اِس ریشمی خرگوش کو آج ایک بار پھِر اندازہ ہو چُکا ہوگا کہ کالجز کے آڈیٹوریم میں چند بدتمیز لڑکوں کو ساتھ مِلا کر عمران سے چینج اور نئے لوگوں کو سامنے لانے کے مُطالبے کرنا کِتنا آسان ہے؟ اُسے یہ بھی سمجھ آئی ہوگی کہ لوگ جسمانی اور ذہنی سطح پر کِن حالوں میں ہیں اور کیوں تبدیلی صِرف سٹوڈیوز میں بیٹھ کر نئے لوگوں کو ٹِکٹ دینےکے مطالبے سے نہیں آئیگی؟
جہاں دو ہزار بارہ میں کوئی سکول نہیں وہاں مقامی, نئے, پڑھے لِکھے, دیانتدار اور شریف نوجوان اِن کے سامنے کہاں سے لائے جائیں جو پیسے، زور اور تعلقداری میں اِن ارب پتی سیاستدانوں کو شکست دیکر اَنکی جگہ لے سکیں؟
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|