گلگت بلتستان،سیاحتی مقام،گیسٹ ہاؤسزلیزپردینے کےخلاف احتجاج کیوں کیاجارہاہے؟

4gbbslslelkajsuiisiueue.png

گلگت بلتستان میں مقامی تنظیموں و عوام کی جانب سے سیاحتی مقامات، گیسٹ ہاؤسز اور جنگلات کی زمینوں کو نجی کمپنی کو 30 سال کے طویل عرصے کیلئے لیز پر دینے کے خلاف احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

وی او اے اردو کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے گلگت بلتستان کے 44 سیاحتی مقامات، گیسٹ ہاؤسز اور جنگلات کی زمینوں کو 30 سال کے طویل عرصے کیلئے نجی کمپنی" گرین ٹورازم لمیٹڈ" کو لیز پر دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس فیصلے کے خلاف گلگت بلتستان کی مقامی سیاسی، مذہبی، سماجی و قوم پرست جماعتوں پر مشتمل ایک عوامی ایکشن کمیٹی نے احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان کردیا ہے اورحکومتی فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے اسے گلگت بلتستان کے وسائل پر قبضہ قرار دیدیا تھا، اس حوالے سے گزشتہ ہفتے اسکردو میں بچوں اور نوجوانوں سمیت ہزاروں افراد نے احتجاجی ریلی نکالی جس میں نامنظور گرین ٹوررزم نامنظور کے نعرے لگائے گئے۔

https://twitter.com/x/status/1799870670534230453
عوامی ایکشن کمیٹی کے ارکان کا کہنا ہے کہ وہ خطے کیلئے ایک اقتصادی لائف لائن سیاحت کی صنعت میں حصہ لینےسے محروم ہوجائیں گے،چیئرمین عوامی ایکشن کمیٹی بلتستان نجف علی نے کہا کہ ہمارے علاقوں میں روزگار کے مواقع بہت کم ہیں، سیاحت واحد شعبہ ہےجس سے ہم روزگار حاصل کرسکتے ہیں، ہم سرکاری پراپرٹری کی لیزنگ کے خلاف نہیں ہیں مگر یہ سب کچھ اوپن ٹینڈر کے ذریعے ہونا چاہیے۔

https://twitter.com/x/status/1791582476546003083
انہوں نے مزید کہا کہ اگر بغیر ٹینڈر کچھ کرنا ہے تو گلگت بلتستان کے بے روزگار نوجوانوں کے حوالے سےکیا جائے تاکہ انہیں روزگار کے مواقع فراہم وہسکیں اور علاقے کی تہذیب و ثقافت بھی برقرار رہے، اس حکومتی منصونے کا مقصد گلگت بلتستان کے سائل کی بندر بانٹ کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے۔

https://twitter.com/x/status/1792170613294981163
 

chandaa

Prime Minister (20k+ posts)
Napaak fouj poorey mulk par qabaz hai aur sar e aam ghundaa gardi mein masroof. I see their end is near.
 

Back
Top