
دوسری سیاسی جماعتوں کی طرح ہمارے ساتھ بھی پاور شیئرنگ کا فارمولا طے ہونا چاہیے: موقف
حکومت سازی کے عمل میں پاکستان پیپلزپارٹی کا مسلم لیگ ن کے ساتھ پاور شیئرنگ کا معاملہ طے ہونے کے بعد متحدہ قومی موومنٹ نے بھی اپنے مطالبات سامنے رکھ دیئے۔ ذرائع کے مطابق ماڈل ٹائون لاہور میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے وفد نے مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی اتحاد کے نامزد کردہ وزیراعظم شہبازشریف سے ملاقات کی۔ متحدہ قومی موومنٹ نے مطالبہ کیا ہے کہ مسلم لیگ ن ان کے ساتھ بھی پاور شیئرنگ کا فارمولا طے کرے۔
نامزد وزیراعظم شہبازشریف سے ملاقات کرنے والے ایم کیو ایم کے وفد میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری، ڈاکٹر فاروق ستار اور مصطفیٰ کمال شامل تھے جبکہ شہبازشریف کے ساتھ سابق وزیر خزانہ وسینیٹر اسحاق ڈار، سابق سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، خواجہ سعد رفیق، اعظم نذیر تارڑ، رانا ثناء اللہ، رانا مشہور اور عطاء اللہ تارڑ بھی شامل تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ کے وفد کی نامزد وزیراعظم شہبازشریف سے ملاقات میں کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا لیکن یہ طے پایا ہے کہ موجودہ حالات کے مطابق فی الحال مل کر چلنا چاہیے۔ متحدہ قومی موومنٹ کا مطالبہ ہے کہ دوسری سیاسی جماعتوں کی طرح ہمارے ساتھ بھی پاور شیئرنگ کا فارمولا طے ہونا چاہیے۔
ذرائع کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کا موقف ہے کہ عام انتخابات کے بعد ہمارے پاس 17 ممبران قومی اسمبلی ہیںاس کے مطابق ہی ہمیں حکومت میں حصہ دیا جائے۔ ہمیں واضح طور پر بتایا جائے کہ آئندہ بننے والی حکومت میں ہماری پوزیشن کیا ہو گی، مذاکرات کرنے کے لیے اب مسلم لیگ ن کا وفد 9 بجے متحدہ قومی موومنٹ کے پاس جائے گا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/11mqmpmllpwrshrng.png