Asia Bibi. Inside the court full detail. Can you guess the secured decision?

thinking

Prime Minister (20k+ posts)
I already said to CJ or Court..don't gives any verdict on this sensitive issue as many Mafias peoples will ready to fuel oil in this issue..Can't our judges sense this.?.. linger on this case as long as possible or secure the decision for undefine period..that's is wise decision in current situation..
 

Irfan_balouch

Senator (1k+ posts)
دو قانون ایک قادیانیوں کو بذریعہ قانون سازی غیر مسلم قرار دینا اور دوسرا توہین رسالت میں موت کی سزا دو انتہائی بڑی چولیاں ہے جو ہمارے جاہل ممبران قومی اسمبلی نے ین جاہل مولویوں کے بیچھے چل کر ماری ہیں۔
اس کا نقصان نہ صرف ہمیں بحیثیت معاشرہ اٹھانا پڑا ہے بلکہ باہر کی دنیا میں ہمارا عزت و ساکھ بری طرح متاثر ہوئی ہے۔
دو لفظ بولنے کی سزا موت کا سن کر باہر کی دنیا ہمیں جاہل اور ظالم سمجھتی اور بولتی ہے۔ جو کے بالکل صیح بھی ہے۔
کرسچن ہوں یا ہندو یا پھر اور کوئی مذہب کے لوگ سب کو پتہ ہے کہ وہ مسلم اکثریت والے علاقے میں رہ رہے ہیں۔ اپنی جان سب کو پیاری ہوتی ہے۔ سو کوئی بھی شعوری طور پر توہین رسالت کا مرتکب نہیں ہوگا کیوں کہ اس کو پتہ ہے اس کا لوگوں نے کیا حال کر دینا ہے۔ پر اگر کبھی کبھار کوئی طیش میں آکر یا جنون میں دو چار لفظ بک بھی دے تو اس پر اس کو پھانسی لٹکا دینا ظلم ہے۔
میں ادھر پاکستان میں بیٹھ کر رام یا کالی ماں کی ماں بہن ایک کر سکتا ہوں مجھے کوئی پوچھنے والا نہیں ۔ پر اگر کوئی ہمارے نبی کے بارے میں کوئی بات کر دے تو اس کے لئے موت کی سزا کیوں۔ اگر رکھنی ہی ہے تو پھر پہلے 4 ارب لوگوں کو جو کے مسلم نہیں ہیں جا کر قتل کر کے آؤ کیوں کے وہ نہیں انکار کرتے ہیں جس کا مطلب وہ جھوٹا مانتے ہیں اور جھوٹا سمجھتے ہیں۔ صرف مانتے اور سمجھتے ہیں بلکہ ببانگ دہل کہتے بھی ہیں۔ اگر نہیں کر سکتے تو معصوم اور لاچار لوگوں کو مذہبی عقیدت جو کے عقیدت نہیں بلکہ مذہبی جنونیت ہے قتل کرنا بند کرو۔
 

Rmzan Latif

Politcal Worker (100+ posts)
پو چھنا یہ تھا ٹرایئل کورٹ اور ھائ کورٹ میں پا غل جج تھے جنہوں اس ملعونہ کو سزا سنای کیا گواہان جھوٹ بول رہے ہیں سپریم کورٹ زمین و آسمان کے قلابازے لگا رہی ہے اس چوڑی کو بے گناہ ثابت کرنے کے لیے
 

SahirShah

Minister (2k+ posts)
دو قانون ایک قادیانیوں کو بذریعہ قانون سازی غیر مسلم قرار دینا اور دوسرا توہین رسالت میں موت کی سزا دو انتہائی بڑی چولیاں ہے جو ہمارے جاہل ممبران قومی اسمبلی نے ین جاہل مولویوں کے بیچھے چل کر ماری ہیں۔
اس کا نقصان نہ صرف ہمیں بحیثیت معاشرہ اٹھانا پڑا ہے بلکہ باہر کی دنیا میں ہمارا عزت و ساکھ بری طرح متاثر ہوئی ہے۔
دو لفظ بولنے کی سزا موت کا سن کر باہر کی دنیا ہمیں جاہل اور ظالم سمجھتی اور بولتی ہے۔ جو کے بالکل صیح بھی ہے۔
کرسچن ہوں یا ہندو یا پھر اور کوئی مذہب کے لوگ سب کو پتہ ہے کہ وہ مسلم اکثریت والے علاقے میں رہ رہے ہیں۔ اپنی جان سب کو پیاری ہوتی ہے۔ سو کوئی بھی شعوری طور پر توہین رسالت کا مرتکب نہیں ہوگا کیوں کہ اس کو پتہ ہے اس کا لوگوں نے کیا حال کر دینا ہے۔ پر اگر کبھی کبھار کوئی طیش میں آکر یا جنون میں دو چار لفظ بک بھی دے تو اس پر اس کو پھانسی لٹکا دینا ظلم ہے۔
میں ادھر پاکستان میں بیٹھ کر رام یا کالی ماں کی ماں بہن ایک کر سکتا ہوں مجھے کوئی پوچھنے والا نہیں ۔ پر اگر کوئی ہمارے نبی کے بارے میں کوئی بات کر دے تو اس کے لئے موت کی سزا کیوں۔ اگر رکھنی ہی ہے تو پھر پہلے 4 ارب لوگوں کو جو کے مسلم نہیں ہیں جا کر قتل کر کے آؤ کیوں کے وہ نہیں انکار کرتے ہیں جس کا مطلب وہ جھوٹا مانتے ہیں اور جھوٹا سمجھتے ہیں۔ صرف مانتے اور سمجھتے ہیں بلکہ ببانگ دہل کہتے بھی ہیں۔ اگر نہیں کر سکتے تو معصوم اور لاچار لوگوں کو مذہبی عقیدت جو کے عقیدت نہیں بلکہ مذہبی جنونیت ہے قتل کرنا بند کرو۔
قادیانیوں کو تو پارلیمان کے ذریعے غیر مسلم قرار دینے کا فیصلہ بالکل درست تھا، اگر پارلیمان بیچ میں نہ آتی تو قادیانیوں کا ایسا قتل عام شروع ہونا تھا جو کسی کے روکنے سے نہ رک پاتا اور ظاہر ہے اس میں مسلمانوں کی بھی جانیں جاتیں.....ربوہ ریلوے سٹیشن فساد سے شروعات تو ہو ہی چکی تھی
باقی باہر کی دنیا یہ کہے گی اور باہر کی دنیا وہ کہے گی....کہے گی تو کہنے دو....اگر باہر کی دنیا کو زیادہ ہی تکلیف ہے تو انہیں کہو وہ مرزا کو اپنا نبی مان لیں....ہمارے سر پر ضرور لادنا ہے ؟ باہر کی دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں آج بھی ہولو کاسٹ کا انکار قابل تعزیر جرم ہے....جس کے لئے جو چیز اہم ہوتی ہے وہ اسی کے لئے قانون سازی کرتا ہے.....باہر والوں کے لئے جو اہم ہے وہ اسکے لئے اپنے قانون بناتے ہیں، یہ پرواہ کے بغیر کہ دوسرا کیا کہے گا....ہمارے لئے جو اہم تھا ہم نے اسکے لئے قانون سازی کر دی، بات ختم
توہین رسالت کے قانون کا بل پیش کرتے ہوۓ بھی احسن اقبال کی امی آپا نثار فاطمہ نے یہ دلائل دیے تھے کہ اگر قانون بن جاۓ گا تو ریاست دلائل، ثبوت اور شواہد کی روشنی میں ایک نظام کے تحت کسی کے گستاخ ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ کرے گی اور لوگوں کا ہجوم جو کسی کے بھی اشتعال دلانے پر کسی کو بھی توہین کا الزام لگا کر مار ڈالتا ہے اور ریاست بے بسی سے دیکھتی رہتی ہے اس پر روک لگ جاۓ گی
اب اس پر عمل نہیں ہو سکا بلکہ الٹا زمینوں جائیدادوں پر قبضوں اور دشمنی نکلانے کے لئے اس قانون کا استعمال ہوا تو یہ ریاست کی کمزوری تھی....اس قانون میں ترمیم کی ضرورت ہے....اگر توہین رسالت کا الزام جھوٹا نکلے تو الزام لگانے والے پر اسی قانون کے تحت مقدمہ چلنا چاہیے....توہین رسالت کا جھوٹا الزام لگا دینا بذات خود توہین رسالت ہے
 

Cyber_Security

Chief Minister (5k+ posts)
پو چھنا یہ تھا ٹرایئل کورٹ اور ھائ کورٹ میں پا غل جج تھے جنہوں اس ملعونہ کو سزا سنای کیا گواہان جھوٹ بول رہے ہیں سپریم کورٹ زمین و آسمان کے قلابازے لگا رہی ہے اس چوڑی کو بے گناہ ثابت کرنے کے لیے
With your logic there should not be a supreme court appeal in our legal system. High court judge koi pagal hain kay un kay decision koh challange Kia jay ? But in the Westminster system which we follow a supreme court review bench can overturn a high court decision or in your words can prove that high court judges are Pagal. But this is a system which is followed in Europe, North America, Australia etc. On regular basis over there Supreme Court Review panel declare their high court judges Pagal. :-)
 

Irfan_balouch

Senator (1k+ posts)
قادیانیوں کو تو پارلیمان کے ذریعے غیر مسلم قرار دینے کا فیصلہ بالکل درست تھا، اگر پارلیمان بیچ میں نہ آتی تو قادیانیوں کا ایسا قتل عام شروع ہونا تھا جو کسی کے روکنے سے نہ رک پاتا اور ظاہر ہے اس میں مسلمانوں کی بھی جانیں جاتیں.....ربوہ ریلوے سٹیشن فساد سے شروعات تو ہو ہی چکی تھی
باقی باہر کی دنیا یہ کہے گی اور باہر کی دنیا وہ کہے گی....کہے گی تو کہنے دو....اگر باہر کی دنیا کو زیادہ ہی تکلیف ہے تو انہیں کہو وہ مرزا کو اپنا نبی مان لیں....ہمارے سر پر ضرور لادنا ہے ؟ باہر کی دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں آج بھی ہولو کاسٹ کا انکار قابل تعزیر جرم ہے....جس کے لئے جو چیز اہم ہوتی ہے وہ اسی کے لئے قانون سازی کرتا ہے.....باہر والوں کے لئے جو اہم ہے وہ اسکے لئے اپنے قانون بناتے ہیں، یہ پرواہ کے بغیر کہ دوسرا کیا کہے گا....ہمارے لئے جو اہم تھا ہم نے اسکے لئے قانون سازی کر دی، بات ختم
توہین رسالت کے قانون کا بل پیش کرتے ہوۓ بھی احسن اقبال کی امی آپا نثار فاطمہ نے یہ دلائل دیے تھے کہ اگر قانون بن جاۓ گا تو ریاست دلائل، ثبوت اور شواہد کی روشنی میں ایک نظام کے تحت کسی کے گستاخ ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ کرے گی اور لوگوں کا ہجوم جو کسی کے بھی اشتعال دلانے پر کسی کو بھی توہین کا الزام لگا کر مار ڈالتا ہے اور ریاست بے بسی سے دیکھتی رہتی ہے اس پر روک لگ جاۓ گی
اب اس پر عمل نہیں ہو سکا بلکہ الٹا زمینوں جائیدادوں پر قبضوں اور دشمنی نکلانے کے لئے اس قانون کا استعمال ہوا تو یہ ریاست کی کمزوری تھی....اس قانون میں ترمیم کی ضرورت ہے....اگر توہین رسالت کا الزام جھوٹا نکلے تو الزام لگانے والے پر اسی قانون کے تحت مقدمہ چلنا چاہیے....توہین رسالت کا جھوٹا الزام لگا دینا بذات خود توہین رسالت ہے
آپ کی ساری بات کا لب لباب تو یہی نکلتا ہے کہ جس کی لاٹھی اس کی بھینس۔
جس کی لاٹھی اس کی بھینس والا قانون پچھلے زمانوں میں تو قابل قبول ہوگا پر معاف کیجیے گا اس کی گنجائش آجکل کی مہذب دنیا میں نہیں ہے۔
ریاست کا بنیادی مقصد ہی کمزوروں کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے طاقتور گروہ سے۔ قانون کا اطلاق کرنا ہے ہر خاص و عام پر اگر ریاست اگر طاقتور گروہ کی یرغمال ہو جائے تو وہ کاہے کی ریاست۔
انتہائی خوبصورت لفظوں میں آپ جنگل کے قانون کی وکالت کر رہے ہیں۔
قادیانیوں کو غیرمسلم قرار دینے والا قانون جس کو آپ بالکل صیح قرار دے رہے ہیں دیکھ لیں وہ ہے کیا؟
قانون یہ ہے کہ یہ بحث نہیں ہے کہ ہم انہیں غیر مسلم سمجھتے ہیں۔ بحث یہ ہے کہ جو ہم سمجھتے ہیں وہ یہ بن کر دکھائیں۔اور اگر وہ نہیں بنیں گے تو ہم ان کو ماریں گے قتل کریں گے۔یہ ویسی ہی بات ہے جیسے کوئی انسان کسی دوسرے انسان کو کہہ دے کہ میں تمہیں کتا سمجھتا ہوں۔اکثریت ہے اب جس کو کتا کہا جا رہا وہ بیچارہ کیا کر سکتا ہے۔
اس پر بھی دل نہ بھرا تو پھر یہ کہا کہ یہ بحث نہیں ہے تم کتے ہو کے نہیں ۔ بحث یہ ہے کہ جسے ہم کتا سمجھیں وہ کتا بن کر دکھائے، وہ کتوں والی حرکتیں کرے ، کتوں والی غذا کھائے ، کتوں والی حرکتیں کرے۔تب ہم چھوڑیں گے وگرنہ ہم معاف نہیں کریں گے۔غیر مسلم ہم انہیں سمجھتے ہیں پھر مطالبہ یہ کے ہم جو تمہیں غیر مسلم سمجھتے ہیں اب تم غیر مسلم بن کر دکھاؤ۔ورنہ ہم تمہیں معاف نہیں کریں گے تمہیں قتل کریں گے۔

 

gorgias

Chief Minister (5k+ posts)
پو چھنا یہ تھا ٹرایئل کورٹ اور ھائ کورٹ میں پا غل جج تھے جنہوں اس ملعونہ کو سزا سنای کیا گواہان جھوٹ بول رہے ہیں سپریم کورٹ زمین و آسمان کے قلابازے لگا رہی ہے اس چوڑی کو بے گناہ ثابت کرنے کے لیے

بہت سارے معاملات میں سپریم کورٹ ہائی کورٹ کے آرڈر کو معطل بلکہ منسوخ کر دیتی ہے۔ ایسا ہوتا ہے۔ کیا آپ خواجہ آصف کا کیس بھول گئے جو ای سی پی اور ہائی کورٹ سے نااہل ہو چکا تھا۔ لیکن سپریم کورٹ نے اسے اہل قرار دیا۔
 

gorgias

Chief Minister (5k+ posts)
پو چھنا یہ تھا ٹرایئل کورٹ اور ھائ کورٹ میں پا غل جج تھے جنہوں اس ملعونہ کو سزا سنای کیا گواہان جھوٹ بول رہے ہیں سپریم کورٹ زمین و آسمان کے قلابازے لگا رہی ہے اس چوڑی کو بے گناہ ثابت کرنے کے لیے

یہ لفظ شدید قابل اعتراض ہے۔
 

Cyber_Security

Chief Minister (5k+ posts)
I already said to CJ or Court..don't gives any verdict on this sensitive issue as many Mafias peoples will ready to fuel oil in this issue..Can't our judges sense this.?.. linger on this case as long as possible or secure the decision for undefine period..that's is wise decision in current situation..
So your recommendation is that sensitive issues must not be decided on time. Let the victim suffer in the prison cell for more years. The case has already taken 10 years. Do you know when you go to law school, they teach you in the very first year that " Justice delayed is justice denied".
 

gorgias

Chief Minister (5k+ posts)
ساحر شاہ نے ٹھیک کہا کہ توہین رسالت کا جھوٹا الزام لگانے والے پر بھی توہین رسالت والے قوانین کے تحت مقدمہ چلائیں۔ اسکے بعد دیکھنا کیسے سارے عاشقان رسول کو سانپ سونگھتا ہے۔

مثال سے واضح کرتا ہوں۔ فیاض الحسن چوہان کہے کہ میں نے بلاول بھٹو کو کہتے سنا ہے کہ عابد شیر علی کھوتے کا بچہ ہے لیکن عدالتی تحقیق و تفتیش کے بعد ثابت ہو جائے کہ بلاول بھٹو نے ایسا کچھ نہیں کہا تھا بلکہ اسے تو یہ بھی نہیں پتا کہ کھوتے کے بچہ کا مطلب کیا ہے اور کھوتے کا بچہ کہنا گالی ہے۔
اب چونکہ بلاول نے عابد شیر علی کو کھوتے کا بچہ نہیں کہا بلکہ یہ کام تو فیاض الحسن چوہان نے بلاول کی آڑ سے کیا تھا تو عابد شیر علی کو کھوتے کا بچہ کہنے کا مقدمہ فیاض الحس چوہان پر چلے گا۔
:clap:clap:clap:clap:clap
 

Back
Top