یا مقلب قلوب

QaiserMirza

Chief Minister (5k+ posts)
11846689_939560202769339_6402571266148752663_n.jpg


حضرت عبداللّٰہ بن عمرو سے روایت ہے کہ رسول اللّٰہ صلی اللَٰہ علیہ وسلم نے فرمایا
"بنی آدم کے تمام قلوب اللّٰہ تعالٰی کی انگلیوں میں سے دو انگلیوں کے درمیان ہیں،ایک دل کی طرح ، وہ جس طرح ( اور جس طرف) چاہتا ہےاس کو پھیر دیتا ہے۔"
پھر رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے فرمایا
"اے دلوں کو پھیرنے والے، ہمارے دل اپنی اطاعت وبندگی کی طرف پھیر دے۔"
(رواہ المسلم)

تشریح
اس حدیث میں جو کہا گیا ہے کہ ہے کہ ،"بنی آدم کے قلوب اللّٰہ تعالٰی کی دو انگلیوں کے درمیان ہیں،۔" تو اس کا مطلب صرف یہی ہے کہ انسانوں کے دل اللّٰہ تعالٰی کے اختیار اور اسکے قبضہ تصرف میں ہیں، وہی جدھر چاہتا ہےانہیں پھیر دیتا ہے۔
چونکہ اللّٰہ تعالٰی کے افعال وصفات کو سمجھنے سمجھانے کے لئے کوئی اور الگ زبان نہیں ہے، اسلئے مجبوراً اسکے لئے بھی ان ہی الفاظ ومحاورات کا استعمال کیا جاتا ہے۔ اس حدیث کی یہ تعبیر بالکل ایسی ہے جیسے کہ ہمارے محاورے میں کہا جاتا ہے کہ ..." فلاں شخص تو میری مٹھی میں ہے۔" مطلب یہی ہوتا ہے کہ وہ بالکل میرے اختیار میں ہے۔"

اس حدیث سے معلوم ہوا کہ ہمارے دلوں کو بھی اللّٰہ ہی جدھر چاہتا ہے پھیرتا ہے۔
( بحوالہ معارف الحدیث۔ ۷۰۔ کتاب الایمان۔ جلد اول )
 
Last edited by a moderator:

Back
Top