Founding member of Taliban lifts the lid on the real Afghanistan

Sher Dil

Councller (250+ posts)
[FONT=&amp]بڑی اچھی بات ہے کہ یہ ملاہ محترم تعلیم عام کرنے کی طرف اپنی اینرجیی لگا رہے ہیں لیکن اب بھی وہ خود کش حملوں کو جسٹی فائی کر رہے ہیں۔ اب پتہ نہیں کہ انکے تعلیمی اداروں میں کیا ہو رہا ہو گا۔
[/FONT]

[FONT=&amp]ملاہ عمرکے عید کے پیغام کی کیا حیصیت؟ وہ تو طالبان کا رواعتی اقدام بن چکا ہے جس سے لکتا ہے کہ ملاہ عمر کی لیڈری اب عید کے پیغام تک ہی رہ گئی ہے۔ [/FONT]
 

Rooh-e-Safar

Senator (1k+ posts)
http://www.voanews.com/content/tali...51.html?utm_source=dlvr.it&utm_medium=twitterTaliban Militants Storm Province Near Kabul
129E1833-8F61-4A61-B591-9FBB27B6892F_w640_r1_s.jpg

FILE - In this Aug. 27, 2013 photo, Afghan National Army soldiers stand guard on the outskirts of in Kabul, Afghanistan.

VOA News
September 26, 2014 6:25 AM


Afghan officials say Taliban insurgents have stormed a province near the capital, killing dozens of people over the past week.


Authorities say the killings by insurgents included at least 12 beheadings in the Ajrestan district of Ghazni province, 200 kilometers from Kabul.


According to Reuters news agency, provincial officials say an estimated 700 Taliban fighters launched the attack on the area and have killed more than 100 people.


The battle in Ajrestan illustrates the grave challenges facing Afghanistan's new president and the security forces in holding territory as foreign combat troops prepare to leave at the end of the year.
 

khomeini

Councller (250+ posts)
[FONT=&amp]@Khanharipur

آب آپ کس کو صحی سمجھتے ہیں ملاہ ضعیف تو یہ کہتے ہیں کہ قرآن اور سنہ قیدیوں سے اچھا سلوک کرنے کو کہتا ہے اور داعش اپنے قیدیوں کا قتل کر رہے ہیں بلکہ جس کو بھی انہوں نے دشمن سمجھا اس ہی پر ظلم کرنے لگے۔ [/FONT]

Pehle qatl ka aur us k baad agr kisi ko qaidi bana lya jaey tu un k sath acha sulook kerne ka hukm hey. Aur IS bhi aisa hee kerti hey. 4 din pehle Turkey k 49 prisoners release kye they tu woh achi halat mein hee they.
 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
finally so called bloody mullah koe ubb Uqull aayee after 2001 pakistani phaintee in detention then big one Guantanamo bay, ubb ooount aayaa pahaarr kae neechae finally tamed to do social work now he is b u l l s h t in. G about his past activities with Taliban what a jerk n liar but at least now tamed human.
ایک مسلمان سفیر کو کافروں کے حوالے کرنے پر فخر کرتے ہو۔شرم تم کو مگر نہیں آتی۔
 

abdlsy

Prime Minister (20k+ posts)
ایک مسلمان سفیر کو کافروں کے حوالے کرنے پر فخر کرتے ہو۔شرم تم کو مگر نہیں آتی۔


Motu fraudeeya safeer kee jutee kee dhool bhee nahee kafir sae buttur jahil shaitaan hae he smokes weed n tried opium n heroine n was a homo in younger days you have wrong info brother.
 

Rooh-e-Safar

Senator (1k+ posts)
[FONT=&amp]@Khanharipur

آب آپ کس کو صحی سمجھتے ہیں ملاہ ضعیف تو یہ کہتے ہیں کہ قرآن اور سنہ قیدیوں سے اچھا سلوک کرنے کو کہتا ہے اور داعش اپنے قیدیوں کا قتل کر رہے ہیں بلکہ جس کو بھی انہوں نے دشمن سمجھا اس ہی پر ظلم کرنے لگے۔ [/FONT]

Qidion se husn-e-suloook ki aa'la misaal. Sharm tum ko mager nhi aati
ByfzWHkCUAAQmCq.jpg
ByfzWPrCYAApBXI.jpg
ByfzWYpCIAEpBj-.jpg
ByfzWfMCIAAdkNT.jpg
 

Sher Dil

Councller (250+ posts)
Qidion se husn-e-suloook ki aa'la misaal. Sharm tum ko mager nhi aati
ByfzWHkCUAAQmCq.jpg
ByfzWPrCYAApBXI.jpg
ByfzWYpCIAEpBj-.jpg
ByfzWfMCIAAdkNT.jpg
بھائی [FONT=&amp]جی شرم مجھے کیوں آنے لگی۔ شرم آپ کرو کہ اسلام اسلام کا نام لیتے ہو اوربغیر جانے ہوئے لوگوں کو قادیانی وغیرہ وغیرہ کا لیبل لگا دیتےہو۔ اور جو تصویریں آپ نے پوسث کی ہیں ان سے آپ کیا پروف کرنا چاہتے ہو؟ کہ طالبان کا ظلم بدلے کا ظلم ہے؟؟؟ ہا، ہا، اسلام کا پرچار کرنے والے پھر سے اسلام پڑہو۔[/FONT]
 

Rooh-e-Safar

Senator (1k+ posts)
بھائی [FONT=&amp]جی شرم مجھے کیوں آنے لگی۔ شرم آپ کرو کہ اسلام اسلام کا نام لیتے ہو اوربغیر جانے ہوئے لوگوں کو قادیانی وغیرہ وغیرہ کا لیبل لگا دیتےہو۔ اور جو تصویریں آپ نے پوسث کی ہیں ان سے آپ کیا پروف کرنا چاہتے ہو؟ کہ طالبان کا ظلم بدلے کا ظلم ہے؟؟؟ ہا، ہا، اسلام کا پرچار کرنے والے پھر سے اسلام پڑہو۔[/FONT]
America ki sub se bari kamyabi yeh hey k dunya bhar ki agencies aur apni ghulam armies ko use ker k us ne jaali jihadi group jaise Punjabi Taliban aur TTP khare kiey aur asli jihaad ko badnaam ker dia. Ab foreign media k peeche chalne wale log haqeeqat ko jaane bagheir sub ko ek jaisa label laga dete hein. Yeh aise hee hey jaise ager mere ghar Shahid naam k aadmi ne chori ki tu mein her Shahid naam ko chor kehna shro ker don. Bagher ja'ane hoey kis ne Qadyani ka label lagaya? IS ne tu nhi lagaya jis k ba'are mein aap objection ker rhe hein. aur proof mein yeh kerna chah rha hon k jitne zor shor se Taliban / IS k zulm ka rona roya ja rha hey us k aadha bhi kisi ne USA k baare mein nhi bola ho ga.. Taliban / IS per baat kerni hey tu pehle US k khilaaf baat ker k apne Muslim hone ka suboot do
 

Shanzeh

Minister (2k+ posts)
ایک مسلمان سفیر کو کافروں کے حوالے کرنے پر فخر کرتے ہو۔شرم تم کو مگر نہیں آتی۔


شانزے خان ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

جہاں تک ملا ضعيف کا تعلق ہے تو پاکستان ميں ان کی گرفتاری کے وقت انھيں سفارتی استثنی حاصل نہيں تھی کيونکہ افغانستان ميں طالبان کی وہ حکومت ہی موجود نہيں تھی جو انھيں يہ سہولت فراہم کر سکتی۔ يقينی طور پر پاکستان ميں گرفتار امريکی سفارت کار کے کيس ميں صورت حال يہ نہيں تھی۔

اس کے علاوہ يہ بات بھی غور طلب ہے کہ ملا ضعيف ايک ايسی حکومت کے اعلی عہديداروں کے ساتھ گہرے مراسم رکھتے تھے جو عالمی دہشت گردوں اور مجرموں کو پناہ دينے اور ان کی حمايت کرنے کے جرم ميں شامل تھے۔ يہ ايک ايسی حقيقت ہے جسے اقوام متحدہ نے نہ صرف يہ کہ تسليم کيا بلکہ سرکاری طور پو طالبان کی حکومت کو سيکورٹی کونسل کی کئ قراردادوں کے ذريعے باور بھی کروايا۔

"کومبيٹنٹ اسٹيٹس ريوو" ٹريبيونل کے سامنے الزامات کے حوالے سے جو دستاويز پيش کی گئ تھی اس کے مطابق
گرفتار ہونے والا طالبان کا رکن تھا۔

گرفتار ہونے والے شخص نے يہ خود تسليم کيا تھا کہ اس نے سال 1996 ميں طالبان میں شموليت اختيار کی تھی۔

طالبان کے لیڈر کی جانب سے گرفتار ہونے والے شخص کو اقغانستان کے سنٹرل بنک کا صدر مقرر کيا گيا تھا۔

اس کے علاوہ طالبان کے ليڈر کی جانب سے گرفتار ہونے والے شخص کو افغانستان کی معدنيات اور انڈسٹری سے متعلق وزارت ميں ڈپٹی وزير کے عہدے پر فائز کيا گيا تھا۔

اس کے علاوہ گرفتار ہونے والے شخص کو طالبان حکومت نے کابل ميں ٹرانسپورٹ کی وزارت پر فائز کيا جہاں پر 3 ماہ کام کيا۔

گرفتار ہونے والے شخص کا آخری عہدہ پاکستان ميں طالبان حکومت کے سفير کی حيثيت سے تھا جہاں پر 18 ماہ تک دسمبر 2001 ميں اپنی گرفتاری تک کام کيا۔

طالبان کی تحريک کے ابتدائ دنوں میں طالبان اور القا‏ئدہ کے فعال کمانڈرز افغانستان کے شہر کابل اور گرد ونواح کے علاقوں سے گرفتار ہونے والے شخص کو طالبان کے "ڈپٹی ڈيفنس" کی حيثيت ميں رپورٹ کيا کرتے تھے۔

پاکستان ميں طالبان کے سفير کی حيثيت سے ان کے طالبان کی سينير ليڈرشپ کے ساتھ قريبی تعلقات تھے۔


شانزے خان ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

http://www.facebook.com/USDOTUrdu


10689990_783568151703345_4591060249230083822_n.jpg
 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)


شانزے خان – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

جہاں تک ملا ضعيف کا تعلق ہے تو پاکستان ميں ان کی گرفتاری کے وقت انھيں سفارتی استثنی حاصل نہيں تھی کيونکہ افغانستان ميں طالبان کی وہ حکومت ہی موجود نہيں تھی جو انھيں يہ سہولت فراہم کر سکتی۔ يقينی طور پر پاکستان ميں گرفتار امريکی سفارت کار کے کيس ميں صورت حال يہ نہيں تھی۔

اس کے علاوہ يہ بات بھی غور طلب ہے کہ ملا ضعيف ايک ايسی حکومت کے اعلی عہديداروں کے ساتھ گہرے مراسم رکھتے تھے جو عالمی دہشت گردوں اور مجرموں کو پناہ دينے اور ان کی حمايت کرنے کے جرم ميں شامل تھے۔ يہ ايک ايسی حقيقت ہے جسے اقوام متحدہ نے نہ صرف يہ کہ تسليم کيا بلکہ سرکاری طور پو طالبان کی حکومت کو سيکورٹی کونسل کی کئ قراردادوں کے ذريعے باور بھی کروايا۔

"کومبيٹنٹ اسٹيٹس ريوو" ٹريبيونل کے سامنے الزامات کے حوالے سے جو دستاويز پيش کی گئ تھی اس کے مطابق
گرفتار ہونے والا طالبان کا رکن تھا۔

گرفتار ہونے والے شخص نے يہ خود تسليم کيا تھا کہ اس نے سال 1996 ميں طالبان میں شموليت اختيار کی تھی۔

طالبان کے لیڈر کی جانب سے گرفتار ہونے والے شخص کو اقغانستان کے سنٹرل بنک کا صدر مقرر کيا گيا تھا۔

اس کے علاوہ طالبان کے ليڈر کی جانب سے گرفتار ہونے والے شخص کو افغانستان کی معدنيات اور انڈسٹری سے متعلق وزارت ميں ڈپٹی وزير کے عہدے پر فائز کيا گيا تھا۔

اس کے علاوہ گرفتار ہونے والے شخص کو طالبان حکومت نے کابل ميں ٹرانسپورٹ کی وزارت پر فائز کيا جہاں پر 3 ماہ کام کيا۔

گرفتار ہونے والے شخص کا آخری عہدہ پاکستان ميں طالبان حکومت کے سفير کی حيثيت سے تھا جہاں پر 18 ماہ تک دسمبر 2001 ميں اپنی گرفتاری تک کام کيا۔

طالبان کی تحريک کے ابتدائ دنوں میں طالبان اور القا‏ئدہ کے فعال کمانڈرز افغانستان کے شہر کابل اور گرد ونواح کے علاقوں سے گرفتار ہونے والے شخص کو طالبان کے "ڈپٹی ڈيفنس" کی حيثيت ميں رپورٹ کيا کرتے تھے۔

پاکستان ميں طالبان کے سفير کی حيثيت سے ان کے طالبان کی سينير ليڈرشپ کے ساتھ قريبی تعلقات تھے۔


شانزے خان – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

اگرسفیر ملا ضعیف کی نمائندہ حکومت ختم ہو گئی تھی تو حکومت کو چاہئے تھا کہ انہیں اپنے ملک جانے کی اجازت دیتی اور ملک بدر کر دیتی۔ امریکا کےحوالے کرنے کا جواز نہیں تھا۔ ہاں اگر ، افغانستان بدر ہونے کے بعد اگر وہ قابو آ جاتے تواور بات تھی۔
اور ظاہر سی بات ہے کہ پاکستان میں اسی کو سفیر لگانا تھا جو پہلے اہم طالبان پوزیشنوں پر رہ کر کام کر چکا ہو۔اس لئے آپ کا یہ کہنا کہ وہ سفیر بننے سے پہلے مختلف عہدوں پر کام کر چکا تھا ایک بے محل بات ہے۔
اصل بات یہ ہے کہ جہاں امریکا نے کام نکالنا ہو وہاں کوئی بین الاقوامی قانون راہ میں حائل نہیں ہوتا۔ جیسے ابھی حال میں امریکا نے غلہ کے گوداموں اور دوسرے پبلک پراپرٹی کو نشانہ بنایا ہے جو کہ جنیوا کنونشن کے تخت جنگی جرائم کے تحت آتا ہے۔
 

Shanzeh

Minister (2k+ posts)
اگرسفیر ملا ضعیف کی نمائندہ حکومت ختم ہو گئی تھی تو حکومت کو چاہئے تھا کہ انہیں اپنے ملک جانے کی اجازت دیتی اور ملک بدر کر دیتی۔ امریکا کےحوالے کرنے کا جواز نہیں تھا۔ ہاں اگر ، افغانستان بدر ہونے کے بعد اگر وہ قابو آ جاتے تواور بات تھی۔
اور ظاہر سی بات ہے کہ پاکستان میں اسی کو سفیر لگانا تھا جو پہلے اہم طالبان پوزیشنوں پر رہ کر کام کر چکا ہو۔اس لئے آپ کا یہ کہنا کہ وہ سفیر بننے سے پہلے مختلف عہدوں پر کام کر چکا تھا ایک بے محل بات ہے۔
اصل بات یہ ہے کہ جہاں امریکا نے کام نکالنا ہو وہاں کوئی بین الاقوامی قانون راہ میں حائل نہیں ہوتا۔ جیسے ابھی حال میں امریکا نے غلہ کے گوداموں اور دوسرے پبلک پراپرٹی کو نشانہ بنایا ہے جو کہ جنیوا کنونشن کے تخت جنگی جرائم کے تحت آتا ہے۔

شانزے خان ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

ميں واضح کر دوں کہ طالبان کے سابق سفير ملا ضعيف کے حوالے سے جو امريکی موقف ميں نے اس تھريڈ پر پيش کيا ہے اس کا تعلق پاک فوج کے عہديداروں کے ہاتھوں مبينہ بدسلوکی سے ہرگز نہيں ہے۔ ان کی کتاب ميں جس ناروا سلوک کا دعوی کيا گيا ہے، اس کا جواب تو صرف متعلقہ پاکستانی حکام يا وہ افراد ہی دے سکتے ہيں جو اس معاملے کی سرپرستی کر رہے تھے۔

امريکی حکومت اس پوزيشن ميں نہيں ہے کہ انکی کتاب ميں موجود تشدد اور بدسلوکی سے متعلق ان کے دعوؤں کی ترديد يا تصديق کر سکے۔

ميں نے جو موقف پيش کيا ہے، وہ اس راۓ کا براہرست جواب تھا جس ميں عالمی قواعد اور قوانين کی روشنی ميں ان کی گرفتاری پر سوال اٹھايا گيا ۔ ميں نے يہ نقطہ واضح کيا تھا کہ ان کی گرفتاری کے وقت افغانستان ميں طالبان حکومت فعال نہيں تھی۔

امريکی حکومت نے طالبان کی حکومت کے خاتمے کے ليے عالمی برادری کے سامنے درخواست کی تھی۔ اس کے جواب ميں اقوام متحدہ نے دہشت گردی کے معاملے پر ستمبر 11 کے بعد دو قرارداديں جاری کی تھيں۔ ان قراردادوں ميں تمام رياستوں پر زور ديا گيا تھا کہ "دہشت گردی سے متعلق تمام متعلقہ عالمی قواعد کی مکمل عمل داری کے ليے تعاون ميں اضافہ کيا جاۓ"۔

يہ امر بھی توجہ طلب ہے کہ ستمبر 22 2001 کو متحدہ عرب امارت اور پھر بعد ميں سعودی عرب کی حکومت نے بھی افغانستان ميں طالبان کی حکومت کو قانونی تسليم کرنے کے فيصلے کو واپس لے ليا تھا۔

ملاضعيف کی سفارتی حيثيت کے ضمن ميں پيش کی جانے والی آراء اس ليے بھی غير متعلقہ ہو جاتی ہيں کيونکہ نومبر 2001 ميں حکومت پاکستان نے بھی طالبان کی حکومت کو تسليم کرنے کے اپنے فيصلے کو بدل ڈالا تھا۔

يہ رہا اس کا لنک

http://www.eurasianet.org/departments/insight/articles/eav112001a.shtml

ايک ايسا شخص جو افغانستان ميں طالبان کی تحريک اور اس کی سرکردہ قيادت کے بہت قريب رہا ہو، وہ ايک ايسی حکومت کا عالمی تشخص اور پہچان تھا جس نے عالمی برداری کی جانب سے پيش کيے گۓ تمام مطالبات نا صرف يہ کہ يکسر مسترد کر ديے بلکہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کو بھی پس پش ڈال ديا تھا۔

جب اقوام متحدہ کی منظوری سے افغانستان ميں مشترکہ فوجی کاروائ کا آغاز کر ديا گيا تو وہ افراد اور حکومت جو دنيا کی بدنام زمانہ دہشت گرد تنظيم کو پناہ دينے اور انکی پشت پنائ کے ذمہ دار تھے وہ کسی بھی قسم کی استثنی کا دعوی نہيں کر سکتے کيونکہ انھوں نے تو خود اس عالمی ذمہ داری کا پاس نہيں رکھا جو اس طرح کے قواعد وضوابط کا اہم حصہ ہيں۔ يہی نہيں انھوں نے تو تمام رائج عالمی اصولوں کو يکسر مسترد کر ديا تھا۔


شانزے خان ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم

شانزے خان ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
يہ امر بھی توجہ طلب ہے کہ ستمبر 22 2001 کو متحدہ عرب امارت اور پھر بعد ميں سعودی عرب کی حکومت نے بھی افغانستان ميں طالبان کی حکومت کو قانونی تسليم کرنے کے فيصلے کو واپس لے ليا تھا۔

ملاضعيف کی سفارتی حيثيت کے ضمن ميں پيش کی جانے والی آراء اس ليے بھی غير متعلقہ ہو جاتی ہيں کيونکہ نومبر 2001 ميں حکومت پاکستان نے بھی طالبان کی حکومت کو تسليم کرنے کے اپنے فيصلے کو بدل ڈالا تھا۔

جس سے امریکہ ناراض سعودیہ اور پاکستان راضی کیسے رہ سکتے ہیں. امریکہ ہی نے بینظیر دور میں افغان-روس جنگ کے مجاہدین کے مقابلے میں طالبان کھڑے کئے، مطلوبہ نتائج نا ملنے کی صورت میں انتقامی کاروائی کی. جس طرح مصر میں مرسی کی حکومت گرا کے اپنی مرضی کے پتلے کو جتوایا گیا. جب تک امریکی منافقت جاری ہے دنیا میں امن نہیں ہو گا
 

Sher Dil

Councller (250+ posts)
America ki sub se bari kamyabi yeh hey k dunya bhar ki agencies aur apni ghulam armies ko use ker k us ne jaali jihadi group jaise Punjabi Taliban aur TTP khare kiey aur asli jihaad ko badnaam ker dia. Ab foreign media k peeche chalne wale log haqeeqat ko jaane bagheir sub ko ek jaisa label laga dete hein. Yeh aise hee hey jaise ager mere ghar Shahid naam k aadmi ne chori ki tu mein her Shahid naam ko chor kehna shro ker don. Bagher ja'ane hoey kis ne Qadyani ka label lagaya? IS ne tu nhi lagaya jis k ba'are mein aap objection ker rhe hein. aur proof mein yeh kerna chah rha hon k jitne zor shor se Taliban / IS k zulm ka rona roya ja rha hey us k aadha bhi kisi ne USA k baare mein nhi bola ho ga.. Taliban / IS per baat kerni hey tu pehle US k khilaaf baat ker k apne Muslim hone ka suboot do

[FONT=&amp]سمبھل کر میرے بھائی سمبھل کر۔ میں آپ کو مسلمان ہونے کا سرٹفکت دکھائوں؟ کیوں آج کل کیا آپ کو مسلمان اور غیر مسلمان کی شناخت کاٹھیکا ملا ہوا ہے؟ آپ مجھے یہ بتائیں کہ کیا ایک مسلمان اپنے ہی کھر والوں کے مظالم کو اگنور کر کر پڑوسیوں کے مظالم پرشور مچانے لگے؟ [/FONT]
 

Rooh-e-Safar

Senator (1k+ posts)

[FONT=&amp]سمبھل کر میرے بھائی سمبھل کر۔ میں آپ کو مسلمان ہونے کا سرٹفکت دکھائوں؟ کیوں آج کل کیا آپ کو مسلمان اور غیر مسلمان کی شناخت کاٹھیکا ملا ہوا ہے؟ آپ مجھے یہ بتائیں کہ کیا ایک مسلمان اپنے ہی کھر والوں کے مظالم کو اگنور کر کر پڑوسیوں کے مظالم پرشور مچانے لگے؟ [/FONT]
Jab aap apne musalman bhaion k khilaaf USA k hathon hone wale zulm per kuch bol hee nhi sakte tu phir baqi cheezon per kaise objection ker rhe ho.
 

Shanzeh

Minister (2k+ posts)

امریکہ ہی نے بینظیر دور میں افغان-روس جنگ کے مجاہدین کے مقابلے میں طالبان کھڑے کئے،



شانزے خان ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

طالبان 90 کی دہائ ميں دنیا کے سامنے نمودار ہوۓ تھے جب امريکہ کی جانب سے افغانستان کے مجاہدين کی مدد ترک کيے ہوۓ کئ برس گزر چکے تھے۔ يہ بھی ياد رہے کہ روس کی افواج کے مقابلے ميں افغانستان کے عوام کی مدد کے ليے صرف امريکہ اکيلا ہی سامنے نہيں آيا تھا۔ خارجہ پاليسی کے حوالے سے يہ ايک درست فيصلہ تھا جسے کئ ممالک کی حمايت حاصل تھی۔

افغان عوام کی حمايت ميں کئ ممالک پيش پيش تھے جن ميں سب سے زيادہ مالی امداد امريکہ اور سعودی عرب کی جانب سے آئ تھی۔ اس کے علاوہ برطانيہ، مصر، چين، ايران اور پاکستان بھی اس ميں شامل تھے۔

جہاں تک دہشت گردوں کی موجودہ نسل کا تعلق ہے تو اس کا آغاز طالبان کے زير اثر 1994 ميں ہوا تھا اور طالبان کی تحريک نے اس وقت زور پکڑا تھا جب اقغانستان ميں روسی انخلاء کے بعد مختلف قبائلی گروہوں کی آپس ميں خانہ جنگی کے باعث ملکی نظام تہس نہس ہو کر رہ گيا تھا۔

امريکہ اور ديگر عالمی ممالک کا کبھی بھی يہ مقصد يا خواہش نہيں تھی کہ عالمی منظر نامے پر دہشت گردی کو متعارف کروايا جاۓ يا اس کی رغبت دی جاۓ۔ جب آپ اس نظريے کا پرچار کرتے ہيں کہ امريکہ کسی حوالے سے طالبان کو استعمال کر رہا ہے يا موجودہ صورت حال سے فائدہ حاصل کر رہا ہے تو آپ يہ حقيقت فراموش کر ديتے ہيں کہ امريکہ نے عالمی برداری کو دہشت گردی کے عفريت سے محفوظ رکھنے کے ليے بڑی بھاری قیمت ادا کی ہے۔ ہزاروں کی تعداد ميں ہمارے شہری، سينکڑوں فوجی اور اربوں ڈالروں کے ہمارے وسائل پوری دنيا ميں بے گناہ انسانوں کی حفاظت کو يقينی بنانے کے لیے وقف ہو چکے ہيں۔

جو دہشت گرد آج معصوم بچوں کے ذہنوں کی کايا پلٹ رہے ہيں وہ اپنے شکار ميں کسی قسم کا امتياز نہيں برتتے۔ يہ حقيقت بار بار سب پر عياں ہو چکی ہے کہ ان دہشت گردوں کی کاروائيوں کا شکار ہونے والوں ميں اکثريت مسلمانوں اور ان معصوم لوگوں پر مشتمل ہے جو کسی بھی عسکری جدوجہد کا حصہ نہيں ہوتے۔

دہشت گردی کا جو مسلۂ ہميں درپيش ہے وہ آج کی زندہ حقیقت ہے اور اس سے آج کے زمينی حقائق کے تناظر ميں ہی نبٹنا ہو گا۔ آج سے 30 برس قبل جو ہوا، وہ ايک علمی بحث ہے جس کا ان دہشت گردوں اور ان کو تربيت دينے والوں کے ارادوں، ان کی نيت اور ان کے اعمال سے کوئ تعلق نہيں ہے۔ ان ميں سے اکثر افغنستان ميں روسی جارحيت کے واقعے کے بعد پيدا ہوۓ تھے۔


شانزے خان ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


[email protected]

www.state.gov

http://www.facebook.com/USDOTUrdu


10372092_779589698767857_8641132704015561747_n.jpg

 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم

شانزے خان ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
طالبان 90 کی دہائ ميں دنیا کے سامنے نمودار ہوۓ تھے جب امريکہ کی جانب سے افغانستان کے مجاہدين کی مدد ترک کيے ہوۓ کئ برس گزر چکے تھے۔ يہ بھی ياد رہے کہ روس کی افواج کے مقابلے ميں افغانستان کے عوام کی مدد کے ليے صرف امريکہ اکيلا ہی سامنے نہيں آيا تھا۔ خارجہ پاليسی کے حوالے سے يہ ايک درست فيصلہ تھا جسے کئ ممالک کی حمايت حاصل تھی۔

افغان عوام کی حمايت ميں کئ ممالک پيش پيش تھے جن ميں سب سے زيادہ مالی امداد امريکہ اور سعودی عرب کی جانب سے آئ تھی۔ اس کے علاوہ برطانيہ، مصر، چين، ايران اور پاکستان بھی اس ميں شامل تھے۔

جہاں تک دہشت گردوں کی موجودہ نسل کا تعلق ہے تو اس کا آغاز طالبان کے زير اثر 1994 ميں ہوا تھا اور طالبان کی تحريک نے اس وقت زور پکڑا تھا جب اقغانستان ميں روسی انخلاء کے بعد مختلف قبائلی گروہوں کی آپس ميں خانہ جنگی کے باعث ملکی نظام تہس نہس ہو کر رہ گيا تھا۔

امريکہ اور ديگر عالمی ممالک کا کبھی بھی يہ مقصد يا خواہش نہيں تھی کہ عالمی منظر نامے پر دہشت گردی کو متعارف کروايا جاۓ يا اس کی رغبت دی جاۓ۔ جب آپ اس نظريے کا پرچار کرتے ہيں کہ امريکہ کسی حوالے سے طالبان کو استعمال کر رہا ہے يا موجودہ صورت حال سے فائدہ حاصل کر رہا ہے تو آپ يہ حقيقت فراموش کر ديتے ہيں کہ امريکہ نے عالمی برداری کو دہشت گردی کے عفريت سے محفوظ رکھنے کے ليے بڑی بھاری قیمت ادا کی ہے۔ ہزاروں کی تعداد ميں ہمارے شہری، سينکڑوں فوجی اور اربوں ڈالروں کے ہمارے وسائل پوری دنيا ميں بے گناہ انسانوں کی حفاظت کو يقينی بنانے کے لیے وقف ہو چکے ہيں۔

جو دہشت گرد آج معصوم بچوں کے ذہنوں کی کايا پلٹ رہے ہيں وہ اپنے شکار ميں کسی قسم کا امتياز نہيں برتتے۔ يہ حقيقت بار بار سب پر عياں ہو چکی ہے کہ ان دہشت گردوں کی کاروائيوں کا شکار ہونے والوں ميں اکثريت مسلمانوں اور ان معصوم لوگوں پر مشتمل ہے جو کسی بھی عسکری جدوجہد کا حصہ نہيں ہوتے۔

دہشت گردی کا جو مسلۂ ہميں درپيش ہے وہ آج کی زندہ حقیقت ہے اور اس سے آج کے زمينی حقائق کے تناظر ميں ہی نبٹنا ہو گا۔ آج سے 30 برس قبل جو ہوا، وہ ايک علمی بحث ہے جس کا ان دہشت گردوں اور ان کو تربيت دينے والوں کے ارادوں، ان کی نيت اور ان کے اعمال سے کوئ تعلق نہيں ہے۔ ان ميں سے اکثر افغنستان ميں روسی جارحيت کے واقعے کے بعد پيدا ہوۓ تھے۔


شانزے خان ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


[email protected]

www.state.gov

http://www.facebook.com/USDOTUrdu


10372092_779589698767857_8641132704015561747_n.jpg


میں نہیں اس فورم پر موجود اکثریت یہی سمجھتی ہے کے امریکہ مختلف گروہوں کے اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرتا ہے. اور یہ بعید یقین بات نہیں ہے جو ملک حکومتوں کو قابو میں رکھتا ہے، سربراہان مملکت کو بناتا اور گراتا ہے اس کے لئے چند ہزار کو بنانا مٹانا، استعمال کرنا کیا مشکل ہے

دہشت گردوں کو اسلحہ، وسائل نقل و حرکت، ابلاغ کون مہیا کرتا ہے، کر سکتا ہے اور کیسے؟ میری ناقص رائے میں امریکہ اپنی نام نہاد جنگ برائے امن مریض کی بجائے مرض کو پالنے والے عناصر پر مرکوز کرے تو بہتر ہو گا

بڑے مقاصد حاصل کرنے کے لئے امریکہ جو کچھ کر رہا ہے اپنی مرضی سے کر رہا ہے. رائے عامہ ہموار کرنے کے لیے اپنے شہری خود مارتا اور مرواتا ہے، دوسرے ممالک میں جا کر اپنے مفادات کے تحفظ کرنے کے لئے ڈالر بھی خرچ ہوتے ہیں اور فوجی بھی مرتے ہیں
 

Shanzeh

Minister (2k+ posts)

میں نہیں اس فورم پر موجود اکثریت یہی سمجھتی ہے کے امریکہ مختلف گروہوں کے اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرتا ہے. اور یہ بعید یقین بات نہیں ہے جو ملک حکومتوں کو قابو میں رکھتا ہے، سربراہان مملکت کو بناتا اور گراتا ہے اس کے لئے چند ہزار کو بنانا مٹانا، استعمال کرنا کیا مشکل ہے


شانزے خان ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

آپ کی دليل ميں وزن ہوتا اگر ٹی ٹی پی، آئ ايس آئ ايس اور القا‏ئدہ جيسی تنظيموں کی سرکردہ قيادت کو کبھی بھی نشانہ نا بنايا جاتا اور حکام کی جانب سے صرف ان تنظيموں کے "سپاہيوں" کو ہی ہلاک و گرفتار کيا جا رہا ہوتا۔

ليکن ہم جانتے ہیں کہ حقيقت يہ نہيں ہے۔

چاہے وہ القائدہ، ٹی ٹی پی يا دنيا بھر ميں کوئ بھی ايسی تنظيم ہی کيوں نا ہو جسے دہشت گرد قرار ديا جا چکا ہو، آپ ان کی اہم شخصيات اور سرکردہ قيادت کے خلاف ہماری مشترکہ کاوشوں پر ايک نظر ڈالیں تو آپ پر يہ واضح ہو جاۓ گا کہ ہم نے ان تنظيموں کی قيادت کی جانب سے اپنے کارندوں کو متحرک کرنے، منصوبہ بندی کرنے اور دنيا ميں کہيں بھی دہشت گردی کی کاروائياں کرنے کی ان کی صلاحيتوں کو ختم کرنے کے ليے ہر ممکن کوشش روا رکھی ہے۔

اگر دہشت گرد تنطيموں کے يہ ليڈر واقعی ہماری کٹھپتلياں ہيں جو اپنے "مريدوں" پر اپنے اثر کو استعمال کرتے ہوۓ ہمارے ايجنڈے کو آگے بڑھاتے ہيں تو پھر ہم مسلسل ان "اثاثوں" کو نشانہ کيوں بنا رہے ہيں؟

اس دليل ميں فہم اور دانش کا کوئ پہلو بھی ہے؟

علاوہ ازيں اس ضمن ميں اپنی گزشتہ پوسٹوں ميں جو سوال ميں نے اٹھايا تھا وہ بدستور برقرار ہے کہ يہ قائدين اور ان کے چاہنے والے اور حمايتی کيونکر اس کٹھ پتليوں کو نچانے والے مالک کے نام پر اپنی زندگيوں کو مسلسل داؤ پر لگا رہے ہيں جو نا صرف يہ کہ ان کو نشانہ بنا رہا ہے بلکہ مقامی حکومتوں کو ہر طرح کا فوجی سازوسامان، تکنيکی مہارت اور لاجسٹک سپورٹ سميت ہر ممکن وسائل فراہم کر رہا ہے تا کہ ان کے محفوظ ٹھکانوں کا خاتمہ کيا جا سکے؟

کيا آپ ايمانداری سے يہ سمجھتے ہيں کہ يہ دہشت گرد تنظيميں اور ان کے قائدين اس حقيقت کے باوجود ہمارے ايماء پر کام کريں گے کہ ہم نے نا صرف يہ کہ ان کی گرفتاری پر بھاری انعام مقرر کر رکھے ہيں بلکہ فعال طريقے سے اپنے اسٹريجک شراکت داروں کے ساتھ مل کر اس امر کو يقینی بنانے کے ليے کوشاں ہيں کہ يہ تنظيميں اپنے مقاصد ميں کاميابی حاصل نا کر سکيں اور کامياب حملے کرنے کی ان کی صلاحيتوں کو سلب کيا جا سکے؟


شانزے خان ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

http://www.facebook.com/USDOTUrdu


10372092_779589698767857_8641132704015561747_n.jpg