گھڑی چوری کا الزام: لیگی ایم پی اے کی پی ٹی آئی ایم پی اے سے معافی

1750818866009.png

پنجاب اسمبلی میں بلال یامین کا اپوزیشن رکن اعجاز شفیع پر گھڑی چوری الزام کا ڈراپ سین ہو گیا۔پنجاب اسمبلی میں گھڑی چوری کا الزام، معذرت کیساتھ واپس۔۔ مسلم لیگ ن کے رکن بلال یامین نے تحریک انصاف کے رکن اعجاز شفیع پر گھڑی چوری کا الزام لگانے پر معذرت کرلی

گزشتہ دنوں بجٹ پیش کرنے کے موقع پر ہنگامہ آرائی میں حکومتی رکن بلال یامین کی گھڑی گم ہو گئی، بلال یامین نے تحریک انصاف کے ایم پی اے اعجاز شفیع پر اپنی گھڑی چوری کرنے کا الزام عائد کیا

اس پر اسپیکر کی جانب سے کمیٹی بنائی گئی، بنائی جانے والی کمیٹی نے تحقیق کی اور سی سی ٹی وی فوٹیجز چیک کیں اور جس کے بعد بلال یامین کے الزام کوغلط قرار دے دیا۔
https://twitter.com/x/status/1937663805389242679
اس پر حکومتی رکن بلال یامین نے ایوان میں میاں اعجاز شفیع سے معذرت کر لی ہے اور کہا ہے کہ اسپیکر کی قائم کی گئی کمیٹی کی رپورٹ سے متفق ہوں، مجھے اس وقت یہ محسوس ہوا کہ اعجاز شفیع نے میری گھڑی اتاری ہے۔

بلال یامین نے کہا کہ میں نے دوستوں کے ہمراہ اس دن کی ویڈیو دیکھی، مجھے اعجاز شفیع کے خلاف ثبوت نہیں ملا۔اعجاز شفیع کی دل آزاری ہوئی ہے تو ان سے معذرت چاہتا ہوں۔

اس موقع پر اعجاز شفیع نے کہا کہ یہ طریقہ نہیں ہے، سپیکر صاحب آپ ان کی تربیت کریں، اپنی پارٹی کو خوش کرنے کے لیے گھٹیا الزام تراشی نہ کریں۔

سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا کہ میرا خیال ہے اب معافی مانگ لی گئی ہے معاملہ ختم کیا جائے۔

اس پر بلال یامین نے کہا کہ یہ ذمہ داری ہاؤس کی ہے اور سپیکر صاحب آپ کی ہے کہ میری گھڑی ڈھونڈ کر دیں۔

قبل ازیں پنجاب اسمبلی اجلاس میں گھڑی چوری کے معاملے پر ایوان میں ہنگامہ آرائی شروع ہو گئی، حکومتی رکن آغا علی حیدر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی ہے ہی گھڑی چور۔

آغا علی حیدر کے الفاظ پر پی ٹی آئی اراکین نے شور شرابہ شروع کر دیا، حافظ فرحت عباس نے جواب میں کہا کہ آغا حیدر ننکانہ کا کھاد چور ہے۔
 
Last edited by a moderator:

Back
Top