
کاروباری ہفتے کے آغاز پر انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت میں گراوٹ کا رجحان دیکھنے میں آ رہا ہے۔ فاریکس ڈیلرز ایسوسی ایشن کے مطابق انٹر بینک میں ڈالر2 روپے86 پیسےتک سستا ہوگیا ہے، سستا ہونے کے بعد امریکی ڈالر اس وقت انٹر بینک میں 236 روپے79 پیسے کی سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے۔
ایف اے پی کے چیئرمین ملک بوستان نے روپے کی بحالی کی وجہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما اسحاق ڈار کے وزیر خزانہ کا عہدہ سنبھالنے کی خبروں کو قرار دیا۔ انہوں نے کہا توقع ہے کہ اسحاق ڈار کے وزیر بننے کے بعد انٹربینک مارکیٹ میں قیاس آرائیاں بند ہو جائیں گی جس سے روپے کی قدر میں بہتری آئے گی۔
ملک بوستان نے کہا فاریکس ایسوسی ایشن نے ماضی میں ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر کو بہتر بنانے کے لیے اسحاق ڈار کے ساتھ مل کر کام کیا تھا، ایسوسی ایشن ڈالر کی شرح کو تیزی سے نیچے لانے کے لیے پالیسی بنانے میں ان کے ساتھ تعاون کر سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی ادارے سیلاب سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی مدد کر رہے ہیں اور عالمی مالیاتی فنڈ نے بھی عندیہ دیا ہے کہ وہ شرائط کو کم کرے گا جس سے روپے پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
یاد رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف آج لندن سے وطن واپس پہنچیں گے جن کے ہمراہ اسحاق ڈار بھی پاکستان واپس آکر پہلے سینیٹ کا حلف لیں گے اور بعد ازاں وزیر خزانہ کا منصب سنبھالیں گے۔
گزشتہ روز لندن میں مسلم لیگ (ن) کی سینئر قیادت کا اجلاس ہوا تھا جس میں وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا، جس کے بعد نواز شریف نے اسحاق ڈار کو وزیر خزانہ نامزد کردیا تھا۔
واضح رہے کہ ڈالر کے مقابلے روپے کی بحالی قلیل مدتی ہو سکتی ہے کیونکہ بین الاقوامی منڈیوں میں ڈالر مسلسل مضبوط ہو رہا ہے اور پاکستان کی فنڈنگ کی ضروریات پوری نہیں ہو رہیں۔ اس طرح اچانک سے روپے کا مضبوط ہونا ان خبروں پر آنے والا ایک جذباتی ردعمل کہا جا سکتا ہے۔