
ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ اور کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ لاپتہ افراد کے معاملے پر ہماری شہبازشریف اور بلاول بھٹو سے بات ہوئی ہے اس معاملے پر پوری قوم کو ساتھ ہونا چاہیے اور اب آپ دیکھیں گے کہ اس معاملے پر عدالتی کمیشن بنے گا۔
سپریم کورٹ کی جانب سے قومی اسمبلی کو بحال کیے جانے کے فیصلے پر متحدہ اپوزیشن کے رہنماؤں نے اسلام آباد می پریس کانفرنس کی ۔ اس میں خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ اس فیصلے سے اللہ تعالی نے ہمارا نظام انصاف پر اعتماد بڑھایا ہے۔ یہ ایک ایسا فیصلہ ہے جس نے پاکستان کے عوام اور ایوان کو، معیشت اور معاشرت سب کے حق میں یہ فیصلہ گیا ہے۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ امید ہے کہ نئی قیادت ایسا پاکستان دے گی جس میں تمام زبانیں بولنے والوں کو برابر کا موقع ملے گا۔ انہوں نے اس فیصلے کی حمایت کرنے والی بار کونسل کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یاد رکھا جائے گا کہ ہم لوگ تاریخ میں صحیح وقت میں صحیح سمت میں کھڑے تھے۔
https://twitter.com/x/status/1512120210291138561
شہباز شریف نے کہا کہ یہ انصاف، آئین اور قانون کی جیت ہے ۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ آج کسی فرد یا جماعت کی نہیں بلکہ پاکستان کے آئین کی جیت ہوئی ہے۔ الیکشن کمیشن سے گزارش ہے بلوچستان کے بلدیاتی انتخابات چند دن کیلئے مؤخر کر دیں، عمران کے سارے سرپرائز جعلی نکلے، اب کسی جعلسازی کی ضرورت نہیں ہے۔
جے یو آئی کے رہنما اسعد محمود، بی این پی مینگل اور محسن داوڑ نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ آئین اور پاکستان کی فتح ہے یہ انصاف پر یقین رکھنے والوں کی جیت ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے متفقہ طور پر تاریخی فیصلہ دیا کہ تحریک عدم اعتماد کو مسترد کرنے کی ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی 3 اپریل کی رولنگ اور وزیراعظم کی ایڈوائس پر صدر کی جانب سے قومی اسمبلی کو تحلیل کرنا آئین سے متصادم تھا جس کے بعد سپریم کورٹ نے قومی اسمبلی بحال کردی۔
عدالت عظمیٰ نے فیصلے میں کہا کہ اسپیکر فوری طور پر قومی اسمبلی کا اجلاس بلائیں، قومی اسمبلی اجلاس ہر صورت 9 اپریل صبح 10:30 بجے سے پہلے بلایا جائے۔