
پاکستان آئی پی پیز کی وجہ سے 80 روپے فی یونٹ بجلی پیدا کرنے والا ملک بن گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان میں اس وقت کمرشل صارفین کو 80 روپے فی یونٹ بجلی فراہم کی جارہی ہے، گھریلو صارفین کیلئے نرخ 60 روپے سے زائد جبکہ صنعتی صارفین کو 40 روپے فی یونٹ بجلی مل رہی ہے۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ میں مہنگی بجلی کی پیداوار کے حوالے سے ایک رپورٹ شائع کی گئی ہے جس میں مہنگی ترین بجلی کی بڑی وجہ آئی پی پیز کو قرار دیا گیا ہے، رپورٹ کے مطابق آئی پی پیز کے ساتھ کیپسٹی پیمنٹس کے معاہدے کی وجہ سے معاشی بحران کی شدت میں اضافہ ہورہا ہے، پاکستان میں پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ2ہزار 300 ارب تک پہنچ گیا ہے جس میں سے 2 ہزار ارب روپے سے زائد کیپسٹی پیمنٹس کی مد میں ادا کیے جانےہیں۔
رپورٹ کے مطابق ماضی میں پاور پلانٹس سے کیےجانےوالے معاہدے اس وقت ملک کیلئے درد سر بن چکے ہیں، ان معاہدوں کے تحت بجلی خریدنے یا نا خریدنے کی صورت میں قیمت کی ادائیگی ضروری ہے اور یہ ادائیگی بھی ڈالرز میں کی جانی ہے، ان پاور پلانٹس سے اوسطا 47اعشاریہ 9 فیصد بجلی استعمال کی جارہی ہےمگر انہیں پورے 100 فیصد کی ادئیگیاں کی جارہی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ڈالر کی قدر میں اضافے کی وجہ سے کیپسٹی پیمنٹس کے حجم میں خوفناک حد تک اضافہ بھی ہوا ہے، 2013 میں 185 ارب روپے کی کیپسٹی پیمنٹس 2024 میں 2ہزار ارب روپے سالانہ سے تجاوز کرگئی ہیں حالانکہ ان 11 سالوں میں آئی پی پیز کو 6ہزار 300 ارب روپے کی ادائیگیاں بھی کی جاچکی ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے آئی پی پیز کے ساتھ معاہدہ پر نظر ثانی نا کی تو ملک میں کاروبار ٹھپ اور صنعتوں کے بند ہونے کا خطرہ پیدا ہوسکتا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1813190819765002578
https://twitter.com/x/status/1813251176693121361
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/5pakistanmehnngibijli.png
Last edited by a moderator: