
گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے پنجاب کی 22 رکنی کابینہ سے حلف لینے کا فیصلہ کر لیا اور مؤقف اختیار کیا کہ وہ صدر مملکت عارف علوی اور عمرچیمہ والی روش اختیار نہیں کریں گے۔
ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق گورنر پنجاب کی جانب سے مسلم لیگ (ق) اور پی ٹی آئی کی مشترکہ کابینہ سے کل حلف لیا جائے گا۔ گورنر ہاؤس میں حلف برداری کی تقریب کیلئے حکومت کی جانب سے سمری بھجوائی گئی تھی۔ سمری کیلئے 3 بجے کا وقت مانگا گیا تھا جس پر گورنر پنجاب کی جانب سے حلف لینے کیلئے رضامندی کردی گئی ہے۔
میڈیا روپورٹس میں کہا جا رہا ہے کہ مسلم لیگ (ق) کے سینیئر رہنما راجہ بشارت کو کوآپریٹو اور پراسیکیوشن کا محکمہ دیا گیا ہے جبکہ تحریک انصاف کے رہنما اسلم اقبال کو ہاؤسنگ و صنعت، میاں محمود الرشید کو لوکل گورنمنٹ، ڈاکٹر یاسمین راشد کو وزارت صحت کا قلمدان سونپا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق محسن لغاری کو فنانس، راجہ یاسرکو اعلی تعلیم و آئی ٹی، مراد راس کو اسکول ایجوکیشن، حسنین دریشک توانائی وخوراک اورتیمور ملک کو اسپورٹس اینڈ کلچر کے محکمے تفویض کئے گئے ہیں۔ نوابزادہ منصورخان ریونیو، عنصر نیازی لیبر،منیب چیمہ ٹرانسپورٹ اور شہاب الدین سحر لائیوسٹاک کے وزیر ہوں گے۔
خرم ورک قانون و پارلیمانی امور اورعلی عباس شاہ جنگلات و وائلڈ لائف، کرنل ہاشم ڈوگر ہوم و جیل خانہ جات، آصف ناکیہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن، علی ساہی سی اینڈ ڈبلیو، جہانیاں گردیزی زراعت، غضنفر عباس چینہ سماجی بہبوداور لطیف نذر مائنز اینڈ منرلز کے صوبائی وزیر ہوں گے۔ جب کہ سابق گورنر عمر چیمہ کو وزیراعلی پنجاب کا مشیر اطلاعات مقرر کیا گیا ہے۔