یوتھ کا ووٹ*واقعی ٹرمپ کارڈ ثابت ہوگا۔ جنہوں نے 2002 کے الیکشن میں ن لیگ یا پی پی کو ووٹ دئیے تھے ان میں سے اکثریت یا تو ووٹ نہیں*ڈالے گی یا عمران*خان کوووٹ*دے گی۔ تحریک انصاف ہر جماعت کا ووٹ*توڑے گی۔ میرے اندازے کے مطابق اگر ن لیگ کاپچھلے الیکشن میں ایک پولنگ بوتھ پر 1000 ووٹ تھا تو اس میں سےمحتاط اندازے کے مطابق 250 ووٹ توڑ لے گی۔ اگر پیپلزپارٹی کا 500 تھا تو 150 ووٹ، اگر ق لیگ کا 500 تھا تو اس میں سے بھی 250 ووٹ اور باقی ماندہ جماعتوں سے بھی حصہ وصول کرے گی اس کے علاوہ نیا ووٹ اور یوتھ کے ووٹ کا بڑا حصہ تحریک انصاف کو پڑے گا۔ پیپلزپارٹی کے ووٹر کا بڑا حصہ گھر بیٹھ جائے گا۔تحریک انصاف اکثر حلقوں میں یونین کونسل لیول پر کام کرتی نظر نہیں*آرہی۔ تحریک انصاف کو یونین لیول پر کام کرنے کی بہت ضرورت ہے۔
آج کل ن لیگ نے ایک نیا طریقہ نکالا ہوا ہے کہ اگر یوتھ کا ووٹ انہیں*نہیں ملتا تو انہیں مایوس کردیا جائے کہ وہ ووٹ*ڈالنے نہ جائے۔ اس کے علاوہ لاہور میں تحریک انصاف کے کارکنوں کو مسلسل ہراساں کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے تاکہ وہ پارٹی کے لئے کام نہ کرسکے۔ میرے حلقے میں دو ماہ قبل تحریک انصاف کے دفتر پر فائرنگ ہوچکی ہے اور آج کل کارکنوں کو ہراساں کیا جارہا ہے اور انہیں دھمکیاں دی جارہی ہیں۔