Night_Hawk
Siasat.pk - Blogger
عمران فاروق نیا سیاسی کریئر شروع کرنے والے تھے: پولیس
آخری وقت اشاعت: منگل 16 ستمبر 2014 ,* 14:13 GMT 19:13 PST
عمران فاروق کو ستمبر 2010 میں لندن میں ان کے گھر کے باہر قتل کر دیا گیا تھا
برطانوی دارالحکومت لندن کی میٹروپولیٹن پولیس نے ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کے چار سال مکمل ہونے پر لوگوں سے اپیل کی ہے کہ اگر کسی شخص کے پاس اس قتل سے متعلق کوئی معلومات ہو تو وہ پولیس سے رابطہ کرے۔
ڈاکٹر عمران فاروق کو 16 ستمبر 2010 کو لندن کے علاقے ایج ویئر کی گرین لین میں ان کے گھر کے باہر قتل کر دیا گیا تھا۔
لندن پولیس نے کہا ہے کہ وہ سمجھتی ہے کہ 50 سالہ ڈاکٹر عمران فاروق اپنی موت سے پہلے ایک نیا آزاد سیاسی کریئر شروع کرنے والےتھے اور پولیس انھی خطوط پر تحقیقات کر رہی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عمران فاروق نے جولائی 2010 میں ایک فیس بک پروفائل تیار کیا تھا اور شوشل نیٹ ورکنگ سائٹ کے ذریعے بڑی تعداد میں لوگوں سے رابطہ کیا تھا
پولیس کے مطابق ابھی تک اس مقدمےمیں دو افراد کو گرفتار کیاگیا ہے۔ پولیس نے اپنی اپیل میں کہا کہ اگر کسی پاس اس مقدمے سے متعلق کوئی شواہد ہوں تو وہ پولیس سے رابطہ کر سکتا ہے۔ پولیس نے مزید کہا کہ اگر کوئی شخص اپنی شناخت ظاہر نہیں کرنا چاہتا تو وہ کرائم سٹاپر نامی چیرٹی ادارے کو فون نمبر 0800555111 پر تمام معلومات فراہم کر سکتا ہے۔
لندن پولیس نے کہا ہے کہ اس قتل کی تحقیق کے لیے 4466 لوگوں سے بات کی گئی، 7401 دستاویزات کو پرکھا گیا اور 2379 تفتیشی خطوط پر چلتے ہوئے 3900 دستاویزات حاصل کی گئی ہیں۔
میٹروپولیٹن پولیس کے مطابق تحقیقات اب بھی جاری ہیں اور برطانوی پولیس پاکستانی حکام سے قریبی رابطے میں ہیں۔
پولیس کے مطابق قتل کے محرکات اور ذمہ داروں کا پتہ چلانے کے لیے کئی تفتیشی خطوط پر عمل کر رہی ہے۔
http://www.bbc.co.uk/urdu/world/2014/09/140916_london_police_farooq_appeal_ra.shtml
آخری وقت اشاعت: منگل 16 ستمبر 2014 ,* 14:13 GMT 19:13 PST

عمران فاروق کو ستمبر 2010 میں لندن میں ان کے گھر کے باہر قتل کر دیا گیا تھا
برطانوی دارالحکومت لندن کی میٹروپولیٹن پولیس نے ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کے چار سال مکمل ہونے پر لوگوں سے اپیل کی ہے کہ اگر کسی شخص کے پاس اس قتل سے متعلق کوئی معلومات ہو تو وہ پولیس سے رابطہ کرے۔
ڈاکٹر عمران فاروق کو 16 ستمبر 2010 کو لندن کے علاقے ایج ویئر کی گرین لین میں ان کے گھر کے باہر قتل کر دیا گیا تھا۔
لندن پولیس نے کہا ہے کہ وہ سمجھتی ہے کہ 50 سالہ ڈاکٹر عمران فاروق اپنی موت سے پہلے ایک نیا آزاد سیاسی کریئر شروع کرنے والےتھے اور پولیس انھی خطوط پر تحقیقات کر رہی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عمران فاروق نے جولائی 2010 میں ایک فیس بک پروفائل تیار کیا تھا اور شوشل نیٹ ورکنگ سائٹ کے ذریعے بڑی تعداد میں لوگوں سے رابطہ کیا تھا
پولیس کے مطابق ابھی تک اس مقدمےمیں دو افراد کو گرفتار کیاگیا ہے۔ پولیس نے اپنی اپیل میں کہا کہ اگر کسی پاس اس مقدمے سے متعلق کوئی شواہد ہوں تو وہ پولیس سے رابطہ کر سکتا ہے۔ پولیس نے مزید کہا کہ اگر کوئی شخص اپنی شناخت ظاہر نہیں کرنا چاہتا تو وہ کرائم سٹاپر نامی چیرٹی ادارے کو فون نمبر 0800555111 پر تمام معلومات فراہم کر سکتا ہے۔
لندن پولیس نے کہا ہے کہ اس قتل کی تحقیق کے لیے 4466 لوگوں سے بات کی گئی، 7401 دستاویزات کو پرکھا گیا اور 2379 تفتیشی خطوط پر چلتے ہوئے 3900 دستاویزات حاصل کی گئی ہیں۔
میٹروپولیٹن پولیس کے مطابق تحقیقات اب بھی جاری ہیں اور برطانوی پولیس پاکستانی حکام سے قریبی رابطے میں ہیں۔
پولیس کے مطابق قتل کے محرکات اور ذمہ داروں کا پتہ چلانے کے لیے کئی تفتیشی خطوط پر عمل کر رہی ہے۔
http://www.bbc.co.uk/urdu/world/2014/09/140916_london_police_farooq_appeal_ra.shtml