افیون کا معیار پرکھنے اور دیکھ بھال کے لیے ٹیکنیکل سٹاف بھرتی کیا جائے گا: ذرائع
13 سال پہلے بند کی گئی ایشیا کی سب سے بڑی افیون فیکٹری کو پھر سے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق نگران پنجاب حکومت کے لاہور کے علاقے شادمان میں قائم افیون فیکٹری کا فیصلہ کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
فیکٹری کے تمام انتظامی امور محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کو دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے مطابق محکمے کے ایک افسر کو افیون فیکٹری میں بطور منیجر تعینات کیا جائے گا جبکہ فیکٹری کیلئے اسلحہ لائسنس و متعلقہ سٹاف طلب کیا گیا ہے۔
شادمان میں موجود اس فیکٹری کے لیے افیون صوبائی اینٹی نارکوٹکس کنٹرول ایجنسیز سے حاصل کی جائے گی اور 640 کلوگرام کی پہلی کھیپ جلد مل جائے گی۔ ایکسائز حکام کا کہنا تھا کہ 13 سال پہلے بند کی گئی فیکٹری کو پھر سے کھولنے کیلئے ڈائریکٹر جنرل ایکسائز کی طرف سے حکم جاری کر دیا گیا ہے۔ افیون کا معیار پرکھنے اور دیکھ بھال کے لیے ٹیکنیکل سٹاف بھرتی کیا جائے گا۔
محکمہ ایکسائز کے مطابق اے کیٹیگری کی افیون کو 40 ہزار روپے فی کلو میں مارکیٹ ریٹ کے مطابق ادویات ساز کمپنیوں کو فراہم کیا جائے گا جبکہ بی کیٹگری کی افیون کو تلف کر دیا جائے گا کیونکہ یہ مضرصحت ہوتی ہے۔ اسلحہ لائسنس کے اجراء اور عملے کی تعینات کے بعد افیون فیکٹری کو پھر سے بحال کر دیا جائے گا۔
2021ء میں حدود آرڈینینس 1979ء کے تحت لاہور میں قائم سرکاری افیون الکلائیڈ فیکٹری کو محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن نے بغیر کسی ٹھوس وجہ بتائے بند کر دیا تھا۔ ذرائع کے مطابق فیکٹری چلانے کیلئے حکومت مسلسل بھاری اخراجات برداشت کر رہی تھی لیکن ادویات ساز کمپنیوں میں افیون کی ڈیمانڈ کے باوجود بیوروکریسی کی کرپشن کے باعث فیکٹری کبھی اپنے اخراجات پورے نہیں کر پائی۔