
جی ایچ کیو پر ماضی میں حملہ کرنے والوں کو دہشت گرد قرار دے کر سزا دی جا سکتی ہے تو آج کیوں ان لوگوں کو سزا نہیں ملنی چاہیے: وفاقی وزیر
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی پروفیسر احسن اقبال کا انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی ارفع کریم ٹاور میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ 9 مئی (یوم سیاہ) کے پرتشدد واقعات میں ملوث افراد کے خلاف جن کے خلاف ٹھوس ثبوت موجود ہیں انہیں ایک پریس کانفرنس کرنے سے معافی نہیں دی جا سکتی۔ پاکستان تحریک انصاف بکھرتی جا رہی ہے، یہ لوگ 2 دن بھی جیل برداشت نہیں کر سکے۔
پروفیسر احسن اقبال کا کہنا تھا کہ زیارت میں جناح ہائوس پر حملہ آور دہشت گرد ہیں تو لاہور میں جناح ہائوس جلانے والوں کو سیاسی کیسے کہا جا سکتا ہے۔ 9 مئی (یوم سیاہ) پر جلاؤ گھیرائو کرنے والے بھی دہشت گرد ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف سوشل میڈیا کے ذریعے قومی اداروں کو بدنام وتباہ کرنے کے درپے ہے لیکن اب کوئی ان کی حمایت نہیں کر رہا۔
انہوں نے کہا کہ جی ایچ کیو پر ماضی میں حملہ کرنے والوں کو دہشت گرد قرار دے کر سزا دی جا سکتی ہے تو آج کیوں ان لوگوں کو سزا نہیں ملنی چاہیے۔ ریڈلائن کراس کرنے یا ریاست کے خلاف دہشت گردی کو دہشت گردی ہی کہا جا سکتا ہے اور کچھ نہیں۔ پاکستان اس وقت جہاں کھڑا ہے کسی ایک لیڈر یا سیاسی جماعت کے پاس صلاحیت نہیں کہ ملک کو اس طوفان سے باہر نکال سکے۔
انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام بارے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے تمام شرطیں پوری کر دی ہیں لیکن اگر آئی ایم ایف کے اس معاملے کو طول دینے کا مطلب سیاسی ایجنڈا ہے۔ ہماری خواہش ہے کہ یہ ہمارا خیال ہی ثابت ہو، امید ہے جلد ہی آئی ایم ایف سے سٹاف لیول معاہدہ ہو جائے گا۔ آئی ایم ایف سے معاملات طے پانے پر بے یقینی کی صورتحال ختم ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ایک ایٹمی ملک ہونے کے ناطے ہمیں کوئی غلام نہیں بنا سکتا لیکن اگر ہمارے نوجوانوں کو غلامی کا درس دیا جائے گا تو مستقبل کیا ہو گا؟ ہمیں اپنے ملک کو معاشی بحران سے باہر نکالنا ہے کیونکہ اس سے ہی قومیں آگے بڑھتی ہیں۔ عمران خان نے اپنی حماقت سے پنجاب اور کے پی کے اسمبلیاں توڑیں، انتخابات آئینی مدت پوری ہونے کے بعد اپنے وقت پر ہی ہونگے۔