گرے لسٹ سے جلد نکل جائیں گے،لیکن جشن قبل ازوقت ہوگا،حناربانی
وزیر مملکت برائے خارجہ حنا ربانی کھر کہتی ہیں کہ خوشی ہےایف اےٹی ایف نے پاکستان کوکلیئرکردیاہے،پاکستان جلد گرے لسٹ سے نکل جائے گا، فیٹف نے پاکستان کی کارکردگی کو سراہا ہے لیکن جشن منانا قبل ازوقت ہوگا۔
حناربانی کھر نے کہا کہ فیٹف کا اقدام پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کے اقدامات کی کڑی ہے،یہ سفر کا اختتام نہیں آغاز ہے،عملی طور پر ہمارا سفر جاری رہے گا،اسلام آباد میں نیوز بریفنگ کے دوران وزیر مملکت برائے خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے منی لانڈرنگ روکنے کے مؤثر اقدامات کیے، فیٹف نے پاکستان کی شرائط پوری کرنے کی کوششوں کو تسلیم کرلیا ہے۔
حنا ربانی کھر نے کہا کہ اس میں شک نہیں کہ فیٹف کی شرائط مشکل تھیں اور پاکستان واحدملک ہے جسے شرائط پوری کرنے کے لیے دو ایکشن پلان پر بیک وقت عمل کرنا پڑا، جس طرح گرے لسٹ میں ڈالے جانے کا ایک عمل ہے اسی طرح کسی ملک کو اس سے باہر نکالنے کا بھی ایک عمل ہے، یہ کہنا کہ بہت کچھ ہوگیا اس سے گریز کرنا چاہیے مگر یہ کہنا غلط ہے کہ ہم گرے لسٹ سے نہیں نکلے۔
وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ فیٹف کے ساتھ پاکستان کا تعاون ہماری حکمت عملی کاحصہ ہے، ہم فیٹف حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں، پاکستان کا فیٹف اور عالمی برادری سے تعاون معیشت بہتربنانےکی کوششوں کاحصہ ہے، انشااللہ جلد پاکستان گرے لسٹ سے نکل آئے گا، اس وقت گرے لسٹ سے نکلنے کے عمل کا پہلا اور آخری مرحلہ شروع ہوگیا ہے، ہم اس مرحلے کے بغیر نہیں نکل سکتے کیونکہ یہ تمام عمل گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے درکارہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو دوبارہ ایسے حالات کی طرف نہیں جانے دیں گے،فیٹف کی ٹیم اکتوبر میں پاکستان کا دورہ کرے گی، پاکستان حق دار ہے کہ دوست ممالک ہماری مدد کریں،پاکستان پر سیاسی دباؤ تھا انگیجمنٹ کرکے غیر مؤثر کرنے کی کوشش کی،سال 2023 میں بھارت کی رپورٹ بھی ایف اے ٹی ایف میں جانی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بہت کچھ ہوگیا اس سے گریز کرنا چاہیے، گرے لسٹ سے نکلنے کا پہلا اور آخری مرحلہ شروع ہوگیا ہے،دہشتگردوں کی مالی امداد کو روکنا پاکستان کی اولین ترجیح ہے۔
پاکستان کی تیاری گزشتہ کئی برسوں پر محیط ہے، حکومتیں آجاتی رہتی ہیں ریاست نے جوکام کیا وہ قابل تعریف ہے،فیٹف کے آن سائیٹ دورے کیلیے تیار رہیں گے، پاکستان دیگر ملکوں کیلیے بھی ماڈل بنے گا۔
حنا ربانی کا کہنا تھا کہ فیٹف کی ٹیم مشاورت کے بعد پاکستان آئے گی اور امید ہے اکتوبر تک گرے لسٹ سے نکلنے کا عمل مکمل کرلیاجائیگا، گرے لسٹ سے نکلنے سے پاکستان کے معاشی حالات بہتر ہوں گے۔