End of Shia-Sunni dispute, Let's be united

Status
Not open for further replies.

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)


ایک اہل تشیع اپنے مسلک کے اعتبار سے بڑے علمی گھرانے سے تعلق رکھتا تھا۔ اس کے پاس کافی معلومات بھی تھیں۔ اس کے بقول میرے ان سوالات کا جواب کسی مولوی کے پاس نہیں ہے۔

میں نے اس سے جب ملاقات کی تو اس کی ہر ہر ادا سے گویا علماء سے حتیٰ کہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین سے بھی نفرت و حقارت کی جھلک واضح تھی۔

میں نے میزبان ہونے کی حیثیت سے بڑے اخلاق سے بٹھایا۔تھوڑی دیر حال احوال دریافت کرنے کے بعد گفتگو شروع ہو گئی۔

اس کا پہلا سوال ہی بزعم خود بڑا جاندار تھا اور وہ یہ کہ تم ابوبکر کو نبی کا خلیفہ کیوں مانتے ہو؟۔ ہم تو ابوبکر کو خلیفہ رسول اسلیئے نہیں مانتے کہ انہوں نے سیَّدہ کائنات، خاتون جنت کو ان کاحق نہیں دیا تھا۔بلکہ ان کا حق غصب کر لیا تھا۔

میں نے کہا ذرا کھل کر بولیں جو آپ کہنا چاہ رہے ہیں۔ اور اس حق کی وضاحت کر دیں کہ وہ حق کیا تھا؟۔

کہنے لگا وہ، باغ فدک؛ جو حضور ﷺ نے وراثت میں چھوڑا تھا۔ وہ حضور ﷺ کی صاحبزادی فاطمہ کو ملنا تھا۔لیکن وہ باغ انہیں ابوبکر نے نہیں دیا تھا۔
یہ صرف میرا دعویٰ ہی نہیں بلکہ میرے پاس اس دعوے ہر مسلک کی کتابوں سے ایسے وزنی دلائل موجود ہیں جنہیں آپ کا کوئی عالم جھٹلا نہیں سکتا۔
یہ بات اس نے بڑے پر اعتماد اور مضبوط انداز میں کہی۔

مزید اس نے کہا کہ میری بات کے ثبوت کیلئے یہی کافی ہے کہ وہ باغ فدک؛ آج بھی سعودی حکومت کے زیر تصرف ہے۔ اور وہ حکومتی مصارف کیلئے وقف ہے۔ یہ اس بات کی دلیل ہے کہ آج تک آل رسول کو ان کا حق نہیں ملا ہے۔

اب آپ ہی بتائیں جنہوں نے آل رسول کے ساتھ یہ کیا ہو ہم انہیں کیسےخلیفہ رسول تسلیم کر لیں؟

میں نے اس کی گفتگو بڑے تحمل سے سنی۔ اور اس کا اعتراض سن کر میں نے پوچھا کہ آپ کا سوال مکمل ہو گیا یا کچھ باقی ہے؟
وہ کہنے لگا میرا سوال مکمل ہو گیا ہے اب آپ جواب دیں۔

میں نے عرض کیا کہ آپ نبی کریم ﷺ کے بعد پہلا خلیفہ کن کو مانتے ہو؟

وہ کہنے لگا ہم مولیٰ علی کو خلیفہ بلا فصل مانتے ہیں۔

میں نے کہا کہ عوام و خواص کے جان و مال اور ان کے حقوق کا تحفظ خلیفة المسلمین کی ذمہ داری ہوتی ہے کسی اور کی نہیں۔مجھے آپ پر تعجب ہو رہا ہے کہ آپ خلیفہ بلا فصل تو سیَّدنا علی رضی اللہ عنہ کو مان رہے ہیں اور اعتراض سیَّدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ پر کر رہے ہیں۔ یا تو ابوبکر رضی اللہ عنہ کو پہلا خلیفہ مانو پھر آپ کا ان پر اعتراض کرنے کا کسی حد تک جواز بھی بنتا ہے ورنہ جن کو آپ پہلا خلیفہ مانتے ہو یہ اعتراض بھی انہی پر کر سکتے ہو کہ آپ کی خلافت کے زمانے میں خاتون جنت رضی اللہ عنہا کا حق کیوں مارا گیا؟

میری بات سن کر اسے حیرت کا ایک جھٹکا لگا مگر ساتھ ہی اس نے خود کو سنبھالتے ہوئے کہا جی بات دراصل یہ ہے کہ ہمارے ہاں مولیٰ علی کی خلافت ظاہری آپ کے خلفاء ثلاثہ کے بعد شروع ہوتی ہے اس سے پہلے تو ہم ان کی خلافت کو غصب مانتے ہیں یعنی آپ کے خلفائے ثلاثہ نے مولیٰ علی کی خلافت کو ظاہری طور پر غصب کیا ہوا تھا۔ اسلیئے مولیٰ علی تو اس وقت مجبور تھے وہ یہ حق کیسے دے سکتے تھے؟۔

اس کی یہ تاویل سن کر میں نے کہا عزیزم ! میرے تعجب میں آپ نے مزید اضافہ کر دیا ہے ایک طرف تو آپ کا یہ عقیدہ ہے کہ مولیٰ علی مشکل کشا ہیں۔ عجیب بات ہے کہ انہیں کے گھر کی ایک کے بعد دوسری مشکل آپ نے ذکر کر دی یعنی ان کی زوجہ محترمہ کاحق مارا گیا لیکن وہ مجبور تھے اور وہ مشکل کشا ہونے کے باوجود ان کی مشکل کشائی نہ کر سکے۔ پھر ان کا اپنا حق (خلافت) غصب ہوا لیکن وہ خود اپنی مشکل کشائی بھی نہ کر سکے۔ یا تو ان کی مشکل کشائی کا انکار کر دو اور اگر انہیں مشکل کشا مانتے ہو تو یہ من گھڑت باتیں کہنا چھوڑ دو کہ طاقتوروں نے ان کے حقوق غصب کر لیئے تھے۔

دوسری بات یہ ہے کہ اگر بالفرض و المحال آپ کی یہ بات تسلیم بھی کر لی جائے کہ اصحاب ثلاثہ نے ان کی خلافت غصب کر لی تھی، اب سوال یہ ہے کہ خلفاء ثلاثہ کے بعد جب أمیر المؤمنين علی رضی اللہ عنہ کو ظاہری خلافت مل گئی اور ان کی شہادت کے بعد انہی کے صاحبزادے سیَّدنا حسن رضی اللہ عنہ خلیفہ بنے تو کیا اس وقت انہوں نے باغ فدک لے لیا تھا؟

جب آپ کےبقول وہ خلفاء ثلاثہ کے زمانے میں غصب کیا گیا تھا، اب تو انہی کی حکومت تھی جن کا حق غصب کیا گیا۔ لیکن انہوں نے اپنی حکومت ہونے کے باوجود اس حق کو کیوں چھوڑ دیا تھا؟۔ آج بھی آپ کے بقول وہ سعودی حکومت کے زیر اثر ہے تو بھائی وہ باغ جن کا حق تھا جب انہوں نے چھوڑ دیا ہے تو آپ بھی اب مہربانی کر کے ان قِصُّوں کو چھوڑ دیں اور اگر آپ کا اعتراض سیَّدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ پر ہے کہ ان کی ظاہری خلافت میں آل رسول کو باغ فدک کیوں نہیں ملا؟ تو یہی اعتراض آپ کا أمیر المؤمنين علی رضی اللہ عنہ پر بھی ہو گا کہ ان کی ظاہری خلافت میں آل رسول کو باغ فدک کیوں نہیں ملا؟؟؟

میری بات سن کہ وہ کچھ سوچنے لگا مگر میں نے اسی لمحہ اس پر ایک اور سوال کر دیا کہ آپ یہ بتائیں کہ وراثت صرف اولاد کو ہی ملتی ہے یا بیویوں اور دوسرے ورثاء کو بھی ملتی ہے؟
کہنے لگا۔۔۔ بیویوں اور دوسرے ورثاء کو بھی ملتی ہے۔

میں نے کہا پھر آپ کا اعتراض صرف سیَّدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کے بارے کیوں ہے؟ حضور ﷺ کی ازواج مطہرات کے بارے آپ نے کیوں نہیں کہا کہ انہیں بھی وراثت سے محروم رکھا گیا ہے۔ اور آپ جانتے ہیں کہ ازواج مطہرات میں سیَّدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کی صاحبزادی سیَّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا اور أمیر المؤمنین عمر رضی اللہ عنہ کی صاحبزادی سیَّدہ حفصہ رضی اللہ عنہا بھی ہیں۔ آپ نے خلفاء رسول پر یہ الزام دھرنے سے پہلے کبھی نہیں سوچا کہ اگر انہوں نے نبی ﷺ کی صاحبزادی کو حضور ﷺ کی وراثت نہیں دی تو اپنی صاحبزادیوں کو بھی تو اس سے محروم رکھا ہے۔

میری گفتگو سن کر اب وہ مکمل خاموش تھا۔ ساتھ ہی وہ گہری سوچ میں ڈوبا ہوا بھی معلوم ہوا۔

میں نے اسے پھر متوجہ کرتے ہوئے کہا کہ عزیزم ! کب تک ان پاک ہستیوں کے بارے بدگمانی پیدا کرنے والی بے سر و پا جھوٹی باتوں کی وجہ سے حقائق سے آنکھیں بند کر کے رکھو گے؟۔
اب میں تمہیں وہ حقیقت ہی بتا دوں جس کی وجہ سے حضور اقدس ﷺ کی وراثت آپ ﷺ کے کسی وارث کو نہیں دی گئی۔ وہ خود جناب رسالت مآب ﷺ کا فرمان ہے؛ *{نحن معشر الانبیاء لانرث ولا نورث، ما ترکنا صدقة؛}* یعنی ہم انبیاء دنیا کی وراثت میں نہ کسی کے وارث بنتے ہیں اور نہ کوئی ہمارا وارث بنتا ہے۔ ہم جو مال و جائیداد چھوڑتے ہیں وہ امت پر صدقہ ہوتا ہے۔

میں نے اسے کہا عزیزم! یہ وہ مجبوری تھی جس کی وجہ سے أمیر المؤمنین ابوبکر سے لے کر سیَّدنا علی اور سیَّدنا حسن رضی اللہ عنہم تک کسی بھی خلیفہ نے؛ باغ فدک؛ آل رسول کاحق نہیں سمجھا جسے لے کر آج آپ ان کےدرمیان نفرتیں ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

نوجوان اب میری گفتگو سن کر پریشان اور نادم محسوس ہونے لگا۔ پھر انتہائی عاجزی سے اس نے مجھے دیکھا اور گویا ہوا۔ آپ کا بہت بہت شکریہ آپ نے میری آنکھیں کھول دیں۔ آج سے میں اس طرح کے اعتراضات کرنے سے توبہ کرتا ہوں۔ اب میں رب تعالیٰ سے بھی وعدہ کرتا ہوں کہ آئندہ میں رسول اللہ ﷺ کے صحابہ رضی اللہ عنہم اجمعین کے بارے میں اپنی سوچ کو مثبت بناوں گا۔

میں نے اس نوجوان کو مبارک دی اور ایک محبت سے بھرپور معانقہ و مصافحہ ہوا۔
پھر وہ نوجوان شکریہ ادا کرتے ہوئے چلا گیا۔
والسلام ۔۔۔۔
یہ جو تحریر آپ نے پڑھ لی ہے میرے دوستو اور بہن بھاٸیوں، یہ ایک لاجواب اور ہزاروں کتابوں سے زیادہ پُر مغز مدلل مضمون ہے براہ کرم اس کو اتنا پھیلا دیجٸے کہ حق وسچ ہر ایرے غیرے پر بھی واضح ہو جاٸیں۔ لہذا آپ کی ایک کوشش دوسرے کی رہنمائی کا باعث بن سکتی ہے!!!​
 

Ghulam-e-Qanbar

Councller (250+ posts)
ہمارے سوالات

درج ذیل کچھ سوالات ہیں جن کے جوابات اہلسنت سے مطلوب ہیں
  1. کوئی آیت یا حدیث پیش کریں جس میں کہا گیا ہو کہ "لاَ اِلٰہَ اِلَّا ﷲُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اﷲ " کلمہ اسلام ہے اور اس میں اضافہ کرنا کفر ہے۔ نوٹ: لاَ اِلٰہَ اِلَّا اﷲُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اﷲ پر ہم مسلمان یقین رکھتا ہے اس لئے ان دو کلمات پر دلیل دینے کی ضرورت نہیں ہے بس سوال میں موجود مطلوبہ چیز پیش کی جائے
  2. کیا معاویہ بن سفیان نے اپنی حکومت کے دوران کسی قاتل عثمان بن عفان پر مقدمہ چلا کر سزا دی؟ اگر جواب ہاں ہے تو صحیح سند روایت پیش کریں اور اگر جواب نہیں ہے تو یہ کیسے مکمن ہے کہ جو اپنی حکومت میں کسی قاتل عثمان پر مقدمہ چلا کر سزا نہیں دیتا اس کی جنگ صفین صرف قتل عثمان کا قصاص لینے کے لئے تھی؟
  3. <=مقدمہ فدک=>
    جرم=غضب فدک
    قابض=ابوبکر
    مجرم=ابوبکر
    جج/منصف= ابوبکر
    سرکاری وکیل=ابوبکر
    خلیفہ وقت=ابوبکر
    حیثیت=غیر شرعی خلیفہ
    اعزازی حیثیت= والد امی عائشہ+بچپن سے جوانی تک کفر پر قائم رھے، کافروں کی گود میں پرورش پائی بڑھاپے میں مسلمان ھوگئے

    مدعی= بی بی فاطمہ سلام اللہ علیہ
    حیثیت= اکلوتی وارث نبی >ص>
    اعزازی حیثیت= بچپن سے جوانی تک رسالت کی آغوش میں رھیں،
    مباھلہ میں توحید خداوند کی گواہ بنیں...
    سوال بس اتنا ھے... کیا ابوبکر کو مقدمہ کے فیصلہ کا حق تھا؟؟؟
    وفات نبی<ص> کے بعد اتنا بڑا نازک مسئلہ آتا ھے اور فقط ایک شخص، مقدمہ اسی کے خلاف ھے عدالت بھی اسکی وکیل بھی وھی، مجرم بھی وھی منصف بھی ھے،،
    کیا اسلامی عدالت ایسی ھوتی ھے؟؟
  4. اگر حکومت کرنے کی ترتیب معیار تفضیل ہے تو کیا آپ لوگوں کے مطابق پانچویں نمبر پر افضل معاویہ بن سفیان اور چھٹے نمبر پر افضل یزید بن معاویہ ہے؟
 

Ghulam-e-Qanbar

Councller (250+ posts)
ہمارے سوالات

درج ذیل کچھ سوالات ہیں جن کے جوابات اہلسنت سے مطلوب ہیں :۔

سوال نمبر 1:۔
کوئی آیت یا حدیث پیش کریں جس میں کہا گیا ہو کہ "لاَ اِلٰہَ اِلَّا ﷲُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اﷲ " کلمہ اسلام ہے اور اس میں اضافہ کرنا کفر ہے۔ نوٹ: لاَ اِلٰہَ اِلَّا اﷲُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اﷲ پر ہم مسلمان یقین رکھتا ہے اس لئے ان دو کلمات پر دلیل دینے کی ضرورت نہیں ہے بس سوال میں موجود مطلوبہ چیز پیش کی جائے

سوال نمبر 2:۔
کیا معاویہ بن سفیان نے اپنی حکومت کے دوران کسی قاتل عثمان بن عفان پر مقدمہ چلا کر سزا دی؟ اگر جواب ہاں ہے تو صحیح سند روایت پیش کریں اور اگر جواب نہیں ہے تو یہ کیسے مکمن ہے کہ جو اپنی حکومت میں کسی قاتل عثمان پر مقدمہ چلا کر سزا نہیں دیتا اس کی جنگ صفین صرف قتل عثمان کا قصاص لینے کے لئے تھی؟

سوال نمبر 3:
۔
<=مقدمہ فدک=>
جرم=غضب فدک
قابض=ابوبکر
مجرم=ابوبکر

جج/منصف= ابوبکر
سرکاری وکیل=ابوبکر
خلیفہ وقت=ابوبکر
حیثیت=غیر شرعی خلیفہ

اعزازی حیثیت= والد امی عائشہ+بچپن سے جوانی تک کفر پر قائم رھے، کافروں کی گود میں پرورش پائی بڑھاپے میں مسلمان ھوگئے

مدعی= بی بی فاطمہ سلام اللہ علیہ
حیثیت= اکلوتی وارث نبی >ص>
اعزازی حیثیت= بچپن سے جوانی تک رسالت کی آغوش میں رھیں،
مباھلہ میں توحید خداوند کی گواہ بنیں...
سوال بس اتنا ھے... کیا ابوبکر کو مقدمہ کے فیصلہ کا حق تھا؟؟؟
وفات نبی<ص> کے بعد اتنا بڑا نازک مسئلہ آتا ھے اور فقط ایک شخص، مقدمہ اسی کے خلاف ھے عدالت بھی اسکی وکیل بھی وھی، مجرم بھی وھی منصف بھی ھے،،
کیا اسلامی عدالت ایسی ھوتی ھے؟؟

سوال نمبر 4:
۔
اگر حکومت کرنے کی ترتیب معیار تفضیل ہے تو کیا آپ لوگوں کے مطابق پانچویں نمبر پر افضل معاویہ بن سفیان اور چھٹے نمبر پر افضل یزید بن معاویہ ہے؟
 
Last edited:

Ghulam-e-Qanbar

Councller (250+ posts)

دختر رسول ﷺ سیدہ فاطمہ سلام اللہ علیہا کے حق کے غاصبین کے بارے صحیح سنی کتب احادیث کیا کہتی ہیں۔ غیرتمند مسلمانوں کی آنکھیں کھولنے کیلئے چار منٹ ہی کافی ہیں ورنہ چودہ سو سال بھی کم ہیں۔

 

Pilot2020

Voter (50+ posts)

امید ہے ایڈمن یہاں بھی اُسی قوتِ برداشت کا مظاہر کرے گی جو دوسرے مسلک کیلئے کیا ہے اور یہ وضاحتی تھریڈ ڈلیٹ نہیں کرے گی
Pakistani1947


جناب نے ایک مجہول، بچگانہ، سطحی اور احمقانہ سا تھریڈ (لنک میچے موجود ہ ہے) بنا کر سنی شیعہ تنازعہ منٹو منٹی ختم فرما دیا ہے
اور
ایڈمن نے بوجوہ فوراً سے پہلے وہ
تھریڈ کلوز کر دیا جس سے سنی شیعہ تنازعہ حل ہوتا ہوتا رہ گیا

کچھ سوالات اُس تھریڈ پر بھی پوچھے گئے ہیں جنکے جوابات کا انتظار ہے
اور
سنیوں کی طرف سےاٹھائے گئےاعتراضات کے جوابات قران و مستند احادیث کی روشنی میں حاضر ہیں




وہ تھریڈ جہاں مسئلہ فدک کو چٹکی بجا کر بچوں کی آنکھوں میں دھول جھونکی گئی



؎؎
 
Last edited:

Pilot2020

Voter (50+ posts)

پاکستانی 1947 نے اپنے تھریڈ میں جو حدیث پیش کی ہے وہ سرا سرر جھوٹی، من گھڑت اور پیشکار کی بدیانتی کا مظہر ہے۔ اگر یہ حدیث درست ہے تو عقلی و منطقی بات تو یہ تھی کہ یہ حدیث /بات رسول اللہ اپنے ورثا یعنی اکلوتی بیٹی اور بیویوں کو بتاتے کہ بحیثیت نبی میرا کوئی ترکہ نہیں جو ہم چھوڑ جائیں وہ صدقہ ہے لہذا میری نور نطر فاطمہ تم کل کلاں میرے ترکے کی دعویدار ی نہ کرنا لیکن منبع عقل و فراست سید الانبیا ﷺ نے اپنی وراثت/ترکہ کی بات اپنے ورثا (بیٹی اور بیویوں) کو بتانے کی بجائے ایک بوڑھے صحابی ابوبکر کو بتلائی؟
ہونا تو چاہئیے تھا کہ رسول اللہ ﷺ یہ بات اپنی بیٹی سیدہ فاطمہ سلام اللہ علیہ سے فرماتے تاکہ ابوبکر و فاطمہ سلام اللہ علیہ کا جھگڑا ہی نہ ہوتا۔

کیوں کہ ایسی کوئی بات/حدیث سرے سے موجود ہی نہیں تھی بلکہ سیدہ فاطمہ سلام اللہ علیہ کے دعویٰ سے گھبرا کر موقع وارادت پر اچانک گھڑی گئی تھی اس لیے اتنے اہم اور چودہ سو سالہ مسئلے کے حل پر مبنی حدیث کا ابوبکر کے علاوہ سوا لاکھ صحاب میں کوئی راوی ہے نہ گواہ اگر ہے تو پیش کریں۔ وہ جھوٹی اور بے سروپا حدیث کیا ہے، ملاحظہ فرمائیں:
۔

جناب رسالت مآب ﷺ کا فرمان ہے؛ *{نحن معشر الانبیاء لانرث ولا نورث، ما ترکنا صدقة؛}* یعنی ہم انبیاء دنیا کی وراثت میں نہ کسی کے وارث بنتے ہیں اور نہ کوئی ہمارا وارث بنتا ہے۔ ہم جو مال و جائیداد چھوڑتے ہیں وہ امت پر صدقہ ہوتا ہے۔

اگر برائے بحث یہ حدیث مستند مان بھی لی جائےے تب بھی کچھ سوالات پیدا ہوتے ہیں:۔

۔1۔ کیا عائشہ بنت ابو بکر اور حفصہ بنت عمر صدقے کے گھروں میں رہتی تھیں کیوں کہ مذکورہ بالا حدیث کی روشنی میں تو نبی کا ترکہ (گھر، مکان، باٖغات) تو اُنکی رحلت کے فوری بعد صدقہ بن گئے تھے؟

۔2۔ اگر بعد از موت نبی کا ترکہ صدقہ ہو جاتا ہے تو عائشہ نے نبی کے گھر میں اپنے باپ ابوبکر بن قحافہ کی اور عمر ابن خطاب کی قبریں بنانے کی اجازت کیسے دے دی کیوں کہ مبینہ حدیث کی روشنی میں وہ تو اُسکی وارث ہی نہیں تھی؟

۔3۔ شیعہ سنی متفق ہیں کہ شریعت محمدی کی روشنی میں بیوی کا حصہ آٹھواں ہوتا ہے ایک حجرے کے فقط آٹھویں حصے کی وارث
(خلافِ حدیث اگر تھوڑی دیر کیلئے وارث مان لیں) کیسے آٹھویں حصے میں اپنے باپ ابوبکر اور عمر کی قبریں بنانے کی اجازت دینے کا حق رکھتی ہے؟

لمحہ فکریہ

کیا صادق رسول ﷺ کی وہ صدیقہ طاہرہ بیٹی جسے آتا دیکھ کر احتراماً سید المرسلین ﷺ کھڑے ہو جاتے تھے، جس کی عصمت و طہارت کی گواہی آیۃ تطہیر کی صورت قران میں اللہ دیتا ہے کو خواتینِ جنت کی سردار اور سردارانِ جنت کی والدہ ہیں وہ فقط ایک باغ حاصل کرنے کیلئے ابوبکر کے دربار میں جا کر جھوٹ بولیں گی؟
استغفر اللہ استغفر اللہ
 
Last edited:

Shuja Baba

Councller (250+ posts)

ماشا اللہ، قران و مستند احادیث کی روشنی بہت ہی لاجواب تھریڈ ہے

متلاشیانِ حق ویڈیوز دیکھیں اور پائلٹ 2020 کے اٹھائے گئے سوالات پر غور کریں
اگر کوئی جواب بن پڑے تو پیش بھی کریں
 

Citizen X

President (40k+ posts)
And what has this argument got to do anything with Islam? Is believing in fadak or its related stories true or false one of the pillars of Islam. On the day of judgement will Allah s.w.t ask me which side I am on, on the issue of fadak? And if I am not on the right side I will be sent to hell?

And anyways these are just stories, you cannot even classify them as hadith (which itself are not God's words and can be right or wrong) because the prophet had already passed away. These are reports about the Sahaba. I forget there is an actual word for this in Urdu. Narrations of the Prophet s.a.w are called rawayat and of the sahaba are called something else, anshar, aasarr or something. This whole argument is based on those, and has absolutely nothing to do with the deen.

Get over these petty things which benefit absolutely no one at all and stop making mountains out of mole hills.
 

Pilot2020

Voter (50+ posts)
And what has this argument got to do anything with Islam? Is believing in fadak or its related stories true or false one of the pillars of Islam. On the day of judgement will Allah s.w.t ask me which side I am on, on the issue of fadak? And if I am not on the right side I will be sent to hell?

And anyways these are just stories, you cannot even classify them as hadith (which itself are not God's words and can be right or wrong) because the prophet had already passed away. These are reports about the Sahaba. I forget there is an actual word for this in Urdu. Narrations of the Prophet s.a.w are called rawayat and of the sahaba are called something else, anshar, aasarr or something. This whole argument is based on those, and has absolutely nothing to do with the deen.

Get over these petty things which benefit absolutely no one at all and stop making mountains out of mole hills.
جی بالکل روز حشر فیصلہ ہوگا کہ دنیا میں قران کی آیۃ مبارکہ"يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَكُونُوا مَعَ الصَّادِقِينَ" کی روشنی میں سچوں کے ساتھ تھے یا " لَّعْنَتَ اللّـٰهِ عَلَى الْكَاذِبِيْنَ" کا نشانہ بننے والے کاذبین/جھوٹوں کے ساتھی تھے؟

کیا آپ نے دین رسول اللہ پر افترا باندھنے والے غاصبین و قابضین سےحاصل کیا یا اُن سے قران میں "
إِنَّمَا يُرِيدُ اللَّـهُ لِيُذْهِبَ عَنكُمُ الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَيْتِ وَيُطَهِّرَكُمْ تَطْهِيرًا" کی شکل جن کی عصمت و بلندی کردار کی اللہ گواہی دیتا ہے؟

فیصلہ آپکا ہے
 

Pilot2020

Voter (50+ posts)
Get over these petty things which benefit absolutely no one at all and stop making mountains out of mole hills.
جناب یہ معمولی باتیں نہیں جنہیں نطر انداز کر کے کوئی مسلمان منافقانہ سی خاموشی سے آنکھیں پھیر کر بآسانی آگے بڑھ جائے۔ سقیفہ سے لیکر جمل تک اور جمل سے کربلا تک یہ وہ سیاہ تاریخی حادثات ہیں جن میں آپکی طرفداری کی بنیاد پر آپکے نماز، روزے، حج، زکواتیں اور نیکیوں کا فیصلہ ہوگا۔ اگر آپ ختمی المرتبت ﷺ کی آل اور بیٹی کو حق پر جانتے ہیں تو آپکی چھوٹی چھوٹی نیکیاں بھی شمار ہو ں گی اور جنت انعام ہوگا لیکن بدقسمتی سے اگر آپ سورۃ منافقون کے مخاطبین اور دشمنانِ محمد و آل محمد کے ہمدرد و فرماں بردار ثابت ہو گئے تو آپکی احد کے پہاڑ برابر نیکیاں کوڑے میں اور آپکو جہنم میں ڈال دیا جائیگا۔ (آپ سے مراد آپکی ذات نہیں بلکہ ہم سب بحیثیت مسلمان شامل ہیں)۔
 

Citizen X

President (40k+ posts)
جی بالکل روز حشر فیصلہ ہوگا کہ دنیا میں قران کی آیۃ مبارکہ"يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَكُونُوا مَعَ الصَّادِقِينَ" کی روشنی میں سچوں کے ساتھ تھے یا " لَّعْنَتَ اللّـٰهِ عَلَى الْكَاذِبِيْنَ" کا نشانہ بننے والے کاذبین/جھوٹوں کے ساتھی تھے؟

کیا آپ نے دین رسول اللہ پر افترا باندھنے والے غاصبین و قابضین سےحاصل کیا یا اُن سے قران میں "
إِنَّمَا يُرِيدُ اللَّـهُ لِيُذْهِبَ عَنكُمُ الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَيْتِ وَيُطَهِّرَكُمْ تَطْهِيرًا" کی شکل جن کی عصمت و بلندی کردار کی اللہ گواہی دیتا ہے؟

فیصلہ آپکا ہے
Well then if that is your belief that these petty insignificant things are part of your deen and you will be questioned and can end up in enteral hell over it, then keep fighting, bickering among yourselves over these petty issues for another 10,000 years.

جناب یہ معمولی باتیں نہیں جنہیں نطر انداز کر کے کوئی مسلمان منافقانہ سی خاموشی سے آنکھیں پھیر کر بآسانی آگے بڑھ جائے۔ سقیفہ سے لیکر جمل تک اور جمل سے کربلا تک یہ وہ سیاہ تاریخی حادثات ہیں جن میں آپکی طرفداری کی بنیاد پر آپکے نماز، روزے، حج، زکواتیں اور نیکیوں کا فیصلہ ہوگا۔ اگر آپ ختمی المرتبت ﷺ کی آل اور بیٹی کو حق پر جانتے ہیں تو آپکی چھوٹی چھوٹی نیکیاں بھی شمار ہو ں گی اور جنت انعام ہوگا لیکن بدقسمتی سے اگر آپ سورۃ منافقون کے مخاطبین اور دشمنانِ محمد و آل محمد کے ہمدرد و فرماں بردار ثابت ہو گئے تو آپکی احد کے پہاڑ برابر نیکیاں کوڑے میں اور آپکو جہنم میں ڈال دیا جائیگا۔ (آپ سے مراد آپکی ذات نہیں بلکہ ہم سب بحیثیت مسلمان شامل ہیں)۔

This is asolutely a "mamouli" matter and not related to our deen in any shape or form and nor will anyone be questioned about it or their fate decided on such insignificant issues. If wrong was done, the person who did it will be held accountable. How can you or me 1500 years later be held accountable for this ??? Use common sense man!

This is an absolutely absurd and ridiculous idea that all my prayers, fasting, good deeds and charity will go to waste if I don't believe in fadak issue. For god's sakes man gimme a break!
 

arafay

Chief Minister (5k+ posts)
Actually shias problem is that they have already assumed certain things eg. Ahle bait are masoomeen and that Ali RA was the rightful successor) then they look at history based on those beliefs. This phenomena is called confirmation bias. It is the tendency to search for, interpret, favor, and recall information that confirms or support one's prior personal beliefs or values. The problem is that when the assumptions are wrong the conclusions are also wrong.

1) There is no evidence that Alhe bait are masoom or infallible or world was because of them. There is no quarnic verse or sahih hadith to support this claim. On the contrary, there is a famous hadith were Muhammad SAW said that even if Fatima RA steals, I will amputate her hand. This implies that it was possible for Fatima RA to commit a crime. If she was masoom, Muhammad SAW would never give such an example.

2) Again there is no clear cut evidence that Ali RA was appointed successor. It just goes against the spirit of Quran and hadith. Muhammad SAW was the last messenger and there will be no WAHI after his demise. It just makes no sense for him to appoint an heir because the heir will not be guided by WAHI, rather whoever the successor is will have to take decisions based on his own wisdom and knowledge.

There is some evidence Muhammad SAW favored Ali and Abu Bakr to be his successor
A) Ali RA - Hadees Ghadeer Khum
B) Abu Bakar RA - lead the prayers during the last days of Muhammad SAW.

Now after death of Holy Prophet SAW, there was a lot of confusion and mis understandings among muslimes. This was bound to happen because arabia is a tribal society with big egos. Many false prophets also arose as a result. When prophet was alive everyone looked up to him for guidance but after his demise, everyone had their own idea of how to take things forward.

Abu Bakr RA became the consensus caliph. Yes some notable companions of Muhammad SAW did not pay their allegiance to him and they have the right to do so. However, none of the companions took up arms against Abu Bakr RA and similarly Abu bakr RA did not force anybody to pay allegiance to him. This shows they respected each other and gave each other space despite difference of opinion.

During his tenure Abu Bakr RA made some decisions. Some of them may be wrong or some companions did not like those decisions. One of the decisions was the acquisition of the property of Muhammad SAW. Ahle bait did not like this decision which understandable because they were denied of what they believed was their rightful property. Maybe he made a mistake or maybe he didnt. At the end of the day he was the Caliph so everyone should follow him. This is clear instructions from Quran and Hadith.

Fact is that Ali RA eventually accepted Abu Bakr as caliph and like a good muslim Ali RA followed the decisions of the Caliph even though he may not have been happy. In fact, Ali RA also became advisor to Umar RA and Usman RA. He did not slander against Abu Bakr, Umar or Usman or call him murtad like Shias do.

Over here shias claim, Ali RA was forced to do so or maybe he was just trying to stay alive. They are rationalizing their preconceived notions instead of looking at the facts. Ali RA was a bravest of muslims and he also had a lot of support from dedicated companions of Muhammad SAW. He could have easily started a rebellion if he wanted to.

Over here shias claim Ali RA didnt want division among muslims. So why do Shias create division then? If shias claim to be true followers of Ali RA and Alhe bait, they should follow the actions of Ali RA and Alhe bait rather than thinking of reasons why they supported Abu Bakr, Umar and Usman instead of taking up arms against them.

Similarly if Ali was supposed to be appointed as successor, why did Allah swt create circumstances that went against Ali RA. Why was there no clear cut quranic verse or hadith revealed to ask muslims to follow Ali RA. This would have cleared all confusions and would have stopped Abu Bakr, Umar and Usman from becoming caliphs. Shias rationalize this clear contradiction with lame arguments that make no sense at all like most of their other beliefs.

The most correct and logical version of events is that

1) All companions and alhe bait were humans and nobody is masoom. Individually they may have made some bad decisions and mistakes but that doesnt make them murtad.
2) Muhammd SAW did NOT appoint his successor.
3) There were 12 munafiqs among the companion but they cant be Abu Bakr, Umar and Usman because they had already been given tidings of Jannah by Muhammad SAW.
4) Ahle bait were not happy by some decisions but they still followed the Abu Bakr, Umar and Usman. Ali RA was active advisor for all 3 caliph despite disagreements. He also named his sons abu bakr, usmar and usman.
5) When the actual need arose, ahle bait (Hasan and Hussain) took up arms against Mawia and Yazid. This indicates that Mawia and Yazid were not fit to rule muslims. However, at the same time it proves that Abu Bakr, Umar and Usman were good rulers despite some mistakes, otherwise Ali RA would have taken arms against them.
 

Pilot2020

Voter (50+ posts)
Well then if that is your belief that these petty insignificant things are part of your deen and you will be questioned and can end up in enteral hell over it, then keep fighting, bickering among yourselves over these petty issues for another 10,000 years.

This is asolutely a "mamouli" matter and not related to our deen in any shape or form and nor will anyone be questioned about it or their fate decided on such insignificant issues. If wrong was done, the person who did it will be held accountable. How can you or me 1500 years later be held accountable for this ??? Use common sense man!

This is an absolutely absurd and ridiculous idea that all my prayers, fasting, good deeds and charity will go to waste if I don't believe in fadak issue. For god's sakes man gimme a break!
اگر آپکے لیے یہ معمولی ہے یا کوئی بات ہی نہیں کہ پیغمبر اسلام کی صدیقہ، طاہرہ اور مینارہ عصمت اکلوتی بیٹی سیدہ فاطمہ سلام کو حکامِ وقت نے تکلیفیں دیں، آپ سلام اللہ علیہ کہ توہین کی حتیکہ آپکو شہید کر دیا۔ سقیفہ میں کی گئیں سازشوں اور نفاق کا نتیجہ سانحہ کربلا کی شکل میں نکلا۔ جس نبی کا کلمہ پڑھتے تھے اُسی کی طاہر و اطہر اولاد بچوں، جوانوں، بوڑھوں کو بھوکا پیاسا صحرا میں گھیر کر خلیفہ یزید پلید کے گماشتوں نے شہید کر دیا گیا۔ یہیں بس نہ کی بلکہ دختران نبی کو قید کر کے گلیوں میں پھرایا گیا۔ اگر آپکے نزدیک یہ معمولی واقعات ہیں تو آپکی بے حسی پر افسوس کرنا بھی گناہ ہے۔
 

Citizen X

President (40k+ posts)
Actually shias problem is that they have already assumed certain things eg. Ahle bait are masoomeen and that Ali RA was the rightful successor) then they look at history based on those beliefs. This phenomena is called confirmation bias. It is the tendency to search for, interpret, favor, and recall information that confirms or support one's prior personal beliefs or values. The problem is that when the assumptions are wrong the conclusions are also wrong.

1) There is no evidence that Alhe bait are masoom or infallible or world was because of them. There is no quarnic verse or sahih hadith to support this claim. On the contrary, there is a famous hadith were Muhammad SAW said that even if Fatima RA steals, I will amputate her hand. This implies that it was possible for Fatima RA to commit a crime. If she was masoom, Muhammad SAW would never give such an example.

2) Again there is no clear cut evidence that Ali RA was appointed successor. It just goes against the spirit of Quran and hadith. Muhammad SAW was the last messenger and there will be no WAHI after his demise. It just makes no sense for him to appoint an heir because the heir will not be guided by WAHI, rather whoever the successor is will have to take decisions based on his own wisdom and knowledge.

There is some evidence Muhammad SAW favored Ali and Abu Bakr to be his successor
A) Ali RA - Hadees Ghadeer Khum
B) Abu Bakar RA - lead the prayers during the last days of Muhammad SAW.

Now after death of Holy Prophet SAW, there was a lot of confusion and mis understandings among muslimes. This was bound to happen because arabia is a tribal society with big egos. Many false prophets also arose as a result. When prophet was alive everyone looked up to him for guidance but after his demise, everyone had their own idea of how to take things forward.

Abu Bakr RA became the consensus caliph. Yes some notable companions of Muhammad SAW did not pay their allegiance to him and they have the right to do so. However, none of the companions took up arms against Abu Bakr RA and similarly Abu bakr RA did not force anybody to pay allegiance to him. This shows they respected each other and gave each other space despite difference of opinion.

During his tenure Abu Bakr RA made some decisions. Some of them may be wrong or some companions did not like those decisions. One of the decisions was the acquisition of the property of Muhammad SAW. Ahle bait did not like this decision which understandable because they were denied of what they believed was their rightful property. Maybe he made a mistake or maybe he didnt. At the end of the day he was the Caliph so everyone should follow him. This is clear instructions from Quran and Hadith.

Fact is that Ali RA eventually accepted Abu Bakr as caliph and like a good muslim Ali RA followed the decisions of the Caliph even though he may not have been happy. In fact, Ali RA also became advisor to Umar RA and Usman RA. He did not slander against Abu Bakr, Umar or Usman or call him murtad like Shias do.

Over here shias claim, Ali RA was forced to do so or maybe he was just trying to stay alive. They are rationalizing their preconceived notions instead of looking at the facts. Ali RA was a bravest of muslims and he also had a lot of support from dedicated companions of Muhammad SAW. He could have easily started a rebellion if he wanted to.

Over here shias claim Ali RA didnt want division among muslims. So why do Shias create division then? If shias claim to be true followers of Ali RA and Alhe bait, they should follow the actions of Ali RA and Alhe bait rather than thinking of reasons why they supported Abu Bakr, Umar and Usman instead of taking up arms against them.

Similarly if Ali was supposed to be appointed as successor, why did Allah swt create circumstances that went against Ali RA. Why was there no clear cut quranic verse or hadith revealed to ask muslims to follow Ali RA. This would have cleared all confusions and would have stopped Abu Bakr, Umar and Usman from becoming caliphs. Shias rationalize this clear contradiction with lame arguments that make no sense at all like most of their other beliefs.

The most correct and logical version of events is that

1) All companions and alhe bait were humans and nobody is masoom. Individually they may have made some bad decisions and mistakes but that doesnt make them murtad.
2) Muhammd SAW did NOT appoint his successor.
3) There were 12 munafiqs among the companion but they cant be Abu Bakr, Umar and Usman because they had already been given tidings of Jannah by Muhammad SAW.
4) Ahle bait were not happy by some decisions but they still followed the Abu Bakr, Umar and Usman. Ali RA was active advisor for all 3 caliph despite disagreements. He also named his sons abu bakr, usmar and usman.
5) When the actual need arose, ahle bait (Hasan and Hussain) took up arms against Mawia and Yazid. This indicates that Mawia and Yazid were not fit to rule muslims. However, at the same time it proves that Abu Bakr, Umar and Usman were good rulers despite some mistakes, otherwise Ali RA would have taken arms against them.
Bro all this is 100% correct, but my point is does believing in any of this OR not have anything to do with the deen? If I accept Abu Bakr as the 1st Kahlifa or If I don't accept Abu Bakr as the 1st Khalifa, does the Quran or the Sunnah change? Or on the day of Judgement will Allah s.w.t question me on this, that do you accept Abu Bakr or Ali as your 1st Khalifa?

In a nutshell there is no deen in any of this and none of this has anything to do with deen. Deen is only in the Quran and Sunnah.
 

TahiraUmmemomina

MPA (400+ posts)

پاکستانی 1947 نے اپنے تھریڈ میں جو حدیث پیش کی ہے وہ سرا سرر جھوٹی، من گھڑت اور پیشکار کی بدیانتی کا مظہر ہے۔ اگر یہ حدیث درست ہے تو عقلی و منطقی بات تو یہ تھی کہ یہ حدیث /بات رسول اللہ اپنے ورثا یعنی اکلوتی بیٹی اور بیویوں کو بتاتے کہ بحیثیت نبی میرا کوئی ترکہ نہیں جو ہم چھوڑ جائیں وہ صدقہ ہے لہذا میری نور نطر فاطمہ تم کل کلاں میرے ترکے کی دعویدار ی نہ کرنا لیکن منبع عقل و فراست سید الانبیا ﷺ نے اپنی وراثت/ترکہ کی بات اپنے ورثا (بیٹی اور بیویوں) کو بتانے کی بجائے ایک بوڑھے صحابی ابوبکر کو بتلائی؟
ہونا تو چاہئیے تھا کہ رسول اللہ ﷺ یہ بات اپنی بیٹی سیدہ فاطمہ سلام اللہ علیہ سے فرماتے تاکہ ابوبکر و فاطمہ سلام اللہ علیہ کا جھگڑا ہی نہ ہوتا۔

کیوں کہ ایسی کوئی بات/حدیث سرے سے موجود ہی نہیں تھی بلکہ سیدہ فاطمہ ﷺ کے دعوی سے گھبرا کر موقع وارادت پر اچانک گھڑی گئی تھی اس لیے اتنی اہم اور چودہ سو سالہ مسئلے کے حل پر مبنی حدیث کا ابوبکر کے علاوہ سوا لاکھ صحاب میں کوئی راوی ہے نہ گواہ اگر ہے تو پیش کریں۔ وہ جھوٹی اور بے سروپا حدیث کیا ہے، ملاحظہ فرمائیں:
۔

جناب رسالت مآب ﷺ کا فرمان ہے؛ *{نحن معشر الانبیاء لانرث ولا نورث، ما ترکنا صدقة؛}* یعنی ہم انبیاء دنیا کی وراثت میں نہ کسی کے وارث بنتے ہیں اور نہ کوئی ہمارا وارث بنتا ہے۔ ہم جو مال و جائیداد چھوڑتے ہیں وہ امت پر صدقہ ہوتا ہے۔

اگر برائے بحث یہ حدیث مستند مان بھی لی جائےے تب بھی کچھ سوالات پیدا ہوتے ہیں:۔

۔1۔ کیا عائشہ بنت ابو بکر اور حفصہ بنت عمر صدقے کے گھروں میں رہتی تھیں کیوں کہ مذکورہ بالا حدیث کی روشنی میں تو نبی کا ترکہ (گھر، مکان، باٖغات) تو اُنکی رحلت کے فوری بعد صدقہ بن گئے تھے؟

۔2۔ اگر بعد از موت نبی کا ترکہ صدقہ ہو جاتا ہے تو عائشہ نے نبی کے گھر میں اپنے باپ ابوبکر بن قحافہ کی اور عمر ابن خطاب کی قبریں بنانے کی اجازت کیسے دے دی کیوں کہ مبینہ حدیث کی روشنی میں وہ تو اُسکی وارث ہی نہیں تھی؟

۔3۔ شیعہ سنی متفق ہیں کہ شریعت محمدی کی روشنی میں بیوی کا حصہ آٹھواں ہوتا ہے ایک حجرے کے فقط آٹھویں حصے کی وارث
(خلافِ حدیث اگر تھوڑی دیر کیلئے وارث مان لیں) کیسے آٹھویں حصے میں اپنے باپ ابوبکر اور عمر کی قبریں بنانے کی اجازت دینے کا حق رکھتی ہے؟

لمحہ فکریہ

کیا صادق رسول ﷺ کی وہ صدیقہ طاہرہ بیٹی جسے آتا دیکھ کر احتراماً سید المرسلین ﷺ کھڑے ہو جاتے تھے، جس کی عصمت و طہارت کی گواہی آیۃ تطہیر کی صورت قران میں اللہ دیتا ہے کو خواتینِ جنت کی سردار اور سردارانِ جنت کی والدہ ہیں وہ فقط ایک باغ حاصل کرنے کیلئے ابوبکر کے دربار میں جا کر جھوٹ بولیں گی؟
استغفر اللہ استغفر اللہ
ازواج مطہرات کے پاس جو حجرے تھے، وہ بطور میراث ان کو نہیں ملے تھے بلکہ رسول پاکﷺ نے اپنی حیات مبارکہ میں ہر زوجہ کو ایک ایک حجرہ بنوا کر ان کے قبضہ میں دے دیا تھا اور ازواج نے رسول پاکﷺ کی حیات میں ان پر قبضہ بھی کرلیا تھا اور ہبہ مع قبضہ موجب ملکیت ہے جیسا کہ حضرت سیدہ فاطمہ رضی اﷲ عنہا اور حضرت اسامہ رضی اﷲ عنہ کو بھی حضورﷺ نے اس قسم کے گھر بنواکر ان کی تحویل میں دے دیئے تھے اور ازواج مطہرات اور یہ لوگ ان گھروں کے مالک تھے لہذا یہ حجرے ازواج کو میراث نہیں ملے تھے بلکہ یہ تو ان کی ملکیت تھے اور اس پر دلیل یہ ہے کہ شیعہ سنی کا اس پر اتفاق ہے کہ جب امام حسن رضی اﷲ عنہ کی وفات نزدیک آئی تو آپ نے حضرت عائشہ رضی اﷲ عنہا سے ان کے حجرہ میں دفن کئے جانے کی اجازت مانگی تھی۔ اگر یہ حجرہ حضرت عائشہ رضی اﷲ عنہا کی ملکیت نہ ہوتا تو اجازت مانگنے کی کیا ضرورت تھی؟
قرآن مجید سے بھی اس کا ثبوت ملتا ہے کہ یہ حجرے ازواجِ مطہرات کی ملکیت تھے۔ نیز یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ یہ حجرے خود حضورﷺ نے اپنی حیات میں ازواج کی ملکیت میں دے دیئے تھے۔
القرآن: وقرن فی بیوتکن ترجمہ: اے رسول کی بیبیو! اپنے گھروں میں رہو (سورۂ احزاب، آیت 33، پارہ 22)

اگر یہ حجرے ازواج کی ملکیت نہ ہوتے تو پھر قرن فی بیوت الرسول (رسول کے گھروں میں قرار پکڑو) ہونا چاہئے تھا ِپس اس سے ثابت ہوا کہ حجرے ازواج مطہرات کی ملکیت تھے اور میراث میں ان کو نہیں ملے تھے
 

Citizen X

President (40k+ posts)
اگر آپکے لیے یہ معمولی ہے یا کوئی بات ہی نہیں کہ پیغمبر اسلام کی صدیقہ، طاہرہ اور مینارہ عصمت اکلوتی بیٹی سیدہ فاطمہ سلام کو حکامِ وقت نے تکلیفیں دیں، آپ سلام اللہ علیہ کہ توہین کی حتیکہ آپکو شہید کر دیا۔ سقیفہ میں کی گئیں سازشوں اور نفاق کا نتیجہ سانحہ کربلا کی شکل میں نکلا۔ جس نبی کا کلمہ پڑھتے تھے اُسی کی طاہر و اطہر اولاد بچوں، جوانوں، بوڑھوں کو بھوکا پیاسا صحرا میں گھیر کر خلیفہ یزید پلید کے گماشتوں نے شہید کر دیا گیا۔ یہیں بس نہ کی بلکہ دختران نبی کو قید کر کے گلیوں میں پھرایا گیا۔ اگر آپکے نزدیک یہ معمولی واقعات ہیں تو آپکی بے حسی پر افسوس کرنا بھی گناہ ہے۔
I'm sorry to say but why for you shia hazrat everything revolves around and eventually ends at Karabala, as if that was one and only significant event in history that has or will ever happen. You talk to any Shia brother on any subject eventually it will end up at karbala!
Every believing Muslim is sadden by those events and extremely condemn the murderers of innocents that day.

BUT our entire life and existence is not consumed by it. You people seem to be still stuck on that day and haven't moved forward at all. The entire Muslim ummah has moved forward its time you people did too
 

asadqudsi

Senator (1k+ posts)
Unity for what reason? Unity is needed against a third party. All these firqas need to be tolerant of each other as all of them are standing on sand.
 

Pilot2020

Voter (50+ posts)
ازواج مطہرات کے پاس جو حجرے تھے، وہ بطور میراث ان کو نہیں ملے تھے بلکہ رسول پاکﷺ نے اپنی حیات مبارکہ میں ہر زوجہ کو ایک ایک حجرہ بنوا کر ان کے قبضہ میں دے دیا تھا اور ازواج نے رسول پاکﷺ کی حیات میں ان پر قبضہ بھی کرلیا تھا اور ہبہ مع قبضہ موجب ملکیت ہے جیسا کہ حضرت سیدہ فاطمہ رضی اﷲ عنہا اور حضرت اسامہ رضی اﷲ عنہ کو بھی حضورﷺ نے اس قسم کے گھر بنواکر ان کی تحویل میں دے دیئے تھے اور ازواج مطہرات اور یہ لوگ ان گھروں کے مالک تھے لہذا یہ حجرے ازواج کو میراث نہیں ملے تھے بلکہ یہ تو ان کی ملکیت تھے اور اس پر دلیل یہ ہے کہ شیعہ سنی کا اس پر اتفاق ہے کہ جب امام حسن رضی اﷲ عنہ کی وفات نزدیک آئی تو آپ نے حضرت عائشہ رضی اﷲ عنہا سے ان کے حجرہ میں دفن کئے جانے کی اجازت مانگی تھی۔ اگر یہ حجرہ حضرت عائشہ رضی اﷲ عنہا کی ملکیت نہ ہوتا تو اجازت مانگنے کی کیا ضرورت تھی؟
قرآن مجید سے بھی اس کا ثبوت ملتا ہے کہ یہ حجرے ازواجِ مطہرات کی ملکیت تھے۔ نیز یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ یہ حجرے خود حضورﷺ نے اپنی حیات میں ازواج کی ملکیت میں دے دیئے تھے۔
القرآن: وقرن فی بیوتکن ترجمہ: اے رسول کی بیبیو! اپنے گھروں میں رہو (سورۂ احزاب، آیت 33، پارہ 22)

اگر یہ حجرے ازواج کی ملکیت نہ ہوتے تو پھر قرن فی بیوت الرسول (رسول کے گھروں میں قرار پکڑو) ہونا چاہئے تھا ِپس اس سے ثابت ہوا کہ حجرے ازواج مطہرات کی ملکیت تھے اور میراث میں ان کو نہیں ملے تھے
سبحان اللہ سبحان اللہ۔ ماں صدقے کیا شاندار جواب لائے ہیں، جناب۔

رسول اللہ نے اپنی بیویوں کو تو اپنی ہی زندگی میں حجرے دے دیے لیکن اپنی اکلوتی اور لاڈلی بیٹی کو بعد از موت دینے سے بھی انکار کر یا بلکہ اپنی لاڈلی بیٹی کو اپنی وراثت سے مکمل محروم کرنےکا حکم بھی ابوبکرکو دے گئے؟
کیسا انصاف پسند نبی ہے؟
طرفہ تماشا یہ کہ رسول اکرم نے اپنی وراثت اور ترکہ نہ ہونے کا حکم اپنے ورثا کو دینے کی بجائے یہ بات اپنے ایک مبینہ دوست کے کان میں کہی کہ دیکھو ابوبکر کل جب میری بیٹی اپنا حق/ترکہ لینے کیلئے تمہارے پاس آئے تو تم اسکو بتانا کہ رسول اللہ نے یہ بات آپ
(فاطمہ) کو بتانے کی بجائے صرف اور صرف مجھے بتائی ہے کہ میری موت کے بعد میری جائیداد صدقہ بن جائے گی۔
یہ بات اللہ کے نبی نے اپنی بیٹی کو براہ راست خود کیوں نہیں بتائی اس میں ابوبکر کو وسیلہ بنانے کی کیا ضرورت تھی؟

کیا آپ اپنےمکان، دکان کی ملکیت کی وصیت اسکے ورثا یعنی اپنی اولاد کو کریں گے یا کسی مبینہ دوست کو کہ میرے مرنے کے بعد میرا ترکہ میری آل اولاد کو دینے بجائے محلے داروں میں صدقہ کر کے بانٹ دینا؟
ایسے فسانے عموماً تب گھڑے جاتے ہیں جب یتیم بھتیجے بھتیجیوں کا مال ہڑپ کرنے کیلئے چچا لوگ کہہ دیتے ہیں تمہارا باپ اپنی زندگی میں ہی دکان میرے نام، اور مکان دوسرے بھائی کے نام کر گیا تھا۔

جو نبی امت کو بتاتا رہا کہ بیوی کا آٹھواں، بیٹی کا آدھا اور بیٹوں کا پورا حصہ دینا وہ خود اپنی سگی بیٹی کو اس حق سے محروم رکھ گیا؟ ماشا اللہ

کیا دامن نبوت میں پیدا ہوئی اور آغوش رسالت میں پرورش پانے والی بنت مصطفیٰﷺ دین و شریعت زیادہ جانتی تھی یابڑھاپے میں مشرک سے مسلمان بننے والا ابوبکر؟
اور
یہ جو حدیث ابوبکر نےسنائی ہے سوا لاکھ صحابہ میں اسکا نہ کوئی دوسرا راوی ہے نہ گواہ۔ یہ رازِ نبوت نبی مکرم نے ایک بوڑھے صحابی کو ہی کیوں بتایا باقی کسی سے بھی ذکر کر دیتے؟
 
Last edited:

arafay

Chief Minister (5k+ posts)
Bro all this is 100% correct, but my point is does believing in any of this OR not have anything to do with the deen? If I accept Abu Bakr as the 1st Kahlifa or If I don't accept Abu Bakr as the 1st Khalifa, does the Quran or the Sunnah change? Or on the day of Judgement will Allah s.w.t question me on this, that do you accept Abu Bakr or Ali as your 1st Khalifa?

In a nutshell there is no deen in any of this and none of this has anything to do with deen. Deen is only in the Quran and Sunnah.

I used to think the same as you. But then I studied shism and understood why these things are important to them when they have nothing to do with the practice of islam. Even if there was a fight or some wrong person became khalifa, it doesnt mean he became murtad or his hadith cannot be taken.

The core shia belief is that Ahle bait are masoomeen. They cannot do anything wrong. However, there is no quranic verse of hadith to support this claim. Once you remove this claim, then everything falls into place. But if you hold this belief then naturally you will find that everyone else is wrong. Anybody who 'wronged' ahle bait must be a murtad according to shias because ahle bait are masoomen.

 
Status
Not open for further replies.