انتہا ہے یرہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ قسم سے بہت دُکھ ہوتا ہے ہمارے حکمرانوں کے اللو تللو پہ اور تعلیم پہ سب سے کم خرچ اور پھر ان بیچارے بچوں کو تو ذرا دیکھوں؟
ویسے پاکستان کا پہلا وزیر تعلیم ایک معذور بندہ تھا جو چل پھر نہیں سکتا تھا اور اسکی وجہ یہ تھی کہ وزاتیں لفافوں میں وزارت کے نام لکھ کے میز پہ رکھ دیَے گئے اور وزیروں کو کہا گیا کہ اپنی مرضی وزارت لے لو تو سب نے جلدی جلدی اُٹھ کے اپنی اپنی مرضی کی وزارتیں اُچکھ لی اور آخری لفافہ بچا تعلیم کی وزارت کا اور وہ اُس معذور وزیر کے حصّے میں آیا کیونکہ وہ جلدی جلدی اُٹھ کے اپنی مرضی کا لفافہ نہیں اُٹھا سکتا تھا۔ مطبل شروع سے ہی تعلیم ہمارے بے شرم حکمرانوں کی ترجیح نہیں رہی۔