Siberite
Chief Minister (5k+ posts)
مشہور مقولہ ھے کہ رسی جل گئ مگر بل نہیں گیا ۔یہی حال قوم یوتھیا کا بھی ھے ۔لیڈر تو لیڈر ، جمے حمایتی بھی گردن میں سریا لیے گھومتے ہیں ، سمجھتے ہیں ساری دنیا ان کے دم سے ھی گردش میں ھے ۔پہلے امیدیں بدین سے لگائے بیٹھے تھے ، پھر وہ گانٹھ اٹھائے گھر کی سمت روانہ ھوا تو ٹرمپ کے پتیلے ٹھوکنے لگے ۔ بدبخت جیت بھی گیا لیکن یوتھیوں کی شمع آرزو روشن نہ ہوئ ۔ابھی کچھ عرصہ پہلے مودی کی قبض ٹوٹنے کی آواز یوتھیوں کے کانوں میں پڑی تو اس کھیت کی باڑ سے سر لگا کر کان لمبے کیے یوتھیے لائن لگا بیٹھے ۔ جس کھیت میں گنے کی فصل کے درمیان مودی بیٹھا رونق فطرت کے مزے لے رھا تھا ۔کچھ دیر تو ڈرھم ڈرام کی آوازوں سے یوتھیوں کی امید بندھی لیکن جب ھواؤں کا رخ بدلا تو یوتھیے ناکوں میں انگوٹھا دبائے وھاں سے بھاگ نکلے ، تاھم اپنے چیر لیڈر راجہ عادل کو پیچھے چھوڑ آئے کہ کماد کے فساد میں دو سور ھی رہ سکتے ہیں ۔
اچھا یوتھیو اب کیا پلان ھے

پھوٹو دیکھ پھوٹو ۔
