
عوام پر پیٹرول بم گرانے کے بعد گیس کی قیمتوں میں بھی اضافہ کردیا گیا، گھریلو اور صنعتی اور کمرشل گیس کی قیمت میں اضافہ، گھریلو صارفین کے لیے گیس ایک سو بارہ اعشاریہ بتیس فیصد مہنگی کردی گئی، کمرشل صارفین کے لیے انتیس فیصد تک مہنگی ہوگئی، اوگرا نے نوٹی فکیشن جاری کر دیا، گیس مہنگی ہونے سے صارفین پر تین سو دس ارب روپے کا بوجھ پڑے گا۔
اوگرا کے نوٹی فکیشن کے مطابق قیمتوں کا اطلاق صرف جنوری کے مہینے کے لئے ہوگا، 25 کیوبک میٹرماہانہ گیس استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کو اضافے سے مستثنیٰ قرار دیاگیا ہے۔
نوٹی فکیشن کے مطابق پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین کی دو کیٹیگریز کا گیس ٹیرف 16 اور 33 فیصد کم کردیا گیا ہے اوگرا کی نوٹیفائی کردہ گیس کی نئی قیمتوں کا اطلاق یکم جنوری سے 30 جون 2023 تک نافذالعمل رہے گا۔
گھریلو صارفین کو پروٹیکٹیڈ اور نان پرو ٹیکٹڈ کیٹیگریز میں تقسیم کر دیا گیا ہے، اعلامیے میں کہا گیا پروٹیکٹڈ کیٹیگریز کے 4 سلیبسز بنا دیے گئے ہیں، پروٹیکٹڈ کیٹیگری میں ماہانہ 25 مکعب میٹر کے صارفین شامل ہیں جبکہ 50 مکعب میٹر، 60 مکعب میٹر اور 90 مکعب میٹر ماہانہ کے صارفین بھی پروٹیکٹڈ کیٹیگری شامل ہیں۔
گھریلو صارفین سمیت مختلف شعبوں کیلئے گیس16 تا 113 فیصد مہنگی کردی گئی۔ اضافہ پیٹرولیم ڈویژن کی ایڈوائس پر کیا گیا ہے، گھریلوصارفین کو پروٹیکٹڈ اور نان پروٹیکٹڈ کی 12کیٹگریز میں تقسیم کردیا گیا۔ پروٹیکٹڈ صارفین پر 50 روپے جبکہ نان پروٹیکٹڈ صارفین پر 500 روپے فکسڈ چارجزعائد کردیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق 25 کیوبک میٹرماہانہ گیس استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کو استثنیٰ دیاگیا جبکہ پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین کی2 کیٹیگریز کا گیس ٹیرف 16 اور 33 فیصد کم کردیا گیا ہےاعلامیے کے مطابق دیگرگھریلو صارفین کے ٹیرف میں 25 تا 113 فیصد تک اضافہ کردیا گیا۔
کمرشل صارفین کیلئے گیس کی قیمت 28.6 فیصد اضافہ،نئی قیمت 1650روپے ہوگئی ہے جبکہ پاور سیکٹرکیلئے گیس قیمت میں 22.8 فیصد اضافہ،نئی قیمت 1050روپےہوگئی جبکہ صنعتوں کیلئے گیس34 فیصد مہنگی،نئی قیمت 1100روپے ہوگئی ہے سی این جی شعبےکیلئےگیس 31 فیصد مہنگی ہونے کے بعد نئی قیمت 1800 روپے ہوگئی ہے اسی طرح فرٹیلائزرکیلئےگیس کی قیمت میں 46 فیصد اضافہ، نئی قیمت 1500 روپے ہوگئی۔ سیمنٹ سیکٹرکیلئے گیس 17.46 فیصد مہنگی، نئی قیمت 1500 روپےہوگئی ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/gas-price-up%20113.jpg