مشہور پاکستانی فیشن برانڈ منت کو سکھوں کے مقدس مقام کرتارپور گردوارے میں ایک فیشن فوٹوشوٹ کروانا مہنگا پڑگیا ہے، تنقید کی وجہ ماڈل کا ننگے سر گردوارے میں تصاویر کچھوانا بتایا جارہا ہے۔
مشہور فیشن برانڈ "منت " نے اپنے نئی کلیکشن کیلئے کرتارپور میں بابا گرونانک کے گردوارے میں فوٹو شوٹ کروایا جس کی تصاویر خود منت کے آفیشل انسٹاگرام اکاؤنٹ سے شیئر کی گئیں، تصاویر میں ماڈل کو گردوارے کے صحن میں بغیر سر پر دوپٹہ اوڑھے پوز کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔
تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد دہلی سکھ گردوارہ مینجمنٹ کے صدر منجیندر سنگھ سرسا نے واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے ملوث افراد کے خلاف تحقیقات کا مطالبہ کردیا ہے۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ گورونانک دیو جی کے مقدس مقام پر ایسے فوٹوشوٹس کی کسی صورت اجازت نہیں دے سکتے، پاکستان کی حکومت اور وزیراعظم عمران خان کو سری کرتارپور صاحب کو ایک پکنک پوائنٹ بنانے کی لوگوں کی کوشش کے خلاف فوری طور پر کوئی اقدام کرنا ہوگا۔
سکھوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر برانڈ کے اس فوٹو شوٹ کے خلاف تنقید جب شدید ہوئی تو منت نے انسٹاگرام اکاؤنٹ سے تمام تصاویر ڈیلیٹ کردیں اور اس معاملے پر ایک وضاحت بھی جاری کی۔
منت کلوتھنگ کی جانب سے انسٹاگرام سٹوری پر شیئر کیے گئے بیان کے مطابق ہمارے آفیشل اکاؤنٹ سے شیئر کردہ تصاویر ہمارے کسی اپنے فوٹوشوٹ کی نہیں ہیں۔
منت کے مطابق یہ تصاویر ہمیں ایک تیسرے فریق(بلاگر) نے شیئر کی ہیں جس میں وہ ہماے برانڈ کا لباس زیب تن کیے ہوئے ہیں، یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ لوگ اپنی تصاویر کہاں اور کیسے کھنچواتے ہیں اس میں منت کا کوئی کردار نہیں ہے۔
منت نے تصاویر کوشیئر کرنے کی غلطی تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ تاہم تصاویر شیئر کرنا ہماری غلطی ہے کہ ہمیں ایسا مواد شیئر نہیں کرنا چاہیے جس سے کسی کے جذبات مجروح ہوتے ہیں اس کیلئے ہم ہر انفرادی شخص سے معذرت کرتے ہیں۔
معذرت کےبعد منت کلوتھنگ نے اپنے آفیشل انسٹاگرام اکاؤنٹ سے یہ تصاویر ڈیلیٹ کردیں جس کے بعد ماڈل جو ایک کانٹینٹ کریئٹر بھی ہیں انہوں نے بھی اپنے اکاؤنٹ سے یہ تصاویر ڈیلیٹ کردی ہیں۔