Syed Haider Imam
Chief Minister (5k+ posts)
ھر جابرِ وقت سمجھتا ہے، محکم ہے میری تدبیر بہت
پھر وقت اسے بتلاتا ہے تھی کند تری شمشیر بہت
نواز شریف جیسے کند ذھن بگلول غدار سیاستدان کے لئے ہمارے عقل قل عالی شان فوجی دماغوں نے کیا کیا نہیں کیا . اسکی سیاسی پیدائش سے لے سیاسی وفات تک ہمیشہ اسکا تحفظ کیا مگر ہمیشہ اس سانپ سے اژدھے بننے والے شخص نے ہر مرتبہ انھیں ڈسا مگر ایکسپائری تاریخوں والے جنرل کبھی بدمزہ نہ ہوے . ملازمت اور ادارے کی زنجیروں کی وجہ سے یہ بول نہیں سکتے اور ریٹائرمنٹ کے بعد بھی کبھی اصل بات زبان پر نہیں لاتے . یہ راکٹ سائنس اسلئے سمجھنا آسان ہے کیونکے دونوں کی ڈوریاں طاقتور عالمی قوتوں کے پاس ہوتی ہیں جنکے پاس یہ لوگ ریٹائرمنٹ کے بعد چلے جاتے ہیں
تمھاری اک نظر پر فیصلہ ہے زندگانی کا
مسیحا ہو کے بیماروں سے غفلت یوں نہیں کرتے
نواز شریف اس وقت تک خاموش رہا جس وقت تک عدالتوں نے پاکستان ہائی کمیشن لندن کو نواز شریف کے متعلق نوٹس سرو نہ کروایا . نواز شریف اور مریم عدالتوں اور جنرلوں پر برستے تو بہت ہیں مگر یہ نہیں بتلاتے کے میڈیکل رپورٹس میں جادو کی چھڑی استعمال کس نے کی اور کس نے شاہی جہاز منگوایا ؟
اے ’مردِ مجاہد بھاگ ذرا‘، اب وقتِ ’شہادت‘ ہے آیا
حکومت گارنٹی دے کے نواز شریف اگلے ٢٤ گھنٹے تک زندہ رہیں گے . وہ جج صاحب اپنے ضمیر کے کٹھرے میں آج کھڑے ہیں . انہیں اس سوال پوچھنے پر ہمیں جواب دینا ہو گا . جنہوں نے شہباز شریف کی گارنٹی قبول کی اور نواز شریف کو تمام عدالتی قوانین پش پشت رکھ کر لندن جانے کی اجازت دی ، انہیں آج جواب دینا ہونا گا . ٤ ہفتوں کے بعد بھی حکومت خاموش رہی ، حکومت کو آج جواب دینا ہو گا. اس سڑے گلے نظام سے جڑے ہر صاحب منصب کو آج جواب دینا ہو گا . کسی کے لئے کوئی معافی نہیں
اب تو جاتے ہیں بتکدے سے میر
پھر ملیں گے اگر خدا لایا
جب میں نے متواتر ٣ بلاگز لیفٹینٹ جنرل عاصم باجوہ پر لکھے تھے تو چند لوگ اپنے ہوش و حواس کھو بیٹھے . یو ٹیوب والے روزانہ ایک سازشی تھیوری موصوف کے حق میں پیش کر رہے تھے . جیسا کے میں نے لکھا تھا کے لیفٹننٹ جنرل عاصم احتساب میں نوکلیس کا درجہ اختیار کر گئے ہیں . ان کا تذکرہ گاہے بگاہے ہوتا رہے گا . یو ٹیوب والے اپنا زور لگا لیں . طاقتوروں نے میڈیا اور سوشل میڈیا کے خلاف سخت قانون سازی اور سزا کا تعین کر لیا . نواز شریف کے نوٹس ملنے پر بریسٹر بابر اعوان کا شعر یاد ا گیا جو اس وقت عدلیہ کے ججوں کو سخت ناگوار گزرا تھا اور انہوں نے موصوف کا لائسنس کینسل کر دیا تھا
نوٹس ملیا ککھ نہ ہلیا کیوں سوہنیا دا گلہ کراں
میں تے لکھ واری بسم اللہ کراں
نوٹس ملنے پر ایک تنکا بھی نہیں ہلا تو میں اس پر کسی سے گلہ کیوں کروں، بلکہ میں تو بسم اللہ کرکے اس نوٹس کو خوش آمدید کہتا ہوں
اسکے برعکس نواز شریف کو نوٹس ملنے کی دیر تھی وہ ایسے بولے جیسے مردہ کفن پھاڑ کر بولتا ہے .موصوف نے جی ایچ اور بغیر کسی کیو والوں کے درو دیوار ہلا دئے
اپنے تیور تو سنبھالو کوئی یہ نہ کہہ دے
دل بدلتے ہیں تو چہرے بھی بدل جاتے ہیں
عمران خان نے شرارت کی اور نواز شریف کو الطاف حسین بننے کے لئے بھر پور موقع دیا . شائد ، یہ نواز شریف کی آخری کوریج ہو . شائد ، نواز شریف اب میڈیا ٹالک شوز کا حصہ بھی نہ بنے . اگر نواز شریف کو ہمیشہ کی طرح واک اور ملتا ہے تو وہ پاکستان کی سیاست اور اداروں پر مزید کالک ملیں گے . پنجاب کے نواز شریف نے آجتک ہمیشہ سے عدالتی فیصلوں اور نظام کی دھجیاں اڑائ ہیں
کچھ منافق بھی مرے حلقۂ احباب میں تھے
میں نے بھی ان سے محبت کی اداکاری کی
پنجاب کے اس لاڈلے کی وجہ سے تمام چالیس چور محفوظ ہیں . لوگ پوچھنے پر حق بجانب ہوں گے کے اگر میڈیا اور سوشل میڈیا جنرلوں کے خلاف کچھ لکھے تو قانون سازی ، اگر پنجاب سے ٣ مرتبہ کا وزیراعظم دھڑلے سے میں سٹریم میڈیا پر بولے تو اسکے لئے کونسا قانون حرکت میں آئے گا ؟
پارٹی تو ابھی شروع ہوئی ہے . نواز شریف نے پہلے ہی سوشل میڈیا پر اکاؤنٹ کھول لیا ہے . اسے پتا ہو گا کے مین سٹریم میڈیا استعمال کرنے کا آخری موقع ہو گا
کعبہ کس منہ سے جاؤ گے غالب
شرم تم کو مگر نہیں آتی
نواز شریف سے متعلق فیصلوں پر پاکستان کے تمام چیف جسٹس، ججز اور آرمی چیفس کو جواب دینا ہو گا . آج نہیں تو کل
الجھا ہے پاؤں یار کا زلفِ دراز میں
لو آپ اپنے دام میں صیاد آگیا
آرمی چیف نے اپنی طرف سے بیشمار پولیٹیکل انجینرنگ کی مگر ایک مرتبہ پھر نواز شریف کے ہاتھوں ذلیل ہوے جیسا انکے پیشرو ہوتے آئے ہیں . ہم لوگوں کو پتا ہے نواز شریف مسکین چہرے کے ساتھ بڑی بڑی واردات ڈال جاتا ہے مگر ہر آرمی چیف نواز شریف کو بلکل ہی پھدو سمجھتے ہیں. پتا بھی ہے کے " میر " نسل کا ہے
کوئی سادہ ہی اس کو سادہ کہے
ہميں تو لگے ہے وہ عيار سا
اگر پاکستان کے سیاستدانوں نے کچھ سیکھنا ہوتا تو وہ بہت پہلے سیکھ جاتے . ہم پاکستانی عوام تو لڈو میں سانپ سیڑھی کا کھیل کب سے دیکھ رہے ہیں . نہ پاکستانی جنرل کبھی سیکھتے ہیں اور نہ سیاستدان . طاقت اور پیسہ کا نشہ ہے ہی ظالم چیز
احساس مر نہ جائے تو انسان کے لیے
کافی ہے ایک راہ کی ٹھوکر لگی ھوئی
پھر وقت اسے بتلاتا ہے تھی کند تری شمشیر بہت
نواز شریف جیسے کند ذھن بگلول غدار سیاستدان کے لئے ہمارے عقل قل عالی شان فوجی دماغوں نے کیا کیا نہیں کیا . اسکی سیاسی پیدائش سے لے سیاسی وفات تک ہمیشہ اسکا تحفظ کیا مگر ہمیشہ اس سانپ سے اژدھے بننے والے شخص نے ہر مرتبہ انھیں ڈسا مگر ایکسپائری تاریخوں والے جنرل کبھی بدمزہ نہ ہوے . ملازمت اور ادارے کی زنجیروں کی وجہ سے یہ بول نہیں سکتے اور ریٹائرمنٹ کے بعد بھی کبھی اصل بات زبان پر نہیں لاتے . یہ راکٹ سائنس اسلئے سمجھنا آسان ہے کیونکے دونوں کی ڈوریاں طاقتور عالمی قوتوں کے پاس ہوتی ہیں جنکے پاس یہ لوگ ریٹائرمنٹ کے بعد چلے جاتے ہیں
تمھاری اک نظر پر فیصلہ ہے زندگانی کا
مسیحا ہو کے بیماروں سے غفلت یوں نہیں کرتے
نواز شریف اس وقت تک خاموش رہا جس وقت تک عدالتوں نے پاکستان ہائی کمیشن لندن کو نواز شریف کے متعلق نوٹس سرو نہ کروایا . نواز شریف اور مریم عدالتوں اور جنرلوں پر برستے تو بہت ہیں مگر یہ نہیں بتلاتے کے میڈیکل رپورٹس میں جادو کی چھڑی استعمال کس نے کی اور کس نے شاہی جہاز منگوایا ؟
اے ’مردِ مجاہد بھاگ ذرا‘، اب وقتِ ’شہادت‘ ہے آیا
حکومت گارنٹی دے کے نواز شریف اگلے ٢٤ گھنٹے تک زندہ رہیں گے . وہ جج صاحب اپنے ضمیر کے کٹھرے میں آج کھڑے ہیں . انہیں اس سوال پوچھنے پر ہمیں جواب دینا ہو گا . جنہوں نے شہباز شریف کی گارنٹی قبول کی اور نواز شریف کو تمام عدالتی قوانین پش پشت رکھ کر لندن جانے کی اجازت دی ، انہیں آج جواب دینا ہونا گا . ٤ ہفتوں کے بعد بھی حکومت خاموش رہی ، حکومت کو آج جواب دینا ہو گا. اس سڑے گلے نظام سے جڑے ہر صاحب منصب کو آج جواب دینا ہو گا . کسی کے لئے کوئی معافی نہیں
اب تو جاتے ہیں بتکدے سے میر
پھر ملیں گے اگر خدا لایا
جب میں نے متواتر ٣ بلاگز لیفٹینٹ جنرل عاصم باجوہ پر لکھے تھے تو چند لوگ اپنے ہوش و حواس کھو بیٹھے . یو ٹیوب والے روزانہ ایک سازشی تھیوری موصوف کے حق میں پیش کر رہے تھے . جیسا کے میں نے لکھا تھا کے لیفٹننٹ جنرل عاصم احتساب میں نوکلیس کا درجہ اختیار کر گئے ہیں . ان کا تذکرہ گاہے بگاہے ہوتا رہے گا . یو ٹیوب والے اپنا زور لگا لیں . طاقتوروں نے میڈیا اور سوشل میڈیا کے خلاف سخت قانون سازی اور سزا کا تعین کر لیا . نواز شریف کے نوٹس ملنے پر بریسٹر بابر اعوان کا شعر یاد ا گیا جو اس وقت عدلیہ کے ججوں کو سخت ناگوار گزرا تھا اور انہوں نے موصوف کا لائسنس کینسل کر دیا تھا
نوٹس ملیا ککھ نہ ہلیا کیوں سوہنیا دا گلہ کراں
میں تے لکھ واری بسم اللہ کراں
نوٹس ملنے پر ایک تنکا بھی نہیں ہلا تو میں اس پر کسی سے گلہ کیوں کروں، بلکہ میں تو بسم اللہ کرکے اس نوٹس کو خوش آمدید کہتا ہوں
اسکے برعکس نواز شریف کو نوٹس ملنے کی دیر تھی وہ ایسے بولے جیسے مردہ کفن پھاڑ کر بولتا ہے .موصوف نے جی ایچ اور بغیر کسی کیو والوں کے درو دیوار ہلا دئے
اپنے تیور تو سنبھالو کوئی یہ نہ کہہ دے
دل بدلتے ہیں تو چہرے بھی بدل جاتے ہیں
عمران خان نے شرارت کی اور نواز شریف کو الطاف حسین بننے کے لئے بھر پور موقع دیا . شائد ، یہ نواز شریف کی آخری کوریج ہو . شائد ، نواز شریف اب میڈیا ٹالک شوز کا حصہ بھی نہ بنے . اگر نواز شریف کو ہمیشہ کی طرح واک اور ملتا ہے تو وہ پاکستان کی سیاست اور اداروں پر مزید کالک ملیں گے . پنجاب کے نواز شریف نے آجتک ہمیشہ سے عدالتی فیصلوں اور نظام کی دھجیاں اڑائ ہیں
کچھ منافق بھی مرے حلقۂ احباب میں تھے
میں نے بھی ان سے محبت کی اداکاری کی
پنجاب کے اس لاڈلے کی وجہ سے تمام چالیس چور محفوظ ہیں . لوگ پوچھنے پر حق بجانب ہوں گے کے اگر میڈیا اور سوشل میڈیا جنرلوں کے خلاف کچھ لکھے تو قانون سازی ، اگر پنجاب سے ٣ مرتبہ کا وزیراعظم دھڑلے سے میں سٹریم میڈیا پر بولے تو اسکے لئے کونسا قانون حرکت میں آئے گا ؟
پارٹی تو ابھی شروع ہوئی ہے . نواز شریف نے پہلے ہی سوشل میڈیا پر اکاؤنٹ کھول لیا ہے . اسے پتا ہو گا کے مین سٹریم میڈیا استعمال کرنے کا آخری موقع ہو گا
کعبہ کس منہ سے جاؤ گے غالب
شرم تم کو مگر نہیں آتی
نواز شریف سے متعلق فیصلوں پر پاکستان کے تمام چیف جسٹس، ججز اور آرمی چیفس کو جواب دینا ہو گا . آج نہیں تو کل
الجھا ہے پاؤں یار کا زلفِ دراز میں
لو آپ اپنے دام میں صیاد آگیا
آرمی چیف نے اپنی طرف سے بیشمار پولیٹیکل انجینرنگ کی مگر ایک مرتبہ پھر نواز شریف کے ہاتھوں ذلیل ہوے جیسا انکے پیشرو ہوتے آئے ہیں . ہم لوگوں کو پتا ہے نواز شریف مسکین چہرے کے ساتھ بڑی بڑی واردات ڈال جاتا ہے مگر ہر آرمی چیف نواز شریف کو بلکل ہی پھدو سمجھتے ہیں. پتا بھی ہے کے " میر " نسل کا ہے
کوئی سادہ ہی اس کو سادہ کہے
ہميں تو لگے ہے وہ عيار سا
اگر پاکستان کے سیاستدانوں نے کچھ سیکھنا ہوتا تو وہ بہت پہلے سیکھ جاتے . ہم پاکستانی عوام تو لڈو میں سانپ سیڑھی کا کھیل کب سے دیکھ رہے ہیں . نہ پاکستانی جنرل کبھی سیکھتے ہیں اور نہ سیاستدان . طاقت اور پیسہ کا نشہ ہے ہی ظالم چیز
احساس مر نہ جائے تو انسان کے لیے
کافی ہے ایک راہ کی ٹھوکر لگی ھوئی
- Featured Thumbs
- https://i.postimg.cc/fT8JqX3k/VRUS.jpg
Last edited: