سیم بھائی! عمران خان کو بیس سال لگے اس مقام پر پہنچنے میں اور اس خاتون کی سپیڈ دیکھئے کہ چند ماہ میں کہاں سے کہاں پہنچ گئی، پی ٹی آئی میں محنتی خواتین کی کمی ہے کیا، ان میں سے کسی کو کیوں آگے نہیں لایا جاتا، عمران خان جو نیپوٹزم کا سب سے برا مخالف تھا، وہ ریحام خان کے شکنجے میں اس طرح جکڑا گیا ہے کہ اسے یاد ہی نہیں کہ نیپوٹزم کے خلاف سب سے زیادہ آواز اسی نے اٹھائی ہے اور ریحام خان کو تو اس بات سے کوئی غرض ہی نہیں کہ اس کی وجہ سے پارٹی کا بیڑا غرق ہورہا ہے، اسے تو شہرت چاہئے، ہر وقت آگے پیچھے میڈیا کے کارندے اور سامنے کیمرہ چاہئے، محترمہ کی حرکات دیکھ کر آپ کی اس تشویش سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ خان صاحب کو فارغ کرکے پارٹی پر قابض ہونے کے خواب دیکھ رہی ہے، دوسری طرف شاہ محمود قریشی بڑے عرصے سے عمران خان کی جگہ خود لینے کے سپنے دیکھ رہا ہے، (جس کا بھانڈا اس کے بھائی نے پھوڑ دیا تھا، ) ، عمران خان دو شکاریوں کے درمیان پھنس گیا ہے، اسے چاہئے فوراً سے پیشتر شاہ محمود قریشی کو لات مار کر پارٹی سے نکال دے اور ریحام خان کی سیاست بازی پر پابندی لگا کر اسے شوکت خانم اور نمل یونیورسٹی کی فنڈریزنگ کا کام سونپ دے۔