مولوی صاحب۔۔ فتویٰ درکار ہے۔۔
کیا فرماتے ہیں جہلائے دین اس بابت کیا کفار سے کمائے گئے یہ ڈالر حلال ہوں گے یا حرام اور کیا کفار سے کمائے گئے ان ڈالرز سے مسلمانوں کا جذبہ حمیت و بربریت سرد نہ پڑجائے گا۔ اگر کفار کے ڈالر کھا کھا کر امتِ مسلمہ عیش و عشرت میں پڑگئی اور اپنا جذبہ خونریزی بھول گئی تو اسلام کا کیا بنے گا کہ یہی جذبہ خونخواریت تو امتِ مسلمہ کی واحد شناخت ہے۔۔
مسٹر براؤن
تجارت حرام ہوتی تو فتوی آ چکا ہوتا. امن کے نام پر جنگ و جدل کرنے والوں کی فکرمندی سے اندازہ ہوتا ہے کے نا جذبہ سرد پڑا نا ہی امت کی شاخت گم ہوئی ہے
سیکولرز بتانا پسند کریں گے سیکولرازم نے جذبہ جہاد سے سرشار مسلمانوں سے تجارت کی اجازت کیوں دی رکھی ہے. جمہوری چمپئنز جمہوریت کو پاؤں تلے روندے والے بادشاہوں اور آمروں کی جیبیں کیوں بھرتے ہیں
[MEDIA[/MEDIA]
مولوی صاحب۔۔ اسلام اربوں ڈالر کمانے کی حوصلہ شکنی کرتا ہے، کیا آپ نے وہ حدیث نہیں پڑھی کہ دنیا مردار ہے اور اس کے چاہنے والے کتے ہیں۔ اسلام اپنے پیروکاروں کو بھوکا ننگا رہنے کی تعلیم دیتا ہے۔۔ اسلامی تعلیمات کے مطابق جنت میں بھی غریب لوگ پہلے جائیں گے۔۔۔ اگر آپ کو موٹی موٹی آنکھوں اور لمبی ٹانگوں والی حوریں چاہئیں تو اربوں ڈالر کے خواب چھوڑیں اور مسجد کے حجرے میں بیٹھ کر چندہ مانگیں اور زکات خیرات پر اپنا گزارا کریں۔ مسلمانوں کی اکثریت کا ذریعہ روزگار فی الحال یہی ہے۔۔
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|