خوفناک سانحہ کے پاکستانی متاثرین میں سے 135 افراد کا تعلق آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں سے بتایا گیا ہے: ذرائع
یونان کے ساحل پر لیبیا سے اٹلی جاتے ہوئے ڈوبنے والی کشتی میں زندہ بچنے والے 12 پاکستانیوں کی شناخت ہو گئی ہے تاہم ابھی تک مرنے والوں پاکستانیوں کی شناخت اور تعداد کا تعین نہیں ہو سکا۔
ترجمان وزارت خارجہ زہرہ بلوچ نے اپنے بیان میں بتایا کہ یونان میں سفیر پاکستانی مشن عامر آفتاب کی سربراہی میں مقامی حکام سے رابطے میں ہیں تاکہ جان سے جانے والے اور زندہ بچنے والے اپنے شہریوں کی بازیابی، شناخت اور امداد فراہم کر سکیں۔
ذرائع کے مطابق یونان میں حادثے کی شکار کشتی کے زندہ بچنے والے پاکستانیوں نے حادثے کے حوالے سے تمام واقعات بیان کر دیئے ہیں۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ لیبیا سے اٹلی جانے والی کشتی میں 310 پاکستانی شہری سوار تھے۔ پچھلے بہت دنوں سے جہاز سمندر کے اندر خراب کھڑا تھا جسے ٹیک کرنے کے بجائے چھوٹی کشتی سے کھینچنے کی کوشش کی گئی اور جہاز الٹ گیا۔
خوفناک سانحہ کے پاکستانی متاثرین میں سے 135 افراد کا تعلق آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں سے بتایا گیا ہے، صرف 12 پاکستانی شہریوں کی زندگیاں بچائی جا سکی تھیں۔ یونان کی حکومت کی طرف سے ریسکیو آپریشن چوتھے روز بھی جاری ہے۔ سانحے میں 298 پاکستانی شہریوں کے جاں بحق ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
پاکستان ایمبیسی کی جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق یونانی حکام نے صرف 78 میتوں کو ریکور کیا ہے جو قابل شناخت نہیں نہ ہی ان کی شہریت کا علم ہو سکا ہے، شناخت ڈی این اے کے ذریعے کی جائے گی۔ بدقسمت کشتی پر سوار ممکنہ مسافروں کے اہل خانہ سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ پاکستان مشن سے لپ لائن نمبرز پر رابطہ کریں اور مسافر کی شناختی دستاویزات [email protected] پر شیئر کریں۔
www.facebook.com
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے حکام نے بتایا ہے کہ ڈوبنے والی تارکین وطن کی کشتی سے 500سے زائد افراد اب تک لاپتہ ہیں۔ خوفناک سانحہ میں لاپتہ ہونے والوں میں خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد شامل تھی۔ بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق ماہی گیری کی کشتی میں 750افراد سفر کر رہے تھے جو جنوبی یونان میں پائیلوس سے 50ناٹیکل میل دور حادثے کا شکار ہو گئی تھی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/6greeceboat.jpg