پاکستان نے دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے نئے قومی انٹیلی جنس سینٹر کا آغاز کردیا
ثناء اللہ خان شائع May 1, 2025
— فائل فوٹو: بی بی سی

پاکستان نے دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے نئے قومی انٹیلی جنس فیوژن اینڈ تھریٹ اسسمنٹ سینٹر (نفٹیک) کا آغاز کر دیا جب کہ وزیراعظم نے منظوری دے دی۔
ڈان نیوز کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے انسداد دہشت گردی کے ردعمل کو فروغ دینے کے لیے نفٹیک کی منظوری دے دی۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ نفٹیک کو نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی کے تحت قائم کیا جائے گا، ادارے کے قیام کا مقصد سویلین اور ملٹری ایجنسیز کے درمیان رابطہ کار کو بہتر کرنا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ادارے کے قیام سے انٹیلی جنس معلومات کے تبادلے کو زیادہ موثر بنایا جائے گا جب کہ قومی انٹیلی جنس فیوژن اینڈ تھریٹ اسسمنٹ سینٹر کا پہلا ڈائریکٹر فوجی افسر ہوگا۔
نفٹیک میں مختلف وزارتوں کے فوکل پرسنز کو بھی شامل کیا جائے گا، ادارے کے دفاتر چاروں صوبوں میں بھی بنائے جائیں گے۔
علاوہ ازیں، یونٹس کے قیام سے صوبائی سطح پر بھی دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنا آسان ہو گا، ادارہ ایکشن پلان بنانے سمیت قانونی اصلاحات کی سفارش کرنے کا ذمہ دار بھی ہو گا۔
اس سے قبل، حکومت نے انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل محمد عاصم ملک کو قومی سلامتی کا نیا مشیر مقرر کیا تھا، وہ پاکستان کے دسویں قومی سلامتی کے مشیر بن گئے ہیں۔
مشیر قومی سلامتی کا عہدہ اپریل 2022 سے خالی تھا، جب سابق وزیر اعظم عمران خان کے اعتماد کا ووٹ ہارنے کے بعد پی ٹی آئی حکومت کو برطرف کر دیا گیا تھا، اس وقت معید یوسف نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔
یہ پہلا موقع ہے جب آئی ایس آئی کا کوئی حاضر سروس سربراہ بیک وقت مشیر قومی سلامتی کے طور پر خدمات انجام دے گا۔
واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے حالیہ اقدامات ایسے وقت میں کیے جارہے ہیں جب مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام پر حملے کے بعد بھارت کی جانب سے پاکستان پر بے بنیاد الزامات عائد کیے جارہے ہیں جس کے وجہ سے کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔