Haroon Rasheed revealed news regarding Hafiz Hamdullah's citizenship few days ago

arshadsalim

Politcal Worker (100+ posts)
This is very serious and at the same time very easy case to get a chain of NAMAK HARAM traitors , if investigated without wasting time. How he get the existing ID who helped him, who signed it,, how did election commission investigated the documents submitted by the candidates, who was assigned to investigate his background and what he has presented in proofs along with them Fazlu should also be under scrutiny.
True
 

Ratan

Chief Minister (5k+ posts)
When a PM of a country can sale himself to an enemy state very little we should expect from our institutions like NADRA, SECP, FBR, EC, Justice Dept etc which were systematically destroyed by the PM himself.

"Prime Minister Nawaz Sharif and his Indian counterpart Narendra Modi held an hour-long secret meeting (why secret?) on the sidelines of the Saarc summit in Kathmandu"...The Hindustan Times.
"Sajjan Jindal secretly (why secretly?) meets Nawaz Sharif in Pakistan's Murre"...
Times of India.
 
Last edited:

arshadsalim

Politcal Worker (100+ posts)
When a PM of a country can sale himself to an enemy state very little we should expect from our institutions like NADRA which were systematically destroyed by the PM himself.

Prime Minister Nawaz Sharif and his Indian counterpart Narendra Modi held an hour-long secret meeting (why secret?) on the sidelines of the Saarc summit in Kathmandu...The Hindustan Times.
Sajjan Jindal secretly (why secretly?) meets Nawaz Sharif in Pakistan's Murre...
Times of India.
True
 

ranaji

President (40k+ posts)
is hram zaday khanzeer ki shkl hi maha haramion wali hai, yeh hram kaa nutfaa bhi isi wastay yeh pakistan ke khilaf bhonkta thaa kisi khanzeer aur gushti kaa mushtrka hrami nutfa looti kharji fitna hind gushti zad
 

ranaji

President (40k+ posts)
asl mujrim aur laanti fradiya gushti kaa hram zada khanzeer kaa bacha kharji kuta hai jis hram ke nutfay gushti ke bachay twaif ki nasal fazal alshaitan khanzeeri bdboodar hram zada hai is fazal al shaitan gushti ke bachay nay jaan kr aik ghair mulki dehsht gard ko senator aur wazeer bnaya hram zaday gushti ke bachay pakistan ko gunah bhonknay walay kutaay ko ulta tango ho sakta hai is hram zaday kharji khanzeer nay aur kuch hram ke nutfon ko apni maa kaa khsm bna kr apni maaa ch.... ho
 

Amal

Chief Minister (5k+ posts)
73237339_1431744253645928_1023898260378484736_n.jpg
 

Will_Bite

Prime Minister (20k+ posts)
if all he gets is cancellation of card, then it would be nothing more than a slap on the wrist. he should be jailed and tried for eapionage. that is what this is. he lied about his nationality to get into the assembly.
 

Thunderstorm

Senator (1k+ posts)
Ek kaam kro. Ye jo Pakistani missiles k naam Afghan heroes pe rkhe gaye hain jaise Ghaznavi, Ghauri etc inke naam bhi change krdo q k in names ki wajah se hmaare missiles ki nationality pe bhi question mark aaskta hai aur dushman aiteraaz krskta hai k tum logon ko apne andar koi mard ka bacha nahi mila tha jo Afghano k naam pe missiles k naam rkhe hain. Dusri baat ye k Pushtoon sb k sb Afghan hain unki historical roots Afghanistan me hain to kya is base pe sb ki nationality cancel kroge?
 

Thunderstorm

Senator (1k+ posts)
آپ افغانستان سے کب آئے؟
--------------
کچھ عرصہ پہلے شناختی کارڈ کی تجدید کےلیے نادرا کے 24/7 سروس دینے والے دفتر واقع بلیو ایریا میں جانے کا اتفاق ہوا۔ کئی مراحل سے گزرنے کے بعد آخر میں ایک خاتون اسسٹنٹ ڈائریکٹر کے سامنے بیٹھنا پڑا کہ انھوں نے فارم پر دستخط کرنے تھے۔
کوائف دیکھ کر خاتون نے پوچھا: آپ پٹھان ہیں؟
میں نے کہا: جی ہاں۔
پوچھا: کیا قبیلہ ہے آپ کا؟
کہا: یوسف زئی۔
پوچھا: اوہ تو آپ افغانستان سے آئے ہیں؟
کہا: جی ہاں۔
پوچھا: کب؟
کہا: میں تو نہیں لیکن میرے باپ دادا آئے تھے؟
اب محاورتاً ہی نہیں، حقیقتاً بھی ان کے کان کھڑے ہوتے دکھائی دیے۔
پوچھا: وہ کب آئے تھے؟
میں نے کہا: کوئی زیادہ عرصہ نہیں ہوا، یہی کوئی نو سو سال ہوئے ہوں گے، محمود غزنوی کے ساتھ آئے تھے۔
پہلے تو ان کے چہرے پر الجھن کے اثرات نظر آئے۔ پھر اس پر غصہ چھا گیا۔ دبنگ لہجے میں کہا: اس کا کیا مطلب؟
میں نے ان سے بھی زیادہ دبنگ لہجے میں کہا: اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کو اپنے مطالعۂ پاکستان کا پرچہ دوبارہ پاس کرنا ہوگا تاکہ آپ کو معلوم ہو کہ یوسف زئی قبیلہ سوات، دیر، مردان اور پاکستان کے دیگر شہروں میں کہاں کہاں پایا جاتا ہے اور کب سے پایا جاتا ہے۔
------------
فرشتہ مہمند بے چاری کے بے چارے باپ کے شناختی کارڈ کے قضیے پر تعصب میں لتھڑی ہوئی چند پوسٹس دیکھ کر یہ پوسٹ لکھی تھی۔ حافظ حمد اللہ کے ساتھ نادرا کے بابوؤں کی کارستانی دیکھ کر پھر یہ بات یاد آگئی.
Professor Dr Muhammad Mushtaq Director General Shariah Academy International Islamic University Islamabad
 

Zaidi Qasim

Prime Minister (20k+ posts)
پیمرا: ’نادرا کے مطابق جمیعت علمائے اسلام کے حافظ حمد اللہ پاکستانی شہری نہیں، ٹاک شوز میں مدعو نہ کیا جائے
_109418011_whatsappimage2019-10-27at1.42.10am.jpg


پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے جمیعت علمائے اسلام کے رہنما حافظ حمد اللہ کے الیکٹرانک میڈیا پر انٹرویوز پر پابندی عائد کر دی ہے۔
پیمرا کی جانب سے تمام نجی ٹی وی چینلز کو جاری مراسلے میں کہا گیا ہے کہ نادرا نے 11 اکتوبر 2019 کو پیمرا کو ایک خط ارسال کیا جس میں کہا گیا ہے کہ حافظ حمد اللہ پاکستانی شہری نہیں ہیں۔
پیمرا کے مراسلے کے مطابق اب جبکہ یہ ثابت ہو چکا ہے کہ حافظ حمد اللہ غیر ملکی ہیں اس لیے تمام ٹی وی چینلز کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ انھیں ٹاک شوز میں دعوت دینے سے اجتناب کریں۔
حافظ حمد اللہ نے اس پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انھیں یہ بات مختلف ٹی وی چینلز سے فون کر کے بتائی گئی ہے۔

حافظ حمد اللہ کون ہیں ؟

حافظ حمد اللہ کا تعلق بلوچستان کے ضلع قلعہ عبد اللہ کے افغانستان سے متصل سرحدی شہر چمن سے ہے۔ وہ سنہ 1968 میں چمن شہر میں پیدا ہوئے۔
انھوں نے دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ پرائمری سے میٹرک تک تعلیم چمن سے حاصل کی
۔​

_109418003_whatsappimage2019-10-27at12.32.27am.jpg

وہ زمانہ طالب علمی میں جے یو آئی کے طلبا ونگ جمیعت طلبہ اسلام سے وابستہ رہے اور میٹرک کرنے کے بعد 14 جولائی 1986 کو بلوچستان کے محکمہ تعلیم میں جے وی ٹیچر بھرتی ہوئے۔ تاہم سنہ 2002 کے عام انتخابات سے قبل انھوں نے ملازمت سے استعفیٰ دیا۔
حافظ حمد اللہ نے پرائیویٹ حیثیت سے اپنی تعلیم کو جاری رکھا اور سنہ 2011 میں یونیورسٹی آف بلوچستان سے پولیٹیکل سائنس میں ایم اے کیا۔
تعلیم مکمل کرنے کے بعد وہ باقاعدہ طور پر جے یو آئی میں شامل ہو گئے۔ قلعہ عبد اللہ سمیت بلوچستان کی سطح پر ان کا شمار پارٹی کے سرگرم رہنماﺅں میں ہوتا تھا تاہم انھیں پاکستان کی سطح پر اس وقت شہرت ملی جب وہ سنہ 2002 کے عام انتخابات میں متحدہ مجلس عمل کی ٹکٹ پر چمن سے رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے۔
متحدہ مجلس عمل بلوچستان میں مخلوط حکومت کا حصہ بن گئی جس کے باعث حافظ حمد اللہ محکمہ صحت کے وزیر بنے۔
سنہ 2008 کے عام انتخابات میں حافظ حمد اللہ نے کوئٹہ سے صوبائی اسمبلی کی نشست پر انتخابات میں حصہ لیا لیکن انھیں کامیابی نہیں ملی تاہم وہ سنہ 2012 میں جے یو آئی کی ٹکٹ پر سینیٹر منتخب ہوئے۔
انھوں نے 2018 میں بھی کوئٹہ شہر سے قومی اسمبلی کی نشست این اے 265 سے انتخابات میں حصہ لیا مگر وہ کامیاب نہیں ہو سکے
۔

_109418001_whatsappimage2019-10-27at12.32.27am-1.jpg


حافظ حمد اللہ کا مؤقف کیا ہے؟

نادرا حکام سے رابطہ کرنے میں کامیابی نہ ہونے کے باعث یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ ان کے شناختی کارڈ کو کسی نے انفرادی طور پر چیلنج کیا تھا یا کسی حکومتی ادارے کی جانب سے اعتراض اٹھایا گیا تھا۔
تاہم حافظ حمد اللہ نے بی بی سی کو بتایا کہ انھیں فروری یا مارچ کے مہینے میں یہ معلوم ہوا کہ کسی حکومتی ادارے کی جانب سے ان کے شناختی کارڈ پر اعتراض اٹھایا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کا خاندان چمن شہر میں محلہ حاجی حسن میں مکان نمبر 1310 میں رہائش پذیر تھا جس کی اراضی ان کے والدین نے سنہ 1967میں خریدی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ اس مکان کو انھوں نے سنہ 1977 میں فروخت کیا تھا جس کا ریکارڈ اب بھی ان کے پاس موجود ہے۔
انھوں نے کہا کہ ان کے والد قاری ولی محمد نے چمن میں مدرسہ کھولا تھا جسے سرکار نے سنہ 1968 میں باقاعدہ رجسٹر کیا تھا جبکہ ان کے والد سنہ 1974 میں بلوچستان کے محکمہ تعلیم میں معلم القرآن بھی بھرتی ہوئے تھے ۔
انپوں نے بتایا کہ ان کے والد اور والدہ کے شناختی کارڈ سنہ 1974 میں بنے تھے ۔ والد کا پاسپورٹ سنہ 1975 میں بنا جبکہ نیشنل بینک چمن میں سنہ 1968 میں انھوں نے اپنا اکاﺅنٹ کھولا تھا۔
حافظ حمد اللہ نے کہا کہ اتنے دستاویزی ثبوت کے باوجود ان کا شناختی کارڈ منسوخ کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ سنہ 2002 کے انتخابات میں حصہ لینے کے بعد ان کے خلاف متعدد انتخابی عذرداریاں دائر کی گئیں لیکن ان میں سے کسی میں بھی ان کے شناختی کارڈ پر اعتراض نہیں اٹھایا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ شاید بعض حلقے زبان بندی چاہتے ہیں جس کے باعث ان کا شناختی کارڈ منسوخ کیا گیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ جب ان کے خلاف بدعنوانی اور اثاثوں سے متعلق کوئی کیس نہیں ملا تو ان کی زبان بند کرنے کے لیے یہ قدم اٹھایا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ نادرا کے غیر قانونی فیصلے کے خلاف عدالت اور دیگر تمام دستیاب فورمز سے رجوع کریں گے۔
بلوچستان سے حافظ حمد اللہ کے شناختی کارڈ کی منسوخی اپنی نوعیت کا پہلا کیس نہیں ہے۔
اس سے قبل ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے سیکریٹری جنرل احمد کہزاد کے شناختی کارڈ کو سنہ 2018 میں منسوخ کیا گیا تھا۔
وہ 2018 کے عام انتخابات میں بلوچستان اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے تھے تاہم نادرا کی جانب سے انھیں غیر ملکی قرار دے کر ان کی شہریت کو منسوخ کیا گیا تھا۔

نادرا کے فیصلے کے خلاف وفاقی وزارت داخلہ سے اپیل مسترد ہونے کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان نے نومبر 2018 میں ان کی صوبائی اسمبلی کی رکنیت کو ختم کر دیا تھا۔
 

Doctor sb

Senator (1k+ posts)
یہ سہولت فقط ہم پاکستانیوں کو ملنی چاہیے کہ لندن کا مئیر بنے یا پھر انگلستان کا وزیرداخلہ، وہ پاکستانی ہو اور اسے فخریہ بیان بھی کرسکیں
سینٹرحمداللہ آیا بھی تو کس ملک سے، افغانستان سے- ایسے جنگلی اجڈ معاشرے کا شخص کیسے اسمبلیوں تک جا پہنچا
اگر کسی گورے دیس سے آتا تو پھر کچھ سوچا جاسکتا تھا- اب دیکھیں نا شوکت عزیز ہو یا پھر معین قریشی، راتوں رات پاکستانی شہری بنا کر وزیراعظم تک بنوا دیے گۓ اور پھر اپنا وقت گزار کر اپنابریف کیس تھاما اور یہ جا وجا
قوم میں اتنی منافقت نہ ہوتی تو کیوں زروشر اس پر مسلط ہوتے
 

SUPER SHAHEEN

Senator (1k+ posts)
پاکستان جیسا حرامی نظام میں نے دنیا میں کہیں نہیں دیکھا حمد اللہ کو اس وقت افغانی کردیا جب اس نے آرمی کے خلاف بولنا شروع کیا کہ آرمی کو اپنے کام سے کام رکھنا چاہیے اور سیاست میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے ۔یہ کتی کے بچے ابھی تک سوے ہوہے تھے۔