
سینئر تجزیہ کار و صحافی ابصار عالم نے کہا ہے کہ میرے خیال میں یہاں جوڈیشل مارشل لاء ہے ،دوسری جانب سینئر تجزیہ کار ایثار رانا کا کہنا ہے کہ کوئی کتنا بھی روئے یا پیٹے الیکشن تو ہونے ہی ہونے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سماء ٹی وی کے پروگرام"سٹریٹ ٹالک"میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ابصار عالم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جو منظر نامہ نظر آرہا ہوتا ہے اسکے پیچھے ڈائریکشن دینے والے بہت سے لوگ ہوتے ہیں، انتخابات کے حوالے سے کچھ بھی کہنا ابھی قبل ازوقت ہوگا، سوال یہ ہے کہ کیا پرانی مردم شماری پر صرف دو صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات منعقد کروائے جاسکتے ہیں؟ اور باقی 2 صوبائی اسمبلیوں اور وفاقی اسمبلی کے انتخابات نئی مردم شماری پر منعقد کروائے جاسکتے ہیں؟
انہوں نے مزید کہا کہ جب صوبوں میں انتخابات کے نتیجے میں نئی حکومتیں آجائیں گی تو قومی اسمبلی کے انتخابات کے وقت الیکشن کمیشن کیسے غیر جانبدار انتخابات کرواسکے گا؟ جس بھارت کی ہم مثالیں دیتے ہیں وہاں کے تمام ججز کے اثاثہ جات کی تفصیلات ان کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔
ابصار عالم نے کہا کہ اصل میں یہاں جوڈیشری کی حکومت ہے ، یا ملک میں جوڈیشل مارشل لاء نافذ ہے، اب عدلیہ نے ہی فیصلےکرنے ہیں اور اس کیلئے پردے کے پیچھے کے تما م کردار بھی ڈائریکشن دیتے رہیں گے۔
اسی پروگرام میں شریک سینئر تجزیہ کار ایثار راناکا کہنا تھا کہ کوئی روئے، چیخے یا چلائے الیکشن تو ہونے ہی ہونے ہیں، اس کو تو کسی بھی صورت رد نہیں کیاجاسکتا، تاہم ابھی بہت کچھ دھند میں ہے جس سے متعلق آئندہ کچھ دنوں میں وضاحت سامنے آئے گی،وزارت خزانہ کے پاس ایک دھیلا بھی نا ہو تب بھی اسے پیسے فراہم کرنا ہوگا، سیکیورٹی کی جہاں تک بات ہے راجن پور کا الیکشن آپ کا سامنے ہے ۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/absaiahahia.jpg