
وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی نے گندم کی فراہمی میں پنجاب کے ساتھ امتیازی سلوک پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس معاملے پر سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب اس سلسلے میں وفاقی حکومت سے اجازت طلب کی گئی تو وزیراعظم نے پنجاب حکومت اور نجی شعبے کو گندم درآمد کرنے کی اجازت نہ دی۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے دوسرے صوبوں کو گندم فراہم کی لیکن پنجاب کو دینے سے انکار کر دیا، ہم اس معاملے کو سپریم کورٹ لے کر جائیں گے۔ شہباز شریف پہلے میرا بیان پڑھیں پھر جواب دیں اور بولنے سے پہلے سوچیں، انہوں نے وزیراعظم پر کثرت سے جھوٹ بولنے کا الزام بھی عائد کیا۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت، پنجاب میں عام آدمی کو گندم اور آٹے کی فراہمی میں رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے، سیلاب زدگان کی بھی کوئی مدد نہیں کی۔ وزیر اعظم کو ایک خط لکھا تھا جس میں ان سے پنجاب کے لیے 10 لاکھ میٹرک ٹن گندم کی منظوری کے لیے اپیل کی تھی۔
وزیراعلیٰ نے بتایا کہ پنجاب کا ساڑھے 28 لاکھ میٹرک ٹن گندم کا ذخیرہ آئندہ برس فروری کے آخر تک ختم ہونے کا خدشہ ہے۔ پرویز الہٰی نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ق) اور پی ٹی آئی کے ارکان صوبائی اسمبلی کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، نو منتخب اراکین پیر کو حلف اٹھائیں گے۔