ہوش کرو ، 63 فیصد نوجوانوں کے غصے سے بچو:اوریا مقبول جان

hello

Chief Minister (5k+ posts)



سب تجزیہ نگار جو زمینی حقائق پر نظر رکھتے ہیں کہہ رہے ہیں عمران خان اس وقت 2018 سے زہادہ مقبولیت رکھتے ہیں اور یہ ہونا ہی تھا اصل میں عمران خان جب حکومت میں تھے تو اس نے مستقبل کا سوچا اور زیادہ سے زیادہ لیڈر بنائے بڑے بڑے نوجوان قابل چہڑے اس دوران سامنے آئے اب وہ اس کے ہاتھ پیر اڑنے کے پر بنے ہوئے ہیں اس کے پیغام کو لے کر گھر گھر گاؤں گاؤں قریہ قریہ جارہے ہیں وہ ذات برادری صوبائیت کا گھٹ جوڑ توڑ رہے ہے یاد رہے ایک کڑور ووٹ اس سال نوجوانوں کا اور رجسٹر ہو رہا ہے اب سیاست نوجوانوں کی ہو گی جو عمران خان کر رہا ہے باقیوں کو اس کی خبر بھی نہیں


حقیقت حال یہ ہے پاکستان سچے لوگوں کا ہے جو در حقیقت اکثریت میں ہیں انہیں کے اباؤ اجداد نے ہندوں کے مقابلے میں پاکستان بنایا تھا قائد اعظم کا ساتھ دیا اقبال کے خواب کی تعبر کی تھی کچھ دیائیوں کی گندی سیاست کی وجہ سے وہ سچے لوگ بددل ہو کر کنارہ کش ہو گئے تھے جب وہ میدان خالی چھوڑ گئے تو یہاں رہ گئے تھے لکڑ بھکڑ چور چکے رنگ باز اب عمران خان کے آنے کے بعد گیم پلٹ گئی وہی پاکستان کا مطلب کیا لا اله الا الله تیرا میرا رشتہ کیا لا اله الا الله نعرے لگنے لگے وہی دو قومی نظریہ واپس ا گیا اقبال کے شاہین اور خودی کی باتیں دوبارہ ہونے لگی جو کوئی نہیں کرتا تھا عمران خان ان سب سے پوچھنے لگا اگر غلام رہنا تھا تو آزاد کیوں ہوئے تھے ملک کیوں بنایا تھا تو یہ سچے لوگ پھر نکل پڑے ٹرن آ ور بڑھنے لگا لوگ جوق در جوق جلسوں میں انے لگے جزباتی ہونے لگے یہاں تک ووٹ ڈالنے بھی نکلنے لگے بلکہ اہک دوسرے کو قائل کرنے لگے یہ کسی انقلاب کا پیش خیمہ ہے 13 جماعتیں جو اقتدار میں ہو ہر طرح کا انتظامی کنٹرول ان کے پاس ہو اور وہ خوب ڈٹ کر دبا کر دھاندلی بھی کرے لیکن عمران خان پھر جیت جائے تو سوچو کچھ تو ہے اس پردہ داری میں
 

Back
Top