Today is the birthday of an iconic detective novelist Ibne Safi.
![]()
According to Rekhta:
Ibne Safi was born on July 26, 1928, in the village of Nara in Allahabad District, U.P., India. His real name was Asrar Ahmed but later he came to be known as Ibne Safi.
He received a Bachelor of Arts degree from Aligarh Muslim University. After partition, he began writing novels while working as a secondary school teacher and continuing part-time studies. Later his family migrated to Karachi where he started his own publication with the name 'Israr'.
He wrote so many novels of 'Jasoosi Duniya' and 'Imran Series'. In the 1970s he informally advised the Inter-Services Intelligence of Pakistan on methods of detection. Ibne Safi also directed a film 'Dhamaka' based on his novel 'Bebakon ki talash'. He died of pancreatic cancer on July 26, 1980, in Karachi.
Here is the Tribute:
Sources:
![]()
Ibn-e-Safi - Profile & Biography | Rekhta
Know about IBN-E-SAFI. Find Biography of Ibn-e-Safi and read other details like Birthplace, full name & interests.www.rekhta.org
خالی ٹی تھری بی ہی نہیں، سنگ ہی اور فنچ وغیرہ کے بھی کردار ایسے ہی تھے جو ہمیشہ بچ کر نکل جاتے تھے۔ صرف ایک قاسم ایسا تھا جو نہ پھنسنے والی جگہہ پر بھی پھنس جاتا تھا اور ساتھ دوسروں کو بھی پھنساتا تھا۔
اور ویسے ان نقالوں کا ظہور تو ابن صفی کی زندگی میں ہی ہوچکا تھا۔
مجھے یاد ہے کہ ایک ناول میں کہیں پڑھا تھا کہ عمران ایک مرتبہ ایک ناول کے پبلشر کے پاس جاتا ہے اور اپنا نام ’’ ابن ہُد ہُد‘‘ بتاتا ہے۔ اسی ناول کے پیش رس میں لکھا تھا کہ آجکل ابنِ صفی ان نقالوں سے بہت پریشان ہے۔ ان میں ایک نام اِبّن صفی بھی تھا اور غالباً ایک کوئی نجمہ صفیؔ تھیں۔
خالی ٹی تھری بی ہی نہیں، سنگ ہی اور فنچ وغیرہ کے بھی کردار ایسے ہی تھے جو ہمیشہ بچ کر نکل جاتے تھے۔ صرف ایک قاسم ایسا تھا جو نہ پھنسنے والی جگہہ پر بھی پھنس جاتا تھا اور ساتھ دوسروں کو بھی پھنساتا تھا۔
اور ویسے ان نقالوں کا ظہور تو ابن صفی کی زندگی میں ہی ہوچکا تھا۔
مجھے یاد ہے کہ ایک ناول میں کہیں پڑھا تھا کہ عمران ایک مرتبہ ایک ناول کے پبلشر کے پاس جاتا ہے اور اپنا نام ’’ ابن ہُد ہُد‘‘ بتاتا ہے۔ اسی ناول کے پیش رس میں لکھا تھا کہ آجکل ابنِ صفی ان نقالوں سے بہت پریشان ہے۔ ان میں ایک نام اِبّن صفی بھی تھا اور غالباً ایک کوئی نجمہ صفیؔ تھیں۔
جیسے زمین کے بادل میں عمران اور فریدی کو کتنی مشکل سے بیلنس کیا ہوگا
ابن صفی کی کردار نگاری ہی دیکھ لیں ہر کردار ارتقا پزیر ہے۔ اور خوب سے خوب تر ہوتا رہا ہے۔ ابن صفی نے جو محنت کرنل فریدی کے کردار پر کی ہے ایسا کوئی اور مصنف نہین کر سکتا
جاسوسی دنیا کے تقریباً ایک سو بیس ناولز ہیں اور ہر نئے ناول کے ساتھ فریدی کی کوئی نئی کوالٹی سامنے آتی ہے۔ ابن صفی خود کہتا ہے کہ فریدی کے سلسلے میں اسے کافی محنت کرنی پڑتی تھی کیوں کہ کہیں فریدی اپنے مقام سے ایک آدھ نیچے کسک آتا تو فریدی پسند میرا جینا عذاب کر دیتے۔
ابن صفی کا کہنا تھا کہ میرے نقالوں کی تعداد اب مقدموں سے نکل کر ڈی ڈی ٹی
اور ٹائیفون کی حدود میں داخل ہو چکے ہیں۔
Kia yaad dila dia bhai. There is no other writer that i consider even miles of the class of ibne-safi. As all others have said that he had a great grasp on not on sociology and psychology but one thing that i have learnt from his novel is beautiful picturization of the moments in a way that you will get lost in the imagination of the surroundings. The intricacy of his words and the word play that he has introduced my family to. His characters, their dialogues have been our household vocabulary.Today is the birthday of an iconic detective novelist Ibne Safi.
![]()
According to Rekhta:
Ibne Safi was born on July 26, 1928, in the village of Nara in Allahabad District, U.P., India. His real name was Asrar Ahmed but later he came to be known as Ibne Safi.
He received a Bachelor of Arts degree from Aligarh Muslim University. After partition, he began writing novels while working as a secondary school teacher and continuing part-time studies. Later his family migrated to Karachi where he started his own publication with the name 'Israr'.
He wrote so many novels of 'Jasoosi Duniya' and 'Imran Series'. In the 1970s he informally advised the Inter-Services Intelligence of Pakistan on methods of detection. Ibne Safi also directed a film 'Dhamaka' based on his novel 'Bebakon ki talash'. He died of pancreatic cancer on July 26, 1980, in Karachi.
Here is the Tribute:
Sources:
![]()
Ibn-e-Safi - Profile & Biography | Rekhta
Know about IBN-E-SAFI. Find Biography of Ibn-e-Safi and read other details like Birthplace, full name & interests.www.rekhta.org
بن چکا ہے جو فضا اور خلا دونوں میں اڑ سکتا ہے تجرباتی مراحل میں ہے ویسے شٹل واپس تو آسکتی ہے بس لانچ کرنے کے کئےراکٹ ضرورت تھا مگر اب ایک سپیس شپ بن چکا ہے شاید ایک دوبار سپیسسٹیشن پر سپلائی بھی پہنچا چکا ہیلی کاپٹر اور فائٹر پلین بھی الگ سے بنُ چکا جو ائیر کرافٹ کیریر پر استعمال ہوتا ہے شاید اسکا نام سی ہیرئیر ہے
سچ بات تو یہ ہے کہ روبوٹ کا درست اُردو ترجمہ فولادمی ہی بنتا ہے۔
تھیریسا سیریز میں ایک جہاز ہے جو فے گراز کہلاتا تھا۔ ہو سکتا ہے سائنس کوئی ایسا جہاز واقعی بنا لے جو فضا اور خلا دونوں میں سفر کر سکتا ہو اور اس میں ہیلی کاپٹر کی خصوصیات بھی ہوں۔
ابن صفی کو نفسیات میں بھی بڑا دخل تھا وہ مجرم کی نفسیات کھول کر بیان کرتا تھا۔ جن مجرموں کے جرم کے پیچھے نفسیاتی عوامل کارفرما رہے ہیں ان میں علامہ دھشتناک، بیچارہ۔بیچاری کا مجرم، ڈاکٹر سلمان اور ہمبک دی گریٹ شامل ہیں۔
Science is still exploring Mars... Ibne Safi even developed the language of Aliens.بن چکا ہے جو فضا اور خلا دونوں میں اڑ سکتا ہے تجرباتی مراحل میں ہے ویسے شٹل واپس تو آسکتی ہے بس لانچ کرنے کے کئےراکٹ ضرورت تھا مگر اب ایک سپیس شپ بن چکا ہے شاید ایک دوبار سپیسسٹیشن پر سپلائی بھی پہنچا چکا ہیلی کاپٹر اور فائٹر پلین بھی الگ سے بنُ چکا جو ائیر کرافٹ کیریر پر استعمال ہوتا ہے شاید اسکا نام سی ہیرئیر ہے
Science is still exploring Mars... Ibne Safi even developed the language of Aliens.
ایک بار یہ بھی تو لکھا تھا کہ یہ ابن کے ساتھ اتنے ابن فلاں ابن فلاں بن چکے کہ کسی دن کوئی ابن خصی بھی نقال لکھاری بن جائے گا کوئی ابن سقی بھی بنا تھا اس پر ابن خصی کی مثال دی تھی
ابن صفی کا کہنا تھا کہ میرے نقالوں کی تعداد اب مقدموں سے نکل کر ڈی ڈی ٹی
اور ٹائیفون کی حدود میں داخل ہو چکے ہیں۔
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|