billo786
Senator (1k+ posts)
بھارت میں بچوں کو بے راہ روی سے بچانے کیلئے پانچ سالہ لڑکیوں کی شادیوں کا رواج۔
بھارت کو بھارت ہی لے ڈوبے گا کیونکہ سارا بھارت بالی وڈ کی ٹیون پر ناچ رہا ہے اور اسکی کوشش اور ہمارے تعاون سے بھارتی فلموں کی یلغار سے ہمارے چینلز بھی خالی نہیں۔ ایک بچہ یا بچی جب فحاشی کے کھلے مناظر بڑوں کی موجودگی میں یا چوری چھپے دیکھتا ہے تو اسکے اندر کی عورت یا مرد یکدم بالغ ہو جاتی ہے ویسے بھی سائنس یہ ثابت کر چکی ہے کہ پانچ سال کی عمر میں بچے میں سب کچھ مکمل ہو جاتا ہے مغرب تو یہ فتنہ عام کر چکا ہے کہ ساری عورتیں سب مردوں کی اور سارے مرد تمام عورتوں کیلئے ہیں....ع
گویا صلائے عام ہے یارانِ بے لگام کیلئے
بھارت اپنی ترقی کا راز اس بات میں پوشیدہ سمجھنے لگا ہے کہ بندیا بھی نہ مٹے اور گھونگٹ کی اوٹ میں کچھ بھی ہوتا رہے۔ آخر ایسا کچھ ہونے لگا ہے کہ والدین نے بھارت میں پانچ سالہ لڑکیوں کی شادی کا اہتمام شروع کردیا ہے۔ نابالغ بچے بچے دینے سے تو رہے مگر جب تک وہ جوان ہونگے انکے بچوں کے بچے بھی جوان ہونگے۔ یہ حل ہل ہے جو بھارت اپنے معاشرے میں چلانے لگا ہے اور اب اسکے نتائج بھیانک تو ہونگے مگر انکی منظر کشی نہیں کی جا سکتی۔ کیا بھارتی عدالتیں ان نابالغ بچوں کی شادیوں پر خاموش رہیں گی لوگ یہاں دور دراز سے بھلے کام انجام دینے آئینگے کیونکہ بھارت کو معلوم ہے کہ شر کے کارخانے کہاں ہیں مگر وہاں سے اسکی معیشت نتھی ہے۔ اس نے نابالغ بچوں بچیوں کی شادی کرکے بے راہ روی ختم کرنے کا ناممکن اقدام اپنالیا ہے۔
بھارت کو بھارت ہی لے ڈوبے گا کیونکہ سارا بھارت بالی وڈ کی ٹیون پر ناچ رہا ہے اور اسکی کوشش اور ہمارے تعاون سے بھارتی فلموں کی یلغار سے ہمارے چینلز بھی خالی نہیں۔ ایک بچہ یا بچی جب فحاشی کے کھلے مناظر بڑوں کی موجودگی میں یا چوری چھپے دیکھتا ہے تو اسکے اندر کی عورت یا مرد یکدم بالغ ہو جاتی ہے ویسے بھی سائنس یہ ثابت کر چکی ہے کہ پانچ سال کی عمر میں بچے میں سب کچھ مکمل ہو جاتا ہے مغرب تو یہ فتنہ عام کر چکا ہے کہ ساری عورتیں سب مردوں کی اور سارے مرد تمام عورتوں کیلئے ہیں....ع
گویا صلائے عام ہے یارانِ بے لگام کیلئے
بھارت اپنی ترقی کا راز اس بات میں پوشیدہ سمجھنے لگا ہے کہ بندیا بھی نہ مٹے اور گھونگٹ کی اوٹ میں کچھ بھی ہوتا رہے۔ آخر ایسا کچھ ہونے لگا ہے کہ والدین نے بھارت میں پانچ سالہ لڑکیوں کی شادی کا اہتمام شروع کردیا ہے۔ نابالغ بچے بچے دینے سے تو رہے مگر جب تک وہ جوان ہونگے انکے بچوں کے بچے بھی جوان ہونگے۔ یہ حل ہل ہے جو بھارت اپنے معاشرے میں چلانے لگا ہے اور اب اسکے نتائج بھیانک تو ہونگے مگر انکی منظر کشی نہیں کی جا سکتی۔ کیا بھارتی عدالتیں ان نابالغ بچوں کی شادیوں پر خاموش رہیں گی لوگ یہاں دور دراز سے بھلے کام انجام دینے آئینگے کیونکہ بھارت کو معلوم ہے کہ شر کے کارخانے کہاں ہیں مگر وہاں سے اسکی معیشت نتھی ہے۔ اس نے نابالغ بچوں بچیوں کی شادی کرکے بے راہ روی ختم کرنے کا ناممکن اقدام اپنالیا ہے۔