Ghazwa e Hind Teesri Jang e Azeem

قاسم کے خواب سچے ہوتے نظر آرہے ہیں۔ فروری اور مارچ 2017 کو قاسم نے اپنے خوابوں میں فلسطین میں دجال کا محل تعمیر ہوتے اور اس پر لوگوں کو احتجاج کرتے ہوئے دیکھا اور یہ بھی دیکھا کہ اسرائیلی فوج فلسطینیوں کے گھروں کو توڑ رہی ہے اور ان کو ایک عمارت میں منتقل کیا جا رہا ہوتا ہے۔ اس خواب کے بعد دسمبر 2017 میں برسوں سے ذیر التوا بل پر ٹرمپ نے آخر کار حتمی فیصلہ کر ہی دیا کہ وہ یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت مانتے ہیں اور اب اپنی ایمبیسی کو یروشلم منتقل کریں گے جس پر مسلم ممالک سمیت دیگر جگہوں پر بھی احتجاج ہوا، پر ابھی اصل پکچر باقی ہے جو کہ اس کے افتتاح پر متوقع ہے۔ ساتھ ہی فلسطینیوں کے لیے الگ مملکت کا پلان بھی سامنے آیا ہے جس پر سعودی عرب اور مصر کی کٹ پتلی حکومتوں نے بھی اپنی رضامندی کا اظہار کیا ہے۔
اسی طرح فروری 2017 کو قاسم نے اسلام کے خلاف سازشیں کرنے والے تین شیطانی بھائیوں والا خواب دیکھا جس میں کہ امریکی صدر اور بھارتی صدر وائٹ ہائوس میں ملاقات کرتے ہیں، جس کے بعد امریکی صدر بھارتی وزیراعظم کو اسرائیلی وزیراعظم سے ملواتا ہے. اس خواب کے بعد مئی 2017 میں امریکی صدر ٹرمپ نے اسرائیل کا دورہ کیا اور ساتھ ہی پہلے امریکی صرر واقع ہوئے جس نے اسرائیل کے مغربی کنارے کا دورہ کیا، اس کے بعد 27 جون 2017 کو بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی نے وائٹ ہائوس میں ٹرمپ سے ملاقات کی اور یہ پہلی بار ہوا کہ کسی امریکی صرر نے کسی بھارتی صدر کو "ورکنگ ڈنر" پر مدعوع کیا ہو۔ ملاقات کے بعد دونوں کے مشترکہ بیان میں امریکی صدر نے امریکہ کو بھارت کا حقیقی دوست قرار دیا اور کہا کہ دونوں ممالک مل کر "انتہاپسند اسلامی دہشتگردی" کو ختم کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ جولائی 2017 کے اوائل میں مودی پہلے بھارتی وزیراعظم بنے جس نے اسرائیل کا دورہ کیا ہو۔ اس کے بعد جنوری 2018 میں اسرائیلی وزیراعظم نے بھارت کا دورہ کیا۔ نیتن یاہو دوسرے اسرائیلی وزیراعظم تھے جس نے کہ کبھی بھارت کا دورہ کیا ہو جس کو دونوں ممالک کی طرف سے ایک تاریخی دورہ کہا گیا۔
یونہی 28 فروری 2017 کو قاسم کے خواب میں سازشی قوتوں کا ایک بندہ کہتا ہے کہ ترکی کے صدر ایردوان بہت خطرناک ہیں، اس نے شام میں بھی اپنے مشن کا آغاز کر دیا ہے اور اسے فتح کرتا چلا جا رہا ہے۔ 7 اکتوبر 2017 کو ترکی نے روسی فوج کے ساتھ مل کر شام کے شہر ادلب میں دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کیا۔ اس کے بعد جنوری 2018 میں ترکی نے شام میں اپنی زمینی فوج، ٹینکوں اور ہیلی کاپٹروں کے ساتھ "آپریشن آلیو برانچ (زیتون کی شاخ)" کے نام سے باقاعدہ آپریشن کا آغاز کر دیا ہے اور اب تک وہ آفرین شہر کو فتح کر چکا ہے اور مزید فتوحات سمیٹتا چلا جا رہا ہے۔ ترکی نے شام کے شہر منبیج اور تل رفعت کو فتح کرنے کی بھی دھمکی دی ہے اور عراق کے کرد اکثریت علاقوں میں بھی آپریشن کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔ ترکی کے ارادوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ خطے میں ایک بار پھر خلافت عثمانیہ کی طرز پر حکومت کا خواہشمند ہے۔ پچھلے سال ترکی میں ریفرینڈم بھی ہوا جس کے نتیجے کے مطابق اب اگلے صدارتی انتخاب کے بعد سے ترکی میں طویل المدتی صدارتی نظام رائج ہوگا۔
قاسم نے 6 جون 2017 کو خواب میں دیکھا کہ اس کے خوابوں کے سچے ہونے کی نشانی یہ ہے کہ پاکستان کو تورا بورا بنانے کی کوشش کی جائے گی۔ دسمبر 2017 میں امریکا کی جانب سے کئی سارے بیانات سامنے آئے جس میں کہ پاکستان پر ایک بار پھر دہشتگردوں کو پناہ دینے کے الزامات لگائے گئے حتہ کہ امریکی کانگریس میں بھی اس پر بات ہوئی کہ پاکستان کو دہشتگردوں کی پشت پناہی کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل کیا جائے اور اس کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں، جس کے بعد جنوری میں ٹرمپ نے اپنے سال کا آغاز ہی ٹویٹر پر پاکستان پر الزامات اور امداد روکنے کے اعلان کے ساتھ کیا۔ اس کے ساتھ ہی 2017 میں روسی حساس اداروں کی جانب سے داعش کی شام میں شکست کے ساتھ ان کو امریکی اداروں کی طرف سے "پراسرار" ہیلی کاپٹروں کے ذریعے افغانستان منتقل کیے جانے کے اور افغانستان میں داعش سے ملحقہ گروپوں کو امداد اور فوجی سازوسامان کی رپورٹیں بھی پیش کی گئیں اور روس کی جانب سے امریکا سے اس سلسلہ میں وضاحت بھی طلب کی گئی ہے جس کا امریکا نے کوئی خاطرخواہ جواب پیش نہیں کیا اب تک۔
اسی طرح 8 اگست 2017 کو قاسم نے خواب میں دیکھا کہ سادہ کپڑوں میں ملبوس کچھ لوگ پاکستان میں افراتفری پھیلانے اور اس کو کمزور کرنے کے درپے ہوتے ہیں جس سے آرمی چیف سخت پریشانی میں مبتلا نظر آتے ہیں۔ حالیہ منظور پشتین کی تحریک اسی سلسلے کی ایک کڑی نظر آتی ہے۔
http://divinedreams.co/forum/viewforum.php?f=6 :قاسم کے اردو میں مزید خوابوں کے لیے وزٹ کریں
 
Last edited:
اور جہاں تک بات ہے غزوہ ہند کی تو قاسم کے تازہ ترین خواب کے مطابق جب اسلام کے دوسرے قلعے کی بھی دیواریں گرنے لگتی ہیں تو وہاں کے کچھ لوگ قاسم کی باتوں کا یقین کرتے ہیں اور وہ قاسم کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے دریا کے پار والے گھر میں منتقل ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔ اس کے بعد مشرق وسطہ سے اور لوگ بھی یک بہ یک کر کے وہاں منتقل ہوتے جاتے ہیں۔ قاسم کے پرانے خوابوں کے مطابق بھی پورے مشرق وسطہ اور ملیشیا و انڈونیشیا سمیت دیگر ممالک سے بھی لوگ پاکستان کا رخ کرتے ہیں اور اس کی حفاظت کرنے اور علاقے چڑھوانے اور فتح کرنے میں اپنے جان اور مال کے ذریعے بھرپور حصہ لیتے ہیں۔ یہ جنگ صرف پاکستان کی نہیں بلکہ اسلام اور مسلمانوں کی بقا کی جنگ ہوتی ہے۔ ہم آج بھکرے ہوئے اور لاکھ گروہوں میں تقسیم ہی سہی مگر "سروائول انسٹنکٹ" (بقا کی جبلت) کسی بھی انسان یا جانور کے اندر اس کی عام صلاحیت سے زیادہ کی قوت بیدار کر سکتی ہے اور پھر اتحاد کی قوت سے بہت کچھ ممکن ہے۔ اس لیے یہ سوچنا چھوڑ دیں کہ ایسا نہیں ہو سکتا اور بے یقینی سے نکل آئیں۔ علامہ اقبال فرماتے ہیں:
یقیں مثل خلیل آتش نشینی
یقیں اللّٰہ مستی، خودگزینی
سن اے تہذیب حاظر کے گرفتار
کہ غلامی سے ہے بدتر بے یقینی


اور جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان ہی کیوں، عرب یا کوئی اور ملک کیوں نہیں تو بھائی آپ ڈاکٹر اسرار احمد کے لیکچر سن لیں، آپ آج عربوں کا حال دیکھ لیں۔ یہ بات نیشنلزم کی نہیں ہے، قاسم اور میں خود بھی اور قاسم کے دیگر فالوور جن کو میں جانتا ہوں، نیشنلزم کو ایک بیماری سمجھتے ہیں۔ پاکستان میں لاکھ برائیاں ہیں جن کا ہر روز ہمیں بھی سامنا کرنا پڑتا ہے پر یہاں بہت اچھے لوگ بھی موجود ہیں جن کا میں شاہد ہوں، اگر آپ کو اپنے گرد کوئی اچھا نظر نہ آئے تو آپ خود کو بہتر اور مثالی بنائیں، اور اس کے لیے لازمی نہیں کہ آپ کے پاس کوئی عہدہ ہو یا آپ کو پذیرائی ملے یا آپ کوئی ٹرسٹ کھول لیں بلکہ سچ بولیں، جھوٹ بولنے اور غلیظ زبان استعمال کرنے سے پرہیز کریں اور لوگوں کے لیے آسانیاں پیدا کریں۔