اس وقت عمران خان اور اسکے حامیوں کی ساری امیدیں 8 فروری کے الیکشن سے جڑی ہیں، کہ 8 فروری کو پی ٹی آئی کے امیدواروں کو بڑی تعداد میں ووٹ پڑ جائے گا، وہ جیت جائیں گے اور پھر عمران خان وزیراعظم بن جائے گا۔۔ موجودہ حالات کے تناظر میں دیکھیں تو یہ بہت ہی بڑی خام خیالی ہے۔ اسٹیبلشمنٹ نے الیکشن سے پہلے ہی ساری گیم سیٹ کردی ہے۔ عمران خان کو سزا بھی ہوگئی ہے اور وہ دس سال کیلئے نا اہل بھی، اس لئے اس کا وزیراعظم بننا تو خارج از امکان ہے۔ رہ گئی یہ بات کہ پی ٹی آئی امیدوار جیت کرتحریک انصاف حکومت بنالے گی تو یہ سب سے بڑی خوش فہمی ہے۔ پی ٹی آئی سے بلے کا نشان چھین کر پی ٹی آئی کے امیدواروں کو آزاد کرنے کا مقصد ہی یہ تھا کہ پی ٹی آئی امیدوار جیت بھی جائیں تو ان کو اسٹیبلشمنٹ ڈرا دھمکا کر، مار پیٹ کر اپنی مرضی کی پارٹی میں شامل کرالے۔
میری یہ بات لکھ لیں، الیکشن ہونے کے بعد ویگو ڈالے حرکت میں آئیں گے ، پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر جیتنے والے امیدواروں کو "شمالی علاقہ جات" کی سیر کروائی جائے گی اور اس کے بعد ایک اتحادی حکومت وجود میں آئے گی جس میں پی ٹی آئی کا کوئی حصہ نہیں ہوگا۔ بہت سے آزاد امیدوار تو بغیر ڈرائے دھمکائے خود ہی حکومتی اتحاد میں چلے آئیں گے کیونکہ ان کا پی ٹی آئی کا ٹکٹ لینے کا مقصد ہی اقتدار کا حصول تھا نہ کہ عمران خان سے وفاداری۔۔
میری نظر میں عمران خان اور تحریک انصاف کی مستقبل قریب میں اقتدار میں واپسی نظر نہیں آرہی۔ اگر اگلی حکومت پاکستان کی معیشت کچھ بہتر کردیتی ہے تو پھر عمران خان کی واپسی مزید دور ہوتی جائے گی۔ ۔ عمران خان جتنا عرصہ جیل میں رہے گا، اس میں جنم جنم سے موجود ضدی پن کم ہوگا، اکڑ ٹوٹ جائے گی اور آخر وہ ایک میچور، سمجھدار، معاملہ فہم سیاستدان بن جائے گا۔ ہوسکتا ہے پانچ سال جیل میں رہنے کے بعد، یا پھر دس سال۔ مگر جیل اس کے اندر کی بہت سی خامیوں کو دور کردے گی۔ یہ نہ صرف تحریک انصاف کیلئے بہتر ہوگا بلکہ پاکستان کیلئے بھی۔ ضدی اور غیر لچکدار لوگ کبھی بھی حکمران بننے کیلئے بہتر نہیں ہوتے، کیونکہ وہ اپنی خامیوں کو تسلیم کرکے اپنی درستگی نہیں کرتے جس کا نقصان ملک کو ہوتا ہے۔۔
میری یہ بات لکھ لیں، الیکشن ہونے کے بعد ویگو ڈالے حرکت میں آئیں گے ، پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر جیتنے والے امیدواروں کو "شمالی علاقہ جات" کی سیر کروائی جائے گی اور اس کے بعد ایک اتحادی حکومت وجود میں آئے گی جس میں پی ٹی آئی کا کوئی حصہ نہیں ہوگا۔ بہت سے آزاد امیدوار تو بغیر ڈرائے دھمکائے خود ہی حکومتی اتحاد میں چلے آئیں گے کیونکہ ان کا پی ٹی آئی کا ٹکٹ لینے کا مقصد ہی اقتدار کا حصول تھا نہ کہ عمران خان سے وفاداری۔۔
میری نظر میں عمران خان اور تحریک انصاف کی مستقبل قریب میں اقتدار میں واپسی نظر نہیں آرہی۔ اگر اگلی حکومت پاکستان کی معیشت کچھ بہتر کردیتی ہے تو پھر عمران خان کی واپسی مزید دور ہوتی جائے گی۔ ۔ عمران خان جتنا عرصہ جیل میں رہے گا، اس میں جنم جنم سے موجود ضدی پن کم ہوگا، اکڑ ٹوٹ جائے گی اور آخر وہ ایک میچور، سمجھدار، معاملہ فہم سیاستدان بن جائے گا۔ ہوسکتا ہے پانچ سال جیل میں رہنے کے بعد، یا پھر دس سال۔ مگر جیل اس کے اندر کی بہت سی خامیوں کو دور کردے گی۔ یہ نہ صرف تحریک انصاف کیلئے بہتر ہوگا بلکہ پاکستان کیلئے بھی۔ ضدی اور غیر لچکدار لوگ کبھی بھی حکمران بننے کیلئے بہتر نہیں ہوتے، کیونکہ وہ اپنی خامیوں کو تسلیم کرکے اپنی درستگی نہیں کرتے جس کا نقصان ملک کو ہوتا ہے۔۔
