یہ جانتے ہوئے بھی کہ اِس تھریڈ کا موضوع مُختلف ہے مگر میں یہاں آنےوالے دوستوں کے ساتھ اِس پیغام کو شئیر اور عام کرنے کی غرض سے کُچھ گُزارشات عرض کرنا ضروُری سمجھتا ہوں۔ میری طرح بہت سے اور لوگ بھی ٹی۔وی پروگراموں میں پی ٹی آئی کے نُمائندوں کی اِنتہائی ناقص کارکردگی پر افسُردہ ہیں۔ عمران خان نے جو ساکھ اور عِزت دس سالوں میں شب و روز ٹی۔وی پروگراموں میں کھپ کھپ کے بلکہ مر کھپ کے بنائی ہے وہ یہ نیم ممی نیم ڈیڈی قِسم کے لوگ دونوں ہاتھوں سے برباد کرنے کے درپے ہیں۔ بجائے سوالات اُٹھانے کے مُجرموں کیطرح جوابدہ بنے بیٹھے ہوتے ہیں۔ نہ تاریخ کا پتا نہ حالاتِ حاضرہ کا ہوش، عجیب گواچی گائیں ہیں یہ لوگ۔ حنیف عباسیوں اور عابد شیروںسے پنجاب حکومت کی ناقص کارکردگی پر جواب طلبی اور زرداری سے مِلی بھگت کی بجائے اپنے لوٹوں کی تقدیس اور صفائیاں دیتے رہتے ہیں جبکہ تسلسل کے ساتھ ہر پروگرام میں نواز شریف کے مشرف اور عربوں سے مُعاہدے، من لانٍڈرنگ، سستی روٹی، اوور ڈرافٹنگ جیسے کارناموں پر جواب طلبی کرنی چاھئیے کہ لوگ اِسی طرح کی ریٹارک پسند کرتے ہین۔ یہ ننگی لیگ کے لوگ سٹریٹ سمارٹ ہیں اپنے جواب دینے کی بجائے پی-ٹی-آئی کو کٹہرے مین کھڑا کر کے سارا پروگرام ہائی جیک کر لیتے ہیں ۔ ۔ ۔ ۔ آپ سب نے نے کامران شاھد جاسمین منظور، فریحہ ادریس، خانزادہ اور جاوید چوھدری وغیرہ کے پروگراموں میں یہی دیکھا ہوگا ۔ مُشاھدُاللہ خان، شرمیلا فاروقی، حنیف عباسی اور عابدی اور ننگی لیگ کے دوسرے نُمائندے پروگرام کو خاموشی سے ھائی جیک کر لیے ہیں اور پی ٹی آئی کو دِفاعی پوزیشن میں ڈالے ہوے ہیں جبکہ حکومتوں اور شازشوں میں وہ لوگ شامل ہیں اور جوابدہی بھی اُنکی ہی ہونی چاہئے۔ گُزشتہ کِتنے ہفتوں سے ٹی۔وی پروگراموں میں ننگی لیگ مۃسلسل اِنکے تلے سے زمین کھینچ رہی ہے اور اِن ہونقوں کو پتا بھی نہیں چل رہا۔ ٹویٹر، فیس بُک، ای-میلز، میسجنگ کے ذریعے آپکے پاس یہ پیغام پی ٹی آئی کے مُتعلقہ لوگوں تک پہنچانے کا کوئی بھیذریعہ ہے تو دیر مت کریں۔ جِتنی زیادہ تعداد میں ہم اُنکو متوجہ کرینگے اُنہیں اُتنی شدت سے اپنی کارکردگی میں نقص کا اندازہ ہوگا۔