Ahmed Jawad
MPA (400+ posts)
پچاسی سال کا بندہ ایک رات حوالات میں رہے تو دنیا الٹی ہوجاتی ہے، ایک بچہ جس نے ابھی دنیا نہیں دیکھی اس کو ماں کے پیٹ میں مارنے والا تمہارا لیڈر ہے۔آخر تمہارے منہ سے شریفوں کا گناہ نہیں نکلتا۔ تم منافق ہو۔
پچاسی سال کا بندہ ایک رات حوالات میں رہے تو دنیا الٹی ہوجاتی ہے، ایک بچہ جس نے ابھی دنیا نہیں دیکھی اس کو ماں کے پیٹ میں مارنے والا تمہارا لیڈر ہے۔آخر تمہارے منہ سے شریفوں کا گناہ نہیں نکلتا۔ تم منافق ہو۔
آخر تمہارے منہ سے شریفوں کا گناہ نہیں نکلتا۔ تم منافق ہو۔
مجھے جو مرضی کہہ دو میں ماوں کے پیٹ میں بچے مارنے والوں کو ووٹ نہیں دیتاتم اپنے کو کیا کہلوانا پسند کروگے ؟ سیاسی منافق ، بغض وکینہ سے بھرے ہوئے سیاسی مداری ۔ یا جہالت اور پستی کا گرتا ہوا مینار ۔ کم از کم انسان اپنے اندر کے غلامانہ تعصب کو تو ریاست مدینہ کی روایات نہ کہلوائے ۔
میں جس پستی میں بھی ہوں، تم اس سے کافی درجےزیادہ پستی میں ہو، کیونکہ تم پچاسی سالہ شخص جس کی زندگی ختم ہونے والی ہے اسکی ایک رات کی گرفتاری کے گنا ہ کو ایک بچہ جس کو زندگی دیکھنے ہی نہیں دی گئی کے قتل کے گناہ سے بڑا سمجھتے ہو۔ اس لئے اپنے آپ کو مجھ سے دس گناہ زیادہ برا بھلا کہوتم اپنے کو کیا کہلوانا پسند کروگے ؟ سیاسی منافق ، بغض وکینہ سے بھرے ہوئے سیاسی مداری ۔ یا جہالت اور پستی کا گرتا ہوا مینار ۔ کم از کم انسان اپنے اندر کے غلامانہ تعصب کو تو ریاست مدینہ کی روایات نہ کہلوائے ۔
مجھے جو مرضی کہہ دو میں ماوں کے پیٹ میں بچے مارنے والوں کو ووٹ نہیں دیتا
میں پھر کہہ رہا ہوں میں جیسا بھی ہوں، عمران خان جتنا بھی گندا ہے اس نے اپنے سیاسی مخالفین کے نہ پیدا ہونے والے بچے نہیں مارےتم اپنا تعصب ہی کم کرلو ۔ یہ بھی بہت ہے ۔ عقل اگر ہوتی تو دو مختلف واقعات کو ایک ہی جگہ گھتی کرکے اپنی شرمناک حرکتوں کا جواز نہ ڈھونڈتے ۔
میں پھر کہہ رہا ہوں میں جیسا بھی ہوں، عمران خان جتنا بھی گندا ہے اس نے اپنے سیاسی مخالفین کے نہ پیدا ہونے والے بچے نہیں مارے
Chal ab shuru ho ja...
تھوڑی دیر پہلے تو تمہیں وہ فرشتہ نظر آرھا تھا ، اور اب تم اسے گندہ کہہ رہے ہو ۔ بات ہورہی تھی سیاسی مصلحت پسندی کی اور ملکی اداروں کو اپنے مخالفین کے خلاف اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی ۔ تم لوگوں کا تو دعوہ ریاست مدینہ بنانے کا تھا ۔ لیکن تم سے منافقت گوند کی طرح چپکی ہوئ ہے ۔
میں نے تو کبھی اسے فرشتہ نہیں کہا یہ جھوٹ تمہیں مبارک ہو۔ میں تو ایک بات جانتا ہوں وہ اپنے سیاسی مخالفین کی عورتیں اور ان کے نہ پیدا ہونے والے بچے نہیں مارتا
تھوڑی دیر پہلے تو تمہیں وہ فرشتہ نظر آرھا تھا ، اور اب تم اسے گندہ کہہ رہے ہو ۔ بات ہورہی تھی سیاسی مصلحت پسندی کی اور ملکی اداروں کو اپنے مخالفین کے خلاف اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی ۔ تم لوگوں کا تو دعوہ ریاست مدینہ بنانے کا تھا ۔ لیکن تم سے منافقت گوند کی طرح چپکی ہوئ ہے ۔
میں نے تو کبھی اسے فرشتہ نہیں کہا یہ جھوٹ تمہیں مبارک ہو۔ میں تو ایک بات جانتا ہوں وہ اپنے سیاسی مخالفین کی عورتیں اور ان کے نہ پیدا ہونے والے بچے نہیں مارتا
میں بتاتا ہوں ہر وہ شخص چول ہے جو شریف خاندان کو سپورٹ کرتا ہے اور عمران خان کے بارے میں اسطرح کی تقریریں کرتا ہے جسطرح کی تم کررہے ہو۔ کیونکہ عمران خان کوئی ولی اللہ نہیں ہے ، گناہ گار آدمی ہے لیکن آخری تجزیے میں ٹیکس چور، وطن فروش اور قاتل نہیں ہے۔
نہ یہ گندہ ہے نا یہ فرشتہ ہے ، بچوں کو یہ نہیں مارتا مگر بوڑھوں کو سیاسی انتقام کے لیے ھتھکڑیوں سمیت پورے شہر میں گھماتا ہے ، بچے پیدا کرتا ہے مگر انہیں اولاد قبول نہیں کرتا ، خود آف شور کمپنیاں رکھتا ہے مگر دوسرے رکھیں تو اعتراض کرتا ہے ، ثبوت رکھتا نہیں ہے مگر مخالفین کو بدعنوان ضرور کہتا ہے ، کرپشن کے خلاف ہے لیکن چینی اور آٹے چوروں کو سبسڈی دیتا ہے ۔ حکومتی ایمبنسٹی کے خلاف ہے لیکن اپنے دور میں ایمنسٹی کو حق مانتا ہے ۔ اقرا پروری کے خلاف ہے مگر اپنے دوستوں اور زلفیوں کو حکومت میں عہدے دیتا ہے ۔ ذاتی فائدہ اٹھانے کو گناہ جانتا ہے مگر گھر میں کچن کا سامان لینے میں برائ نہیں سمجھتا ۔ حزب مخالف میں رہ کر فوج کو گالیں نکالتا ہے مگر حکومت میں آنے کے بعد جوتا چاٹی صنعت کو حکومتی تحفظ دیتا ہے ۔ لوٹوں کے خلاف ہے مگر حکومت میں آنے کے بعد لوٹا سازی کی فیکٹریاں لگاتا ہے ۔
اللہ جانے ،کون چوول ہے ۔
تم شریف خاندان کی غلامی چھوڑ دو تو تمہاری یہ تقریر سن لیں گے، کوئی مضائقہ نہی ہے ۔ لیکن اگر ماں کے پیٹ میں بچوں کو گولیاں مارنے والوں کو سپورٹ کرتا ہے، ۱۶ خواجوں اور ۲۵ رشتے داروں میں حکومت بانٹنے والوں کو سپورٹ کرکے عمران خان سے ریاست مدینہ مانگنی ہے تو اپنے دماغ کا علاج کرواو۔ اگر تم نے بغیر ثبوت کے بننے والی جائدادوں کو حق حلال کی کمائی کہہ کر کرپشن کی ویڈیو مانگنی ہے تو بسم اللہ، اگر تم نے ۳ ارب کی سبسڈی کو گناہ گاری اور ۲۲ ارب کی سبسڈی کو معصومیت کہنا ہے تو تمہاری عقل پرماتم ہی کیا جاسکتا ہے
نہ یہ گندہ ہے نا یہ فرشتہ ہے ، بچوں کو یہ نہیں مارتا مگر بوڑھوں کو سیاسی انتقام کے لیے ھتھکڑیوں سمیت پورے شہر میں گھماتا ہے ، بچے پیدا کرتا ہے مگر انہیں اولاد قبول نہیں کرتا ، خود آف شور کمپنیاں رکھتا ہے مگر دوسرے رکھیں تو اعتراض کرتا ہے ، ثبوت رکھتا نہیں ہے مگر مخالفین کو بدعنوان ضرور کہتا ہے ، کرپشن کے خلاف ہے لیکن چینی اور آٹے چوروں کو سبسڈی دیتا ہے ۔ حکومتی ایمبنسٹی کے خلاف ہے لیکن اپنے دور میں ایمنسٹی کو حق مانتا ہے ۔ اقرا پروری کے خلاف ہے مگر اپنے دوستوں اور زلفیوں کو حکومت میں عہدے دیتا ہے ۔ ذاتی فائدہ اٹھانے کو گناہ جانتا ہے مگر گھر میں کچن کا سامان لینے میں برائ نہیں سمجھتا ۔ حزب مخالف میں رہ کر فوج کو گالیں نکالتا ہے مگر حکومت میں آنے کے بعد جوتا چاٹی صنعت کو حکومتی تحفظ دیتا ہے ۔ لوٹوں کے خلاف ہے مگر حکومت میں آنے کے بعد لوٹا سازی کی فیکٹریاں لگاتا ہے ۔
اللہ جانے ،کون چوول ہے ۔
تم شریف خاندان کی غلامی چھوڑ دو تو تمہاری یہ تقریر سن لیں گے، کوئی مضائقہ نہی ہے ۔ لیکن اگر ماں کے پیٹ میں بچوں کو گولیاں مارنے والوں کو سپورٹ کرتا ہے، ۱۶ خواجوں اور ۲۵ رشتے داروں میں حکومت بانٹنے والوں کو سپورٹ کرکے عمران خان سے ریاست مدینہ مانگنی ہے تو اپنے دماغ کا علاج کرواو۔ اگر تم نے بغیر ثبوت کے بننے والی جائدادوں کو حق حلال کی کمائی کہہ کر کرپشن کی ویڈیو مانگنی ہے تو بسم اللہ، اگر تم نے ۳ ارب کی سبسڈی کو گناہ گاری اور ۲۲ ارب کی سبسڈی کو معصومیت کہنا ہے تو تمہاری عقل پرماتم ہی کیا جاسکتا ہے
پھر وہی فضول بات ، نواز شریف کے دور میں چینی کی قیمت ایکسپورٹ کی اجازت کے ساتھ ہی دو دفعہ بڑھی تھی اور ایک دفع تو ۷۵ روپے تک گئی ۔اسکی وجہ فیوچر ٹریڈنگ یا سٹے بازی ہوتی ہے لیکن تم لوگ پٹواری ہو سمجھ نہیں آتی۔ نواز شریف کے دور میں چینئ اور دیگر بحرانوں پر مہر بخاری کے سامنے شاہدخاقان عباسی کی آئیں بائیں شائیں دیکھ لو۔ جہاں تک ماڈل ٹاون کی انکوائری کی بات ہے تو اسپر لوہار ہائی کورٹ بکل مارکر بیٹھا ہوا ہے۔لیکن واقعی تمہاری عقل پر ماتم ہی کیا جاسکتا ہے۔حیرت تو تمہاری لاعلمی پر ہے ، شور سبسڈی کا مچایا ہوا ہے اور جو اربوں کی جیب کاٹی گئ ہے اس غیرضروری چینی برآمد کرنے سے پیدا ہونے والی مہنگائ پر، اسکا ذکر ہی نہیں ۔ اگر بونگی اعظم کے حمایتوں کو واقعی یہ علم ہے کہ بچوں کو ماؤں کے پیٹوں میں گولی ماری گئ ہے تو پھر انتظار کس بات کا ، اب تو حکومت بھی بونگی اعظم کی ہے اور ھر دستاویزات بھی ان کی دسترس میں ، دو سال تو بونگی کو بھی ہونے کو آئے ہیں ، پھر آج یہ فیصلہ عدالتوں سے کروالیں یا صرف سیاسی دوکان چمکانے کے لیے یہ شوشا رکھا ہوا ہے ۔ کسی کی جائیداد کے ماحاصل کو ہی جرم کا نشان نہیں کہا جاسکتا۔ کسی بدعنوانی کا کوئ ثبوت ، کسی منصوبے میں پیسے کا ہیر پھیر ، کسی جگہ میں رشوت کا ثبوت ، کسی کک بیک کی نشاندھی ، ملک سے رقم کا ناجائز تبادلہ ، ابے بھائ کچھ تو لاؤ ، منہ میں بلغم ڈال کر غرارے نہ کرو ۔ یہی حرکت تم لوگوں نے سپریم کورٹ میں کی تھی جب سپریم کورٹ نے تمہیں اخباروں کی کٹنگ میں پکوڑے فروخت کرنے کا مشورہ دیا تھا ۔ حد ہے یار نا اھلی کی بھی ۔
جہاں تک سرکاری ملازمین کے آمدن سے زیادہ اثاثے کا تعلق ہے تو وہی قانون یوکے میں بھی ہے ، وہی قانون نیب کا بھی ہےحیرت تو تمہاری لاعلمی پر ہے ، شور سبسڈی کا مچایا ہوا ہے اور جو اربوں کی جیب کاٹی گئ ہے اس غیرضروری چینی برآمد کرنے سے پیدا ہونے والی مہنگائ پر، اسکا ذکر ہی نہیں ۔ اگر بونگی اعظم کے حمایتوں کو واقعی یہ علم ہے کہ بچوں کو ماؤں کے پیٹوں میں گولی ماری گئ ہے تو پھر انتظار کس بات کا ، اب تو حکومت بھی بونگی اعظم کی ہے اور ھر دستاویزات بھی ان کی دسترس میں ، دو سال تو بونگی کو بھی ہونے کو آئے ہیں ، پھر آج یہ فیصلہ عدالتوں سے کروالیں یا صرف سیاسی دوکان چمکانے کے لیے یہ شوشا رکھا ہوا ہے ۔ کسی کی جائیداد کے ماحاصل کو ہی جرم کا نشان نہیں کہا جاسکتا۔ کسی بدعنوانی کا کوئ ثبوت ، کسی منصوبے میں پیسے کا ہیر پھیر ، کسی جگہ میں رشوت کا ثبوت ، کسی کک بیک کی نشاندھی ، ملک سے رقم کا ناجائز تبادلہ ، ابے بھائ کچھ تو لاؤ ، منہ میں بلغم ڈال کر غرارے نہ کرو ۔ یہی حرکت تم لوگوں نے سپریم کورٹ میں کی تھی جب سپریم کورٹ نے تمہیں اخباروں کی کٹنگ میں پکوڑے فروخت کرنے کا مشورہ دیا تھا ۔ حد ہے یار نا اھلی کی بھی ۔
پھر وہی فضول بات ، نواز شریف کے دور میں چینی کی قیمت ایکسپورٹ کی اجازت کے ساتھ ہی دو دفعہ بڑھی تھی اور ایک دفع تو ۷۵ روپے تک گئی ۔اسکی وجہ فیوچر ٹریڈنگ یا سٹے بازی ہوتی ہے لیکن تم لوگ پٹواری ہو سمجھ نہیں آتی۔ نواز شریف کے دور میں چینئ اور دیگر بحرانوں پر مہر بخاری کے سامنے شاہدخاقان عباسی کی آئیں بائیں شائیں دیکھ لو۔ جہاں تک ماڈل ٹاون کی انکوائری کی بات ہے تو اسپر لوہار ہائی کورٹ بکل مارکر بیٹھا ہوا ہے۔لیکن واقعی تمہاری عقل پر ماتم ہی کیا جاسکتا ہے۔
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|