سوشل میڈیا پر ایک اشتہار وائرل ہورہا ہے جو مریم نواز کی پنجاب حکومت نے کچھ روز قبل تمام اخبارات کو دیا، یہ اشتہار اقلیتوں کو منیارٹی کارڈ دینے سے متعلق تھا جس میں مریم نواز کی تصویر نمایاں تھی اور یہ اشتہار تمام اخبارات میں شائع ہوا۔
جس پر سوشل میڈیا صارفین نے تنقید کی اور کہا کہ اس طرح رشوت دیکر میڈیا کا منہ بند کیا جاتا ہے اور اپنے اوپر تنقید سے روکا جاتا ہے۔
امتیاز گل نے تبصرہ کیا کہ شاہی خاندان کے شاہانہ انداز اور دو قریبی میڈیا گروپوں پر عنائت- روزانہ اپنی تصویروں کے ساتھ کروڑوں کے اشتہار- اور سارا قرضے کا پیسہ
https://twitter.com/x/status/1881981029025747232
عدیل راجہ نے لکھا کہ اتنا تو اقلیتوں کو پیسہ نہیں ملا، جتنا میڈیا کو اشتہار مل گیا!
https://twitter.com/x/status/1882314483730915736
سہراب برکت نے طنز کیا کہ یا اللہ ٹک ٹاک کے عذاب سے بچا۔۔ اس ملک پر ٹک ٹاک عذاب نازل ہوا پڑا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1882008437846151202
ااسد چوہدری نے تبصرہ کیا کہ س اشتہار سے عام آدمی کو کیا فائدہ ہوگا؟ چھوڑیں، اقلیتوں کو بھی اس اشتہار کا کیا فائدہ ہوگا؟ یہ کیسی ذہنیت ہے کہ پنجاب کی عوام کا کروڑوں روپیہ اس طرح کی اشتہاری مہمات میں اجاڑا جارہا ہے۔ ایسے تو کوئی حرام کا پیسہ نہیں اڑاتا جیسے ٹیکس کا پیسہ اڑایا جارہا ہے۔ کمیشن کون کھا رہا ہے؟
https://twitter.com/x/status/1881991500197962034
احمد بوباک کا کہنا تھا کہ یہ ہے وہ رشوت جو الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کو دی جاتی ہے
https://twitter.com/x/status/1882006402425880647
مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے تبصرہ کیا کہ "اشتہار کا خرچ کارڈ سے زیادہ ہے۔ پنجاب کی وزیر اعلیٰ 12 کروڑ کے صوبے میں 50,000 اقلیتی افراد کو 10,500 کے حساب سے رقم دیں گی جس کی کل مالیت 55 کروڑ بنتی ہے۔ اس پر ٹی وی پر اشتہار چل رہے ہیں، وہ شاید 55 کروڑ کی مالیت سے زیادہ ہوں۔ کس بے دردی سے ٹیکس پیئر کا پیسہ اشتہار میں اڑایا جا رہا ہے۔"
https://twitter.com/x/status/1882040517032304662
عمران ریاض نے لکھا کہ میڈیا پر پیسے کی برسات
https://twitter.com/x/status/1882092595586924734
صابر شاکر نے ردعمل دیا کہ مشہوریاں ۔۔۔ عوام کے پیسوں کی بارش میڈیا پر
https://twitter.com/x/status/1882049045885231530