یوسف رضاگیلانی کے خاندان نے انتخابی میدان میں منفرد ریکارڈ اپنے نام کرلیا

yousafi1h11.jpg

یوسف رضا گیلانی خاندان کے 4 بھائیوں نے رکن اسمبلی بن کر نیا ریکارڈ قائم کردیا جبکہ یوسف رضاگیلانی خود سینیٹر اور چئیرمین سینٹ ہیں۔

این اے 148 ملتان کے ضمنی الیکشن میں پیپلزپارٹی کے امیدوار سید علی قاسم گیلانی کے کامیاب ہونے کے ساتھ ہی پاکستان کی تاریخ کا ایک اور منفرد ریکارڈ بھی قائم ہو گیا ہے، تین بھائی قومی اسمبلی میں اور چوتھا بھائی صوبائی اسمبلی کا ممبر بن گیا ہے۔

اس وقت سید علی موسیٰ گیلانی، عبدالقادرگیلانی، قاسم گیلانی رکن قومی اسمبلی ہیں جبکہ سید علی حیدرگیلانی پنجاب اسمبلی کے رکن ہیں۔

چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی قاسم گیلانی نے این اے 148 کی نشست اپنے والد کی جانب سے استعفے کے بعد خالی ہونے پر دوبارہ حاصل کی ہے، انکی جیت پر بہت سوالات اٹھائے جارہے ہیں ۔

پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ این اے 148 میں دھاندلی کے ریکارڈ قائم ہوئے ہیں۔ قاسم گیلانی کے مدمقابل پی ٹی آئی امیدوار تیمورملک کو ریٹرننگ افسر کے دفتر میں داخل نہیں ہونے دیا گیا اور فارم 45 پر پہلے سے ہی دستخط کرواکر مرضی کے نتائج بنوالئے گئے تھے۔

یادرہے کہ الیکشن 2018 میں صرف علی حیدر گیلانی ہی جیت پائے تھے اور وہ بھی پنجاب اسمبلی کی سیٹ سے جبکہ یوسف رضاگیلانی، علی حیدرگیلانی اور علیٰ موسیٰ گیلانی 2018 میں ہارگئے تھے۔

الیکشن 2018 میں علی موسیٰ گیلانی کو زین قریشی، علی حیدرگیلانی کو پی ٹی آئی کے احمد حسین ڈیہر جبکہ یوسف رضاگیلانی کو پی ٹی آئی کے ہی ابراہیم خان نے ہرایا تھا جبکہ علی حیدرگیلانی معمولی مارجن سے پی ٹی آئی امیدوار خالد جاوید وڑائچ سے جیتے تھے۔

پی ٹی آئی کی جانب سے گیلانی خاندان کے بیٹوں کی جیت کو فارم 47 کا کمال قرار دیا جارہا ہے۔تحریک انصاف کے مطابق بیرسٹرتیمور ملک کے 7000 ووٹ مسترد کرواکر انہیں 106 ووٹوں سے ہروایا گیا تھا جبکہ مہربانو قریشی کو بھی علیٰ موسیٰ گیلانی سے انکے 10 ہزار کے قریب ووٹ مسترد کرواکر ہروایا گیا۔

 

taban

Chief Minister (5k+ posts)
ان کی ماں اور بہنوں کو بھی لاؤ اس کنجر خانے میں انکا کیا قصور ہے وہ آئیں گی تو اور زیادہ لوٹ کا مال گھر میں آئے گا تہاڈے سارے گیلانیاں دی پین دی سری