سے کُچھ حاصل ہونے والا نہیں۔ چنانچہ اِس بابت مُجھ سےآپکا شکوہ بیجا ہے۔

اگر میری کِسی بھی بات سے کِسی کی عقیدت کو ٹھیس پہنچی ہو تو صمیمِ قلب سے غیر مشروط طور پر معذرت خواہ ہوں کہ میں تمام مذاہب و مسالک کو جُزوی یا کلی طور پر غلط سمجھنے کے باوجود بھی اُنکے احترام کو اپنے لیے لازم سمجھتا ہوُں۔

جناب مجھے آپ کے تبصرے میں بیان کردہ دونوں نکات سے اتفاق ہے- میں بھی شہری آزادیوں کا قائل ہوں اور مسلکی بحثوں میں بھی کم سے کم شریک ہوتا ہوں مگر یہاں مسئلہ کچھ اور ہے- شہری آزادیوں کا یہ مطلب نہیں کہ آپ لوگوں کے مذہبی جذبات کا سر عام مذاق اڑائیں- انسان کے لئے اس کے مذہبی جذبات سب سے عزیز ہوتے ہیں


خیال خاطر احباب چاہیے ہر دم
انیس ٹھیس نہ لگ جائے آبگینوں کو


آپ جانتے ہیں کہ مولانا مودودی میرے لئے بہت قابل احترم ہیں مگر وہ محض ایک عالم ہیں. اس فورم پر ان پر بہت تنقید ہوتی ہے اور اکثر لوگ اپنی حدود بھی پار کر جاتے ہیں بلکہ آپ دوستوں میں سے کچھ نے بھی ان کے بارے میں سخت الفاظ استعمال کے ہیں مگر میں نے ہمیشہ ان بحثوں میں شرکت کی ہے اور اپنا نقطہ نظر بیان کیا ہے لیکن کسی ممبر سے اس بنا پر اپنا تعلق خراب نہیں کیا- آج بھی راز صاحب سے اس مسئلے پر نوک جھونک چلتی رہتی ہے-
ایک اور مثال لیجے- طاہر القادری صاحب کا آج کل بہت شہرہ ہے- مجھے ان کی سیاست کی کچھ سمجھ نہیں آتی اور میں ان پر تنقید بھی کرتا رہتا ہوں مگر ان کے دھرنے کے موقع پر اس فورم پر ان کا اور ان کے حامیوں کا بہت مذاق اڑا اور میں بھی ان کا مذاق اڑانے والوں میں شامل تھا- اس معاملے میں مجھ سے کچھ زیادتی بھی ہوئی جس کا مجھے افسوس ہے مگر میں نے ان کے مذہبی خیالات کو تنقید کا نشانہ بنانے سے حتیٰ الوسع اجتناب کیا- مگر وہ بھی ایک مذہبی شخصیت اور سیاستدان ہیں- اگر وہ سیاست میں آے ہیں تو ان کے حامیوں میں سخت اور درشت باتیں سہنے کا حوصلہ ہونا چاہیے-
اس لئے عرض ہے کہ آپ سے میری شکایت مسلکی بحث کے حوالے سے ہر گز نہیں تھی- شکایت تو یہ ہے کہ ویسے تو آپ شہری آزادیوں' دہشت گردی اور مذہب کے تہذیبی مظاہر کے حوالے سے بہت حساس ہیں اور ایسے معاملات پر کسی کی چھوٹی غلطی بھی معاف نہیں کرتے بلکہ اس طرح کی تھریڈس پر سب سے پہلے موجود ہوتے ہیں مگر صحابہ کے بارے میں یہاں جس طرح کے خبث باطن کا مظاہرہ کیا گیا اسے آپ محض مسلکی اختلاف کہ کر ٹال رہے ہیں- خیر آپ کی مرضی مگر میں یہ واضح کر دوں کہ صحابہ کی عزت اور عفت کو داغ دار کرنے کی کوشش قطعا مسلکی اختلاف نہیں- آپ چاہیں تو صحابی کے کسی عمل پر تنقید کر سکتے ہیں مگر ان کو نعوذ باللہ سازشی قرار دینا' جھوٹی تاریخی روایات کا سہارا لے کر ان کی شہادت اور جسد مبارک کے بارے میں گھٹیا زبان استعمال کرنا اور ان کو کچرے میں دفن کرنا جیسی باتوں کو تحقیق قرار دینا کیا شرافت کی علامت ہے اور آپ کا ان غلیظ باتوں کو محض مسلکی اختلاف قرار دینا مبنی بر انصاف ہے؟؟ اگر یہ انصاف ہے تو ظلم نہ جانے کیا ہو گا-


کون نہیں جانتا کہ حضرت عثمان کی شہادت سے جس فتنے نے جنم لیا اور پھر اس فتنے کے زیر اثر ہر سیاسی گروہ نے اپنے مقاصد کو آگے بڑھانے کے لئے جس طرح روایات گھڑیں اس نے اس امّت کو کتنا تقسیم کیا ہے - کون نہیں جانتا کہ صحابہ اور خاص طور پر نبی کریم کے قریبی صحابہ سے مسلمانوں کی اکثریت شدید محبت رکھتی ہے- کیا صحابہ کے بارے میں غلیظ زبان استعمال کرنے سے ہمارے جذبات مجروح نہیں ہوتے- اگر انہی جھوٹی روایات پر یقین کرنا ہے تو مسعودی اور سیرت حلبیہ میں صحابہ تو کیا نبی کریم کے بارے میں بھی قابل اعتراض باتیں مل جایں گے- پرانے لوگوں کا طریقہ تھا کہ وہ لوگوں کے اعتراضات بھی نقل کرتے تھے؛ اپنے زمانے کے جھگڑوں کا بھی احاطہ کرتے تھے اور ان معاملات میں راویوں کے عدل و ضبط کا ویسا خیال نہیں رکھتے تھے جیسا احادیث کے معاملے میں رکھا گیا اور اس کا فائدہ بھی ہوا کہ اس دور کے مختلف گروہوں کی آرا اور مناقشات بھی ان تاریخی کتابوں میں آ گئے- قدیم مسلم تاریخ نگاری جدید تاریخ نگاری کی طرح نہیں تھی جس میں تاریخ بیان بھی ایک خاص تاریخی نظریے کے تحت کی جاتی ہے جس میں صرف ان روایات کو قبول یا شامل کیا جاتا ہے جو اس تاریخی نظریے کے مطابق ہوں-
اتنی تفصیل بیان کرنے کا مقصد یہ ہے کہ انہی روایات کا ایک حصّہ قبول کریں گے تو شکل وہ بنے گی جس سے شر پھیلے اور اسی طرح ایک خاص طرح کی روایات لیں تو صحابہ کا قابل رشک کردار سامنے آے گا- یقیناً اس سارے تاریخی مواد کی روشنی میں کچھ صحابہ پر علمی تنقید تو ہو سکتی ہے مگر کبار صحابہ کے کردار پر انگلی اٹھانا ممکن نہیں رہے گا اور یہی بہتر نقطہ نظر ہے- آپ جانتے ہیں کہ اہل سنّت اور اہل تشیع کے بہت سے مسلمان تفضیل علی رضی الله عنہ کے قائل ہیں مگر اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ باقی صحابہ کے کردار کو داغ دار کریں کیونکہ سچے مسلمان کو معلوم ہے کہ برگزیدہ شخصیات پر تھوکنے کی کوشش سے تھوک خود ہی پر گرے گا- کبار صحابہ پر اس فورم پر جس طرح کیچڑ اچھالا گیا ہے اس پر اڈمن کا کوئی ایکشن نہ لینا اور آپ کا اسے محض ایک مسلکی مسئلہ قرار دے کر ٹالنا افسوس ناک اور مجھے کم سے کم اپنے منصف مزاج دوستوں سے اس کی امید نہیں تھی- کبار صحابہ کی تربیت نبی کریم نے کی تھی اور ان پر انگلی اٹھانے کا مطلب نبی کریم پر انگلی اٹھانا اور کرروڑوں مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنے کے مترادف ہے- علمی تنقید اور تمسخر اڑانے میں بہت فرق ہوتا ہے اور اگر اس کی اجازت اس فورم پر دینی ہے تو سلمان رشدی کی کتاب پر کیا اعتراض ہے- اسے بھی اس فورم پر شیر کر لیں- میں تو حضرت عثمان سے بہت محبّت رکھتا ہوں اور شہید مظلوم کی ایسی بے توقیری کو برداشت نہیں کر سکتا
 
Last edited by a moderator:
L

Liberal Fascist

Guest

جناب مجھے آپ کے تبصرے میں بیان کردہ دونوں نکات سے اتفاق ہے- میں بھی شہری آزادیوں کا قائل ہوں اور مسلکی بحثوں میں بھی کم سے کم شریک ہوتا ہوں مگر یہاں مسئلہ کچھ اور ہے- شہری آزادیوں کا یہ مطلب نہیں کہ آپ لوگوں کے مذہبی جذبات کا سر عام مذاق اڑائیں- انسان کے لئے اس کے مذہبی جذبات سب سے عزیز ہوتے ہیں


خیال خاطر احباب چاہیے ہر دم
انیس ٹھیس نہ لگ جائے آبگینوں کو


آپ جانتے ہیں کہ مولانا مودودی میرے لئے بہت قابل احترم ہیں مگر وہ محض ایک عالم ہیں. اس فورم پر ان پر بہت تنقید ہوتی ہے اور اکثر لوگ اپنی حدود بھی پار کر جاتے ہیں بلکہ آپ دوستوں میں سے کچھ نے بھی ان کے بارے میں سخت الفاظ استعمال کے ہیں مگر میں نے ہمیشہ ان بحثوں میں شرکت کی ہے اور اپنا نقطہ نظر بیان کیا ہے لیکن کسی ممبر سے اس بنا پر اپنا تعلق خراب نہیں کیا- آج بھی راز صاحب سے اس مسئلے پر نوک جھونک چلتی رہتی ہے-
ایک اور مثال لیجے- طاہر القادری صاحب کا آج کل بہت شہرہ ہے- مجھے ان کی سیاست کی کچھ سمجھ نہیں آتی اور میں ان پر تنقید بھی کرتا رہتا ہوں مگر ان کے دھرنے کے موقع پر اس فورم پر ان کا اور ان کے حامیوں کا بہت مذاق اڑا اور میں بھی ان کا مذاق اڑانے والوں میں شامل تھا- اس معاملے میں مجھ سے کچھ زیادتی بھی ہوئی جس کا مجھے افسوس ہے مگر میں نے ان کے مذہبی خیالات کو تنقید کا نشانہ بنانے سے حتیٰ الوسع اجتناب کیا- مگر وہ بھی ایک مذہبی شخصیت اور سیاستدان ہیں- اگر وہ سیاست میں آے ہیں تو ان کے حامیوں میں سخت اور درشت باتیں سہنے کا حوصلہ ہونا چاہیے-
اس لئے عرض ہے کہ آپ سے میری شکایت مسلکی بحث کے حوالے سے ہر گز نہیں تھی- شکایت تو یہ ہے کہ ویسے تو آپ شہری آزادیوں' دہشت گردی اور مذہب کے تہذیبی مظاہر کے حوالے سے بہت حساس ہیں اور ایسے معاملات پر کسی کی چھوٹی غلطی بھی معاف نہیں کرتے بلکہ اس طرح کی تھریڈس پر سب سے پہلے موجود ہوتے ہیں مگر صحابہ کے بارے میں یہاں جس طرح کے خبث باطن کا مظاہرہ کیا گیا اسے آپ محض مسلکی اختلاف کہ کر ٹال رہے ہیں- خیر آپ کی مرضی مگر میں یہ واضح کر دوں کہ صحابہ کی عزت اور عفت کو داغ دار کرنے کی کوشش قطعا مسلکی اختلاف نہیں- آپ چاہیں تو صحابی کے کسی عمل پر تنقید کر سکتے ہیں مگر ان کو نعوذ باللہ سازشی قرار دینا' جھوٹی تاریخی روایات کا سہارا لے کر ان کی شہادت اور جسد مبارک کے بارے میں گھٹیا زبان استعمال کرنا اور ان کو کچرے میں دفن کرنا جیسی باتوں کو تحقیق قرار دینا کیا شرافت کی علامت ہے اور آپ کا ان غلیظ باتوں کو محض مسلکی اختلاف قرار دینا مبنی بر انصاف ہے؟؟ اگر یہ انصاف ہے تو ظلم نہ جانے کیا ہو گا-


کون نہیں جانتا کہ حضرت عثمان کی شہادت سے جس فتنے نے جنم لیا اور پھر اس فتنے کے زیر اثر ہر سیاسی گروہ نے اپنے مقاصد کو آگے بڑھانے کے لئے جس طرح روایات گھڑیں اس نے اس امّت کو کتنا تقسیم کیا ہے - کون نہیں جانتا کہ صحابہ اور خاص طور پر نبی کریم کے قریبی صحابہ سے مسلمانوں کی اکثریت شدید محبت رکھتی ہے- کیا صحابہ کے بارے میں غلیظ زبان استعمال کرنے سے ہمارے جذبات مجروح نہیں ہوتے- اگر انہی جھوٹی روایات پر یقین کرنا ہے تو مسعودی اور سیرت حلبیہ میں صحابہ تو کیا نبی کریم کے بارے میں بھی قابل اعتراض باتیں مل جایں گے- پرانے لوگوں کا طریقہ تھا کہ وہ لوگوں کے اعتراضات بھی نقل کرتے تھے؛ اپنے زمانے کے جھگڑوں کا بھی احاطہ کرتے تھے اور ان معاملات میں راویوں کے عدل و ضبط کا ویسا خیال نہیں رکھتے تھے جیسا احادیث کے معاملے میں رکھا گیا اور اس کا فائدہ بھی ہوا کہ اس دور کے مختلف گروہوں کی آرا اور مناقشات بھی ان تاریخی کتابوں میں آ گئے- قدیم مسلم تاریخ نگاری جدید تاریخ نگاری کی طرح نہیں تھی جس میں تاریخ بیان بھی ایک خاص تاریخی نظریے کے تحت کی جاتی ہے جس میں صرف ان روایات کو قبول یا شامل کیا جاتا ہے جو اس تاریخی نظریے کے مطابق ہوں-
اتنی تفصیل بیان کرنے کا مقصد یہ ہے کہ انہی روایات کا ایک حصّہ قبول کریں گے تو شکل وہ بنے گی جس سے شر پھیلے اور اسی طرح ایک خاص طرح کی روایات لیں تو صحابہ کا قابل رشک کردار سامنے آے گا- یقیناً اس سارے تاریخی مواد کی روشنی میں کچھ صحابہ پر علمی تنقید تو ہو سکتی ہے مگر کبار صحابہ کے کردار پر انگلی اٹھانا ممکن نہیں رہے گا اور یہی بہتر نقطہ نظر ہے- آپ جانتے ہیں کہ اہل سنّت اور اہل تشیع کے بہت سے مسلمان تفضیل علی رضی الله عنہ کے قائل ہیں مگر اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ باقی صحابہ کے کردار کو داغ دار کریں کیونکہ سچے مسلمان کو معلوم ہے کہ برگزیدہ شخصیات پر تھوکنے کی کوشش سے تھوک خود ہی پر گرے گا- کبار صحابہ پر اس فورم پر جس طرح کیچڑ اچھالا گیا ہے اس پر اڈمن کا کوئی ایکشن نہ لینا اور آپ کا اسے محض ایک مسلکی مسئلہ قرار دے کر ٹالنا افسوس ناک اور مجھے کم سے کم اپنے منصف مزاج دوستوں سے اس کی امید نہیں تھی- کبار صحابہ کی تربیت نبی کریم نے کی تھی اور ان پر انگلی اٹھانے کا مطلب نبی کریم پر انگلی اٹھانا اور کرروڑوں مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنے کے مترادف ہے- علمی تنقید اور تمسخر اڑانے میں بہت فرق ہوتا ہے اور اگر اس کی اجازت اس فورم پر دینی ہے تو سلمان رشدی کی کتاب پر کیا اعتراض ہے- اسے بھی اس فورم پر شیر کر لیں- میں تو حضرت عثمان سے بہت محبّت رکھتا ہوں اور شہید مظلوم کی ایسی بے توقیری کو برداشت نہیں کر سکتا
میں نے آپکی پوسٹ تین مرتبہ پڑھی، جِس میں آپ نے اپنا دِل نکال کر رکھ دیا ہے۔ میں آپکی کہی باتوں کی روُح سے بسر و چشم متفق ہوں۔ نجانے آپ مُجھ ناچیز سے کیوں شاکی ہو گئے لیکن آپکا شِکوہ جِس اُمید / بنیاد پر ہے وہ بھی بجا ہوگا۔ بہر حال آپ شاید میرے خیالات سے زیادہ آگاہ نہیں ورنہ آپکی شکایت یوں نہ ہوتی۔

آپ بھی جانتے ہیں کہ اِس فورم پر طرفین ایک دوسرے کو جھوٹا سچا ثابت کرنے کیلئے اُنہی کی کتب سے ورقے پھاڑ پھاڑ کر پیش کرتے رہتے ہیں۔ آپ کہتے ہیں میں نے کبھی اُن پر رائے نہیں دی، پروردگارِ عالم کی قسم میں نے کبھی اُن کو اُچٹتی نطر سے دیکھنے کی کوشش بھی نہیں کی پڑھنا تو بعد کی بات ہے (ایک وجہ اُنکی بے ہنگم طوالت بھی ہے)۔ دس پندرہ سال پہلے جب مذہب بیزاری کے دور سے گُزر رہا تھا یہ حقیقت مُجھ پر کھُل گئی تھی کہ سارے فِرقے اپنے اپنے عقائد کو حق اور ذریعہِ نجات سمجھتے ہیں۔بھلا کوئی جہنم میں جانے کیلئے تو ساری بحثیں اور عبادات نہیں کرتا۔ یہی حالت ہماری عقیدتوں کی بھی ہم جِنہیں مانتے ہیں، جِس درجے میں جیسا مانتے ہیں اور بوجوہ جِن کا اِنکار کرتے ہیں وہ سب ہمارے نزدیک قربتِ الہی اور نجات کا تقاضا ہی تو ہوتا ہے۔ شیعہ اگر عظمتِ صحابہ کے اُس طرح قائل ہو جائیں جیسے سُنی ہیں یا سُنی عظمتِ اہلبیت کے اُس درجے میں قائل ہو کر امامت کو مان لیں جیسے شیعہ کہتے ہیں تو یہ سارا مرنا دھرنا ہی ختم نہ ہو جائے۔ ظاہر ہے یہی اختلافات وجہِ نزاع ہیں جِس کو طےکرنا تو میرے آپکے بس میں نہیں لیکن کم از کم ہم ایک دوسرے کی محبتوں، عقیدتوں اور جذباتی وابستگیوں کا خیال تو رکھ سکتے ہیں جیسا کہ آپ نے بقول میر انیس کہا کہ
خیالِ خاطرِ احباب چاہیے ہر دم
انیس ٹھیس نہ لگ جائے آبگینوں کو

اِسکا ایک اور مصرعہ ہے
ہم آسمان سے لائے ہیں ان زمینوں کو

اِس فورم پر روزِ اول سے لمحہ موجود تک میں نے کبھی کِسی پوسٹ کو ڈِسلائک نہیں کیا۔ ہزاروں باتیں ناگوار گُزرتیں ہیں کِسی بات کا جواب دینا مناسب سمجھا، موُڈ ہوا تو کُچھ لِکھ دیا، دِل نہ مانا تو "پاس کر یا برداشت کر" کے سادہ اصول کے سہارے آگے بڑھ گئے۔ آپکو اصحاب کی شکایت ہے تو شیعوں کو بارہویں اِمام کی توہین کی۔ کاش کہ ہم ایک دوسرے کی مسلکی مجبوریاں (ضدیں) سمجھ سکیں جیسے بہت حد تک اہلِ مغرب نے سمجھ لی ہیں۔


اصحابِ رسول کا مقام و مرتبہ تو بہت بڑا ہے جِس نے آپکا دِل بھی دکھایا ہے اُسکو بھی میری طرف سے نو نو من کی گالیاں دیجئے۔ آخر میں اتنا کہوں گا کہ آپ میری لگ بھگ پونے دو ہزار پوسٹس میں سے ایک بھی ایسی دِکھا دیں جِس میں کِسی کے مقدسات کی توہین کی گئی ہو یا ایسی کِسی حرکت کو میری طرف سے لائک بھی کیا گیا ہو۔ مثلاً یہاں ہندؤں کا مذاق اُڑانا، احمدیوں کی ماں بہن کرنا سب مسلمانوں کا پسندیدہ اور حصولِ رضائے الہی کا آسان ترین ذریعہ ہے اُن کی عقیدتوں کی ایسی تیسی کرنا تو جیسے کھیل ہو بچوں کا . . . . . میں نے تو اُن پر بھی کبھی رائے زنی نہیں کی آپ اگر میری ایسی کوئی پوسٹ یا کوئی لائک بھی دِکھا دیں تو میں ایک بار پھر معافی مانگ لوں گا۔


آپکی پوسٹ زیادہ وضاحت کا تقاضا کرتی ہے لیکن کم کہے کو بہت جان کر اگر کُچھ ناگوار گُزرے تو معاف کر دیجئے گا۔ شُکریہ
 
Last edited by a moderator:

Back
Top