پاکستان کیلئے خوشی کی خبر، فیٹف نے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کیلیے رضامندی ظاہر کردی ہے، اس حوالےسے جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں میزبان شاہزیب خانزادہ نے پروگرام میں اپنا تجزیہ پیش کیا۔
شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ پاکستان کیلئے ایک مثبت اور بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے،پاکستان کی تقریباً چار سال بعد فیٹف کی گرے لسٹ سے نکلنے کی راہ ہموار ہوگئی ہے،پاکستان نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے تمام نکات پر عملدرآمد کرلیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فیٹف کی ٹیم کے تصدیقی دورے کے بعد پاکستان گرے لسٹ سے نکل جائے گا، یہ پاکستان کی معیشت اور خارجہ پالیسی کیلئے بہت بڑی پیشرفت ہے، ایک طرف جہاں بھارت پاکستان کو بلیک لسٹ میں ڈالنے کیلئے لابنگ کررہا تھا وہاں گزشتہ دنوں یہ خبریں سامنے آنا شروع ہوگئی تھیں کہ کچھ دوست ممالک نے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کیلئے خاموشی سے کام شروع کردیاتھااس حوالے سے چین کا نام سرفہرست تھا۔
شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ اہم سفارتی ذرائع سے بھی خبریں آرہی تھیں کہ جو ممالک پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کے حامی تھے وہ یہ دلائل دے رہے تھے کہ یہ اقدامات پاکستان کی معیشت کوبحال کرنے کیلئے ضروری ہے۔
شاہزیب خانزادہ نے بتایا کہ اس وقت فیٹف کی گرے لسٹ میں 23ممالک ہیں،جس میں متحدہ عرب امارات، ترکی اور پاکستان جیسے اہم ممالک بھی شامل ہیں، فیٹف کی بلیک لسٹ میں ایران اور شمالی کوریا جیسے ممالک شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت کے دوران پاکستان نے گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے کئی اہم اقدامات کیے،منی لانڈرنگ اور ٹیرر فائنانسنگ سے متعلق نہ صرف ضروری قانون سازی کی گئی بلکہ مختلف کیسوں کو منطقی انجام تک بھی پہنچایا گیا۔
شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ سب سے اہم کیس جسے ماہرین ٹرننگ پوائنٹ کے طور پر دیکھ رہے تھے وہ جماعت الدعوة کے سربراہ حافظ سعید اور دیگر رہنماؤں سے متعلق کیسز تھے، لاہور کی انسداد دہشتگردی کی عدالت نے رواں سال آٹھ اپریل کو حافظ سعید کو ٹیرر فائنانسنگ سے متعلق مقدمات میں مجموعی طور پر 33سال قید کی سزا سنائی تھی۔
تجزیہ پیش کرتے ہوئے شاہزیب خانزادہ نے بتایا کہ یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ پاکستان کو گرے لسٹ سے متعلق کامیابی ملی ہے، فائنانشل ایکشن ٹاسک فورس پاکستان کو تین دفعہ گرے لسٹ میں رکھ چکی ہے ،تینوں دفعہ پاکستان گرے لسٹ میں اتنے لمبے عرصہ نہیں رہا جتنا اس دفعہ رہا ہے، اس دفعہ تقریباً چار سال بعد پاکستان کی گرے لسٹ سے نکلنے کی کوششیں رنگ لے آئی ہیں۔
انہوں نے اپنے پروگرام میں بتایا کہ وزیرمملکت برائے خارجہ حنا ربانی کھر نے اپنے پیغام میں پاکستانی قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ تھا اکتوبر 2022ء تک پاکستان کا گرے لسٹ سے نکلنے کا عمل پورا ہوجائے گا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر فیٹف کے ایکشن پلان پر عملدرآمد سے متعلق فوج کا کردار بھی بتاچکے ہیں۔
شاہزیب خانزادہ نے تجزیئے میں مزید کہا کہ ایک انتہائی حساس معاملہ جو اسلام آباد ہائیکورٹ میں طویل عرصے سے زیرسماعت ہے، خود چیف جسٹس اطہر من اللہ مسلسل احکامات جاری کرتے آئے ہیں مگر نہ پچھلی حکومت نہ ہی موجودہ حکومت اس اہم معاملہ پر سنجیدہ اقدامات کرواسکی ہے۔
گزشتہ حکومت کے دوران پاکستان نے گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے کئی اہم اقدامات کیے، منی لانڈرنگ اور ٹیرر فائنانسنگ سے متعلق نہ صرف ضروری قانون سازی کی گئی بلکہ مختلف کیسوں کو منطقی انجام تک بھی پہنچایا گیا، ' گرے لسٹ سے نکلنے کی راہ ہموار، معیشت کیلئے بڑی پیشرفت، تجزیہ کار