کراچی میں بارش کے بعد ہونیوالی صورتحال پر حکومتی اتحاد کے صوبائی وزیر امین الحق پھٹ پڑے اور کہا کہ کراچی ڈوب رہا ہے ، جو لوگ شہر پر حکمران بنے ہوئے ہیں وہ چین کی بانسری بجارہے ہیں۔ جو صوبائی وزراء ہیں وہ شہر سے باہر عید منانے کیلئے گئے ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کراچی کا کوئی والی وارث نہیں، ہم کس کے پاس جائیں، کس سے بات کریں؟
اس پر پی ٹی آئی رہنماؤں، صحافیوں اورسوشل میڈیا صارفین نے ایم کیوایم اور امین الحق کو کھری کھری سنائیں اور کہا کہ آپ اسی کے پاس جائیں جس کے کہنے پر آپ نے عمران خان کو چھوڑا۔۔ کچھ کا کہنا تھا کہ ہر سال جب بھی بارش ہوتی ہے تو آپ کا واویلا شروع ہوجاتا ہے۔ کچھ نے کہا کہ اب معصوم بننے کی کوشش نہ کریں، آپ سندھ حکومت کے اتحادی ہیں۔
فوادچوہدری نے تبصرہ کیا کہ اس سادگی پر کون نہ مر جائے
مغیث علی کا کہنا تھا کہ پی پی/ ایم کیو ایم کے ہوتے کراچی جیسا تھا ویسا رہے گا۔۔۔!!! ہر سال بارش کے بعد ماتم سنتے ہیں،، یہ ٹس سے مس نہیں ہوتے
قاسم سوری کا کہنا تھا کہ مہان اداکار ہیں بھئی، مان گئے
عائزہ خان نے سوال کیا کہ کیا ایم کیو ایم میں اتنی سی بھی غیرت ہے کہ کراچی بارش میں ڈوبنے پر حکومت سے علیحدگی اختیار کر لیں؟؟؟
ارسلان گھمن نے طنز کیا کہ بھائی بس فون کال کر کے پوچھ لیں کہ کہاں جائے۔
لالہ مرتضیٰ نے کہا کہ جن کے ساتھ چھپ چھپ کر ملاقاتیں کرتے تھے ان کے پاس جائیں اور ان سے پوچھیں کہ ہمیں کن کےساتھ باندھ دیا ہے
اظہرخان نے سوال اٹھایا کہ بھائی ابھی 3 مہینے پہلے ہی تو زرداری سے معاہدہ کیا ہے۔ کیا ہوا عمل نہیں کررہا معاہدے پر۔۔؟