عرض ہے جناب کوئی بھی ہو آخر کو انسان ہی ہیں یہ دس غلطیوں کی بات کرتےہیں آج کے امریکا میں اس سے زیادہ گند ڈال دیا ہے ان قرہ ارض پر بجاے ہمیں امریکہ کو اپنا ماڈل بنایں ہمارے پاس اس سے بہتر ماڈل خلفا راشد کی شکل میں ہیں رہی بات ترقی کی تو جناب یہ ترقی آج حضرت انسان کو اس مقام پر لے ایئ ہے جہاں والدین کو لوگ فاڈرز ڈے اور ماڈرز ڈے کے دن جا کر ملتے ہیں یہ حضرت انسان کی ترقی نہیں ہے مادیت کی ترقی ہے جس میں انسانیت دم گھٹنے سے مرنے کے قریب ہے اور رہی بات امریکا کی تو جناب ہر عروج کو زوال ہے یہ اب زوال کا وقت ہے امریکا کے لیے اور یہ وقت امریکا پر اس کی اپنی حرکتوں کی وجہ سے آیا ہے کسی نے اس پر کوئی حملہ نہیں کیا تھا یہودیوں کی غلامی میں پیسے ہوے لوگوں کی نمائشی ہنسی پر مت جایے لاکھوں معصوموں کا خون ان کے ہاتھ پر ہے قدرت کا قانون ہے ظلم جب حد سے بڑھ جاتا ہے تو مٹ جاتا ہے آج امریکا کو کوئی چیز ڈوبنے سے بچا رہی ہے تو وہ ڈالر کا روزمرہ کاروبار میں استعمال ہے جب کوئی دوسری کرنسی اگیئی اس کی جگا لینے کے لیے تو یہ کاغذ پکوڑے رکھنے والوں کے کام آے گا اور وہ کرنسی بہت جلد انے والی ہے چائنا کا اپنی کرنسی میں کاروبار کرنے کے ماہدے اس بات کا ثبوت ہیں باقی غائب کا علم صرف الله سبحان کو ہے یا جس کو اس نے عطا کیا