Pakistani1947
Chief Minister (5k+ posts)
اب تک کے ترجمے میں آپ اور میں غلطی کرتے رہے
آپ نے لکھا کہ نشانیوں سے متعلق پوچھنے کا حکم ہے
لیکن ترجمے سے ظاہر ہے کہ یہاں نشانیوں کا نہیں بلکے حضرت موسیٰ کے آنے کے بعد فرعون کے مکالمے سے متعلق پوچھنے کا حکم ہے
میں یہ درستگی کرنے کو تیار ہوں
اور ہم نے موسیٰ کو نو کھلی نشانیاں عطا فرمائیں۔ آپ بنی اسرائیل سے پوچھ لیں جب کہ وہ (موسیٰ) ان کے پاس آئے تھے! تو فرعون نے اس سے کہا۔ اے موسیٰ! میں تو تمہیں سحر زدہ (یا ساحر) خیال کرتا ہوں۔
.
[17:101] محمد جوناگڑھی
ہم نے موسیٰ کو نو معجزے بالکل صاف صاف عطا فرمائے، تو خود ہی بنی اسرائیل سے پوچھ لے کہ جب وه ان کے پاس پہنچے تو فرعون بوﻻ کہ اے موسیٰ میرے خیال میں تو تجھ پر جادو کردیا گیا ہے
.
بوالاعلی مودودی
ہم نے موسیٰؑ کو تو نشانیاں عطا کی تھیں جو صریح طور پر دکھائی دے رہی تھیں اب یہ تم خود بنی اسرائیل سے پوچھ لو کہ جب وہ سامنے آئیں تو فرعون نے یہی کہا تھا نا کہ "اے موسیٰؑ، میں سمجھتا ہوں کہ تو ضرور ایک سحر زدہ آدمی ہے"
. . . .
جب کہ یہاں آپ نے غلط بیانی کی ہے
میں نے درستگی کر دی ہے کہ نشانیوں کا نہیں بلکے فرعون کے طرز عمل کے بارے میں پوچھنے کا ذکر ہے
کیا سٹیزن ایکس نے جو کمنٹس نیچے لکھے ہیں - آپ اس کی تائید کرتے ہیں؟ اس کے علاوہ اوپر پوسٹ#٣٨ میں شیخ المفید کا بیان نقل کیا گیا ہے اس بارے میں آپ کا کیا موقف ہے
This is incorrect, Ahle Bidah believe Imams are superior than the prophets and have more "faazelat" than the prophet, they control every atom of the universe, they will decide on day of judgement who goes to heaven and who will go to hell, among the 1000s of other khurafat this cult has associated with them. They are more like demi gods, the prophets are nothing in front of them.
وہی ہے جس نے تجھ پر کتاب اتاری اس میں بعض آیتیں محکم ہیں (جن کے معنیٰ واضح ہیں) وہ کتاب کی اصل ہیں اور دوسری مشابہ ہیں (جن کے معنیٰ معلوم یا معین نہیں) سو جن لوگو ں کے دل ٹیڑھے ہیں وہ گمراہی پھیلانے کی غرض سے اور مطلب معلوم کرنے کی غرض سے متشابہات کے پیچھے لگتے ہیں اور حالانکہ ان کا مطلب سوائے الله کے اور کوئی نہیں جانتا اور مضبوط علم والے کہتے ہیں ہمارا ان چیزوں پر ایمان ہے یہ سب ہمارے رب کی طرف سے ہیں اور نصیحت وہی لوگ مانتے ہیں جو عقلمند ہیں
سورة آل عمران, Aal-i-Imraan, Chapter #3, Verse #7